امریکی صدر جو بائیڈن سعودی عرب پہنچ گئے: شاہ سلمان اور ولی عہد سے ملاقات

0
21

ریاض:امریکی صدر جو بائیڈن جمعے کی شام سعودی عرب پہنچ گئے ہیں جہاں انہوں نے جدہ میں السلام شاہی محل میں سعودی فرمانروا شاہ سلمان بن عبدالعزیز آل سعود اور ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان بن عبدالعزیز سے ملاقات کی ہے۔

شاہ سلمان اور ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان سے براہ راست ملاقات کے بعد امریکی صدر کل ہفتے کے روز جدہ میں خلیجی ممالک کی قیادت، عراق، اردن اور مصر کے رہ نماؤں پر مشتمل’خلیجی پلس 3‘ سربراہ کانفرنس سے خطاب کریں گے۔

دوسری طرف امریکی حکام نے کہا ہے کہ وہ سعودی عرب اور دیگر خلیجی رہ نماؤں کے ساتھ توانائی کے تحفظ سمیت متعدد امور پر بات چیت کریں گے۔

سعودی فرمانروا شاہ سلمان بن عبدالعزیز کی دعوت پر امریکی صدر کا طیارہ اسرائیل سے براہ راست جدہ کے شاہ عبدالعزیز ایئرپورٹ پر اترا جہاں مکہ کے گورنر شہزادہ خالد الفیصل اور امریکا میں مملکت کی سفیر شہزادی ریما بنت بندر بن سلطان سمیت دیگر اعلیٰ حکام نے استقبال کیا۔

وائٹ ہاؤس کے مطابق صدربائیڈن سعودی قیادت سے یمن کے بحران، ایران کے جوہری پروگرام اور توانائی کی قیمتوں کے معاملے پر بات کریں گے۔

امریکی صدر کا طیارہ کچھ دیر قبل سرکاری دورے پر تل ابیب سے مغربی سعودی عرب کے شہر جدہ کے لیے روانہ ہوا جہاں وہ سعودی فرمانروا اور ولی عہد محمد بن سلمان سے بات چیت کریں گے۔

سعودی عرب ۔ امریکا مذاکرات میں دونوں ممالک کے درمیان تعاون کے پہلوؤں پر بات کی جائے گی اور خطے اور دنیا کو درپیش چیلنجز سے نمٹنے کے طریقوں پر تبادلہ خیال کیا جائے گا۔

سعودی عرب کے دورے کے دوسرے روز صدر بائیڈن جدہ میں علاقائی کانفرنس میں شرکت کریں گے جہاں وہ مصر، اردن اور عراق سمیت خلیجی ممالک کی قیادت سے موجودہ حالات کے تناظر میں علاقائی اور بین الاقوامی پیش رفت،خطے کے شراکت داروں کے ساتھ تعاون اور مسلسل ہم آہنگی کی کوششوں کی حمایت کو فروغ دینے پر بات کریں گے۔

وائٹ ہاؤس نے کہا ہے کہ صدر بائیڈن سعودی ولی عہد سے دو طرفہ اجلاس میں ملاقات کریں گے۔ مملکت میں صدر بائیڈن کی بات چیت میں دونوں ممالک کے درمیان تعاون کے پہلوؤں پر بات کی جائے گی اور خطے اور دنیا کو درپیش چیلنجوں کا مقابلہ کرنے کے طریقوں پر تبادلہ خیال کیا جائے گا۔

اس تناظر میں صدر بائیڈن نے کل جمعرات کو کہا تھا کہ ان کے سعودی عرب کے دورے کا مقصد دونوں ممالک کے درمیان مشترکہ تعلقات کو مضبوط بنانا ہے۔

مشرق وسطیٰ کے دورے پر آئے امریکی صدر نے مزید کہا کہ ان کے مملکت کے دورے کی وجہ امریکی مفادات سے بڑھ کر ہے۔ یہ دورہ خطے سے انخلاء کر کے سابقہ غلطیوں کو درست کرنے کا ایک موقع ہے۔

قابل ذکر ہے کہ سعودی عرب اور امریکا خطے اور دنیا کی سلامتی اور استحکام کے لیے ایران کے غیر مستحکم رویے کا مقابلہ کرنے اور تہران کی حمایت یافتہ ملیشیاؤں کے خطرے کو بے اثر کرنے کی اہمیت پر متفق ہیں۔ امریکا نے یمن میں ایک جامع سیاسی حل تلاش کرنے کے لیے سعودی عرب کی کوششوں کی بھی حمایت کی اور ان کوششوں کو یمن کی سلامتی اور استحکام کے حصول کی ضمانت قرار دیا ہے۔

انتہا پسندی اور دہشت گردی کے خلاف جنگ سعودی عرب اور امریکا کے درمیان سٹریٹجک پارٹنرشپ کے اہم ترین پہلوؤں میں سے ایک ہے اور اس میدان میں دونوں ممالک کے درمیان دوطرفہ تعاون نے انتہا پسند تنظیموں کے خلاف کھڑے ہونے اور ان کے خطرے کو بے اثر کرنے میں کئی اہم کامیابیاں حاصل کرنے میں اہم کردار ادا کیا ہے۔

Leave a reply