امریکی صدارتی انتخابات ، عرب اسرائیل کے تحفظات

0
22

واشنگٹن :امریکی صدارتی انتخابات ، عرب اسرائیل کے تحفظات،اطلاعات کے مطابق اس وقت ایک طرف امریکی صدارتی اتنخابات اپنے انجام کوپہنچ رہےہیں‌تو دوسری طرف اسرائیل اورعرب دنیا کی توجہ بھی بڑھتی جارہی ہے، اس وقت وہ عرب ممالک جنہوں نےاسرائیل کو تسلیم کیا ہے وہ بہت سنجیدہ ہیں کہ اگلے امریکی صدران کے وعدوں کی پاسداری کرپائیں گے یا نہیں

ذرائع کے مطابق دوسری طرف امریکی صدارتی انتخاب سے قبل رائے عامہ کے جائزوں میں ڈیموکریٹک امیدوار جو بائڈن کی صدر ڈونلڈ ٹرمپ پر واضح برتری کے تناظر میں اسرائیلی ذرائع ابلاغ پر مبصرین یہ سوال اٹھا رہے ہیں کہ کیا ان کی حکومت وائٹ ہاؤس کی سوچ میں ممکنہ تبدیلی کے لیے تیار ہے۔

صدر ٹرمپ نے مستقلاً وزیر اعظم بنیامن نتن یاہو کے جارحانہ موقف کا ساتھ دیا ہے، وہ چاہے ایران کے جوہری معاہدے سے علیحدگی ہو، یا مشرق وسطی میں ایسے امن منصوبے کی تجویز جس کے تحت کسی حتمی سمجھوتے میں یہودی نو آبادیوں سمیت مقبوضہ غرب اردن کے تقریباً 30 فیصد علاقے کی اسرائیل میں شمولیت۔

انھوں نے متنازع بیت المقدس (یروشلم) کو اسرائیل کا دارالحکومت تسلیم کرنے کے بعد امریکی سفارتخانہ وہاں منتقل کیا، اور مقبوضہ جولان پہاڑیوں پر اسرائیل کی حاکمیت تسلیم کی۔

نتن یاہو نے ٹرمپ کو ’وائٹ ہاؤس کے اندر اسرائیل کا عظیم ترین دوست’ قرار دیا تھا، اور ان کی جگہ بائڈن کے آنے سے یہ خدشات پختہ ہو رہے ہیں کہ اسرائیلی وزیراعظم کی پالیسیوں کو ویسی ہی قبولیت نہیں مل سکے گی۔

نتن یاہو اور گذشتہ ڈیموکریٹک صدر، براک اوباما، کے تعلقات میں زیادہ گرمجوشی نہیں تھی، ایران کے سے متعلق پالیسی اور فسلطینیوں کے ساتھ تنازع ختم کرنے کے لیے کی جانے والی کوششوں پر شدید اختلافات رہے۔

رائے عامہ کے جائزوں کے مطابق اسرائیلیوں کی اکثریت باور کرتی ہے کہ بائڈن کے مقابلے میں ٹرمپ اسرائیل کے زیادہ حامی ہوں گے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق ٹرمپ کو اسرائیل میں رہنے والے امریکی یہودی تارکین وطن کی بھی زبردست حمایت حاصل ہے۔

ادھر اسرائیلی اخبارلکھتا ہے کہ عرب دینا بالخصوص عرب امارات ، بحرین اوران ملکوں کی پشت پناہی کرنے والے ممالک اس وقت بہت پریشان ہیں کہ اگرجوبائیڈن امریکی صدر بنتے ہیں تو کیا وہ ان وعدوں کی پاسداری کرپائیں گے جو اسرائیل سے لیئے گئے

اخبارکا دعوٰیٰ ہے کہ ان ممالک کی خواہش ہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ ہی صدر رہیں تو ان کے لیے زیادہ بہتر ہوگا

Leave a reply