اسامہ ستی قتل کیس، ضمانت منسوخی کی درخواست پرسماعت ملتوی

0
39

اسامہ ستی قتل کیس، ضمانت منسوخی کی درخواست پرسماعت ملتوی

سپریم کورٹ میں اسامہ ستی کے قتل میں ملوث ملزم کی ضمانت منسوخی کا کیس کی سماعت ہوئی

عدالت نے ملزم کو نوٹس جاری کرتے ہوئے آئندہ سماعت پر طلب کر لیا دہشت گردی کی دفعات ختم کرنے کی ملزمان کی درخواست پر بھی فریقین کو نوٹس جاری کر دیئے گئے،وکیل والد اسامہ ستی نے کہا کہ اسلام آباد ہائیکورٹ نے حقائق کے برعکس ملزم کو ضمانت دی،جب ملزم کو ضمانت دی گئی تب دہشت گردی کی دفعہ نہیں لگی تھی ،جسٹس سردار طارق مسعود نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ ملزم کو طلب کر کے کیس کو مزید سنیں گے،عدالت نے کیس کی سماعت غیر معینہ مدت کیلئے ملتوی کردی

مقتول اسامہ ستی کے والد نوید ستی کی مدعیت میں پانچ پولیس اہلکار ملزمان کے خلاف اسلام آباد کے تھانہ رمنا میں قتل اور دہشت گردی کی دفعات کے تحت مقدمہ درج ہے

اسلام آباد میں پولیس کی فائرنگ سے جا ں بحق ہونیوالے اسامہ ستی قتل کیس کی جوڈیشل انکوائری رپورٹ جاری کر دی گئی ہے،جوڈیشل کمیشن کی انکوائری رپورٹ میں اینٹی ٹیررازم اسکواڈ اسلام آباد کے اہلکاروں کو اسامہ ستی کے قتل کا ذمہ دار قرار دیا گیا ہے۔ جوڈیشل انکوائری رپورٹ میں پانچوں اہلکاروں کے خلاف دہشتگردی کی دفعات کے تحت مقدمہ چلانے کی سفارش کی گئی ہے۔

چیف کمشنر نے رپورٹ وزارت داخلہ میں جمع کرا دی، جوڈیشل انکوائری ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر رانا محمد وقاص نے کی ۔چیف کمشنر نے اس کیس کی ہائی کورٹ کے جج سے جوڈیشل انکوائری کرانے کی سمری بھی وزارت داخلہ کو ارسال کر دی۔ متعلقہ ایس پی اور ڈی ایس پی نے غیر ذمہ داری دکھائی، دونوں افسران کے خلاف کارروائی ہونی چاہیے، اسامہ ستی کیس پر عوامی ردِ عمل شدید تھا، ملزمان کے خلاف انسداد دہشت گردی ایکٹ کے تحت مقدمہ چلایا جائے۔

پولیس فائرنگ سے جاں بحق اسامہ سٹی کی پوسٹ مارٹم رپورٹ آ گئی،کتنی گولیاں لگیں؟

اسامہ ستی قتل کیس، وفاقی کابینہ کا اہم فیصلہ، وزیراعظم کا دبنگ اعلان

اسامہ ستی قتل کیس ، پولیس افسران ملزمان کو بچانے کے لیے سرگرم

جس طرح تحقیقات کروانا چاہیں حکومت تیار ہے، شیخ رشید کا اسامہ ستی کے والد کو فون

پولیس اہلکاروں کو بچانے کی کوشش کی جارہی ہے،مقتول اسامہ ستی کے والد کی درخواست

رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ اے ٹی ایس کمانڈوز کی تعیناتی ماہر نفسیات کی رائے اور کارکردگی کی بنیاد پر ہونی چاہیے، اے ٹی ایس اہل کاروں کو فورسز کے ساتھ کام کرنے کی اجازت نہیں ہونی چاہیے، اور ان کی خدمات ایس پی کی منظوری کے بغیر نہیں لی جانی چاہیے۔ وائرلیس ریکارڈ اہم ہوتا ہے، آئی جی نظام کی بہتری کے لیے اقدامات کریں، آئی جی اہل کاروں کو ہدایت دیں کہ سنسنی کی بجائے حقیقی تفصیل دیں، پولیس مانیٹرنگ کا نظام کمزور ہے، سینئر افسر کو صورت حال کا کنٹرول لینا چاہیے۔

واضح رہے 2 جنوری کو اسلام آباد جی ٹین میں اے ٹی ایس اہل کاروں کی فائرنگ سے کار سوار نوجوان 21 سالہ اسامہ ستی جاں بحق ہوگیا تھا۔ والد اسامہ ستی نے کہا کہ میرے بیٹے کو جان بوجھ کر گولیاں ماری گئیں، وفاقی پولیس نے قتل میں ملوث 5 اہل کاروں سب انسپکٹر افتخار، کانسٹیبل مصطفیٰ، شکیل، مدثر اور سعید کو قصور وار ثابت ہونے پر پولیس سروس سے برطرف کر دیا ہے،

Leave a reply