یوٹیلیٹی اسٹورز پر مصالحہ جات سمیت کئی اشیاء کی قیمتوں میں بڑا اضافہ

0
69
utility-store

یوٹیلیٹی اسٹورز پر مصالحہ جات، ٹوتھ پیسٹ، ڈش واش، ماچس و دیگر اشیاء کی قیمتوں میں بڑا اضافہ کر دیا گیا۔اشیاء کی قیمتوں میں اضافے کا نوٹیفکیشن بھی جاری کر دیا گیا۔

برانڈڈ 75گرام ٹوتھ پیسٹ 20روپے اضافہ کے بعد 97روپے سے بڑھ کر 117روپے کی ہوگئی جبکہ برانڈڈ ٹوتھ برش کی قیمت میں 20روپے تک کا اضافہ ہوا جس کی نئی قیمت 117 سے بڑھ کر 137روپے ہوگئی۔اسی طرح ٹوائلٹ رول پیپر کی قیمت میں 5روپے کا اضافہ کر دیا گیا جس کے بعد نئی قیمت 69 سے بڑھ کر 74روپے ہوگئی، لگژری سائز ٹشو پیپر کی قیمت میں بھی 25روپے کا اضافہ ہوا جس کے بعد ٹشو پیپر کا ڈبہ 173سے بڑھ کر 198روپے کا ہوگیا۔

برتن دھونے والے سپونج کی قیمت میں 66روپے کا اضافہ ہوا، گلاس ونڈو کلینر کی قیمت میں بھی 43روپے کا اضافہ ہوا کیا گیا ہے جس کی قیمت 200روپے سے بڑھ کر 243روپے کی ہوگئی۔ ماچس کے پیکٹ میں بھی 10روپے تک کا اضافہ ہوا، جس کی قیمت 40روپے سے بڑھ کر 50روپے ہوگئی۔

یوٹیلیٹی اسٹورز پر مکس مصالحہ جات کی قیمتوں میں بھی اضافہ کیا گیا ہے۔ ایک کلو مکس اچار کی قیمت میں 55روپے اضافہ ہوا جس کے بعد نئی قیمت 278سے بڑھ کر 333روپے ہوگئی۔

ادھر حکومت نے خوردنی تیل کی درآمد پر ریگولیٹر ڈیوٹی عائد کردی ہے جس کی وجہ سے گھی اور کوکنگ آئل کی قیمتوں میں مزید اضافے کا امکان ہے ، وفاقی حکومت نے ریگو لیٹری ڈیوٹی انڈونیشا کے سوا باقی تمام ممالک سے کھانے کے تیل کی درآمد پر عائد کی ہے۔ اس حوالے سے فیڈرل بیورو آف ریونیو نے باضباطہ نوٹی فیکش بھی جاری کردیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ انڈونیشیا سے کھانے کے تیل کی درآمد پر ریگولیٹری ڈیوٹی کا اطلاق نہیں ہوگا ، انڈونیشیا سے کھانے کے تیل کی درآمد پر ریگولیٹری ڈیوٹی سے چھوٹ 30 جون 2022ء تک دی گئی ہے۔

نوٹی فکیشن میں کہا گیا ہے کہ جس کھانے کے تیل کی درآمد پر کسمٹز ڈیوٹی کی شرح صفر، 3 فیصد اور 11 فیصد ہے اس پر ریگولیٹری ڈیوٹی کی شرح 2 فیصد ہوگی جس کی درآمد پر 16 فیصد کسمٹز ڈیوٹی عائد ہوگی ، اس پر ریگو لیٹری ڈیوٹی کی شرح 4 فیصد ہوگی ، اسی طرح جس کی درآمد پر کمسٹز ڈیوٹی کی شرح 20 فیصد ہوگی، اس پر ریگولیٹری ڈیوٹی کی شرح 6 فیصد ہوگی جبکہ جس کی درآمد پر کسمٹز ڈیوٹی کی شرح 30 فیصد ہوگی اس پر ریگولیٹری ڈیوٹی کی شرح 7 فیصد ہوگی۔

قبل ازیں وزیرِ اعظم شہباز شریف نے غریب اور پسماندہ طبقے کیلئے بڑا ریلیف دینے کا اعلان کیا تھا ،وزیرِ اعظم نے 5 بنیادی اشیاء ضروریہ کو اگلے مالی سال کیلئے کم نرخوں پر فراہم کرنے کا اصولی فیصلہ کیا-

مزکورہ ریلیف کے تحت سبسڈی یوٹیلٹی اسٹورز کے ذریعے پورے ملک میں غریب اور پسماندہ طبقے کو فراہم کی جائے گی آٹے، چینی، گھی/خوردنی تیل، دالیں، اور چاول کی بازار سے کم نرخوں پر فراہمی یقینی بنائی جائے گی-

وزیرِ اعظم شہباز شریف کی زیرِ صدارت یوٹیلٹی اسٹورز کے حوالے سے اعلی سطح کا اجلاس ہوا ،اجلاس میں وفاقی وزراء مفتاح اسماعیل، مخدوم مرتضی محمود اور متعلقہ اعلی افسران نے شرکت کی تھی.

اجلاس کو یوٹیلٹی اسٹورز پر دی جانے والی سبسڈی، پسماندہ طبقے کو ٹارگٹڈ سبسڈی، یوٹیلٹی اسٹورز کی ملک بھر میں تعداد میں توسیع اور خیبر پختونخوا میں وزیرِ اعظم کے ویژن کے تحت سستے آٹے کی فراہمی کے پروگرام پر پیش رفت سے تفصیلی طور پر آگاہ کیا گیا تھا.

اجلاس کو بتایا گیا کہ یوٹیلٹی اسٹور کارپوریشن ملک میں اس وقت 3822 اسٹورز کو براہ راست اور 1380 فرینچائز چلا رہا ہے. جبکہ تیس جولائی تک بلوچستان، سندھ، کشمیر، گلگت بلتستان اور پنجاب میں 300 سے ذیادہ نئے اسٹورز بنائے جائیں گے.

Comments are closed.