وادی کالاش کے مسائل کا حل تلاش کریں گے، دیدارِ خان

0
56

چترال ( فتح اللہ) وادی کالاش میرا دوسرا گھر ہے جب بھی موقع ملتا ہے میں وادی کالاش پہنچ جاتا ہوں مجھے وادی کالاش اور یہاں کے لوگوں سے عقیدت کی حد تک محبت ہے مجھ سے یہاں کی محرومیاں برداشت نہیں ہوتی ہے۔ ضلع لوئر دیر سے تعلق رکھنے والا مشہور و معروف نوجوان سیاستدان پاکستان پیپلز پارٹی یوتھ ونگ کے صدر دیدارِ خان نے اپنے حالیہ دورہ کلاش ویلز میں وادی کالاش روڈ کی ناگفتہ صورت حال پر اظہار افسوس کرتے ہوئے کہا کہ گزشتہ کئ حکومتوں نے وادی کالاش کی تعمیر وترقی کو نظر انداز کرتے ہوئے وادی کالاش کو پسماندہ ترین علاقوں کے فرست میں شامل کی ہیں اور وادی کالاش کے عوام کو بنیادی سہولیات فراہم کرنے میں ناکام رہے ہیں یہ ہی وجہ ہے کہ وادی کالاش کے عوام سیاسی جماعتوں سے ناراض ہیں کیوں کہ کئ دفعہ وعدہ پورا نہیں کیا گیا ہے صرف الیکشن کے دنوں عوام کے سامنے پیش ہو کر جھوٹے وعدوں سے دل بھلایا جاتا ہے عہدے لینے کے بعد وہ علاقے کے مسائل کو حل کرنے کی کوشش نہیں کرتے ہیں بلکہ وہ منظر سے غائب ہو جاتے ہیں۔ موجودہ حکومت سے مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ جلد از جلد وادی کالاش روڈ کو تعمیر کیا جائے علاقے کے ساتھ مزید سوتیلی ماں جیسا سلوک بند کریں بصورت دیگر ہم وادی کالاش کے حق میں سڑکوں پر نکل جائیں گے اور احتجاج کرینگے۔

انہوں نے مزید کہا کہ کسی بھی علاقے کی تعمیر وترقی میں روڈ سب سے پہلی ضرورت ہے جس سے علاقے میں آرام دہ سفر کا آغاز ہوگی کیونکہ وادی کالاش آنے والے سیاحوں کی ہمشہ شیکات ہوتی ہے کہ وادی کالاش روڈ انتہائی خستہ حال ہے سفر کرنے میں دشواری پیش آتی ہے روڈ کی وجہ سے اگر وادی کالاش میں سیاحوں کی امدورفت بند ہوگئی تو علاقے میں بےروزگاری کی شرح میں اضافہ ہوگی کیونکہ وادی کالاش میں روزگار کے مواقع نہیں ہیں یہاں کے لوگ مال مویشی اور زمینداری کرتے ہیں جس سے ان کی ضروریات پوری نہیں ہوتی ہے کہ وہ مال مویشی اور زمینداری سے روزگار حاصل کر سکیں گے ۔ یہاں کے لوگ سیاحت کی وجہ سے روزگار حاصل کر رہے ہیں اکثریت کا تعلق سیاحت کے شعبے سے منسلک ہیں اور سیاحتی مقامات میں سیاحوں کی امدورفت سے علاقے میں بےروزگاری ختم ہو جائے گی نہیں تو کوئ دوسرا کوئ روزگار کے مواقع نہیں ہیں وادی کالاش کے عوام کے لیے درپیش مسائل کے حوالے سے بہت جلد بلاول بھٹو زرداری سے ملاقات کریں گے اور علاقے کے لوگوں کو ریلیف فراہم کرنے کی کوشش کریں گے۔

Leave a reply