والدین کی یاد عید کے موقع پر.تحریر : فروا نزیر

0
25

Twitter id: @InvisibleFari_

عید ایک ایسا تہوار ہے جو اپنوں کے بغیر نامکمل لگتا ہے
دنیا میں ایسے بہت سے لوگ ہیں جو یا تو پردیس میں عید گزارتے ہیں یا جن کے والدین حیات نہیں ہوتے

اگر میں یہ کہوں والدین اللہ کا خوبصورت تحفہ ہیں تو یہ غلط نہ ہو گا…
دنیا میں سب سے بلند مقام والدین کا ہے ماں کا الگ اور باپ کا الگ جو ہمارے لیے ڈھیروں قربانیاں دیتے ہیں

ماں کے پاؤں تلے جنت تو باپ جنت کا دروازہ

ماں ایک بہت ہی خوبصورت لفظ ہے جسے بولتے ہی مسکراہٹ آجاتی ہے خودبخود اور باپ اتنا عظیم رشتہ جو شخصیت کو ابھارنے میں مدد کرتا ہے

زندگی میں ان دو رشتوں سے لامحدود محبت ہوتی ہے
ایسے سمجھ لیں کہ جیسے انسان نے دنیا میں کوئی بھی کام کرنا ہو تو مطلب ضرور ہوتا ہے جیسے عبادت نیکیوں کیلیے لیکن ماں باپ بنا کسی لالچ کے اپنی اولاد کی تعلیم و تربیت کرتے ہیں

اولاد چاہے کتنی ہی بڑی ہو جائے والدین کیلیے وہ ہمیشہ بچے ہی ہوتے ہیں
جو ہمیشہ خیال رکھتے ہیں

میں اس عید کے موقع پر اپنے سب بھائیو بہنوں کو پیغام دینا چاہتی ہو
میری خواہش ہے کہ ہر انسان اس پر لازمی عمل پیرا ہو تاکہ وہ مشکلات سے بچے اور پرسکون رہے…

یہ زندگی اللہ کی امانت ہے ہر ذی روح نے موت کا مزہ چکھنا ہے
اللہ پاک انسان کو آزمائش مختلف طریقوں سے دیتا یے کبھی دے کر تو کبھی من پسند چیزیں لے کر

اب جیسے کہ بہت سے لوگ ہوتے ہیں جن کے والدین حیات نہیں ہوتے یا کسی کی والدہ نہیں ہوتی یا کسی کے والد نہیں ہوتے
اور وہ سب لوگ زندگی سے ناامید یوتے ہیں مایوس ہوتے ہیں
میں جانتی ہو یہ باتیں بہت مشکل ہیں لیکن جب اللہ پر توکل ہو تو ہم مایوس نہ ہو اللہ کے فیصلے پر عمل کریں

اللہ پاک اپنے ہر بندے سے بہت پیار کرتا ہے کسی کو اکیلا نہیں چھوڑتا لیکن ہم پر چھوٹی سی مشکل آجائے تو کہتے ہیں کہ سب مشکلات بس ہم پر آگئی ہیں
لیکن اگر تاریخ دیکھیں تو اللہ نے اپنے ہر انبیاء کو مشکلات دی اور ان سب نے اللہ کے فیصلوں پر صبر سے کام لیا

ہم انسان تو کچھ نہیں اللہ نے اپنے پیارے محبوب پر اتنی سخت آزمائش دی کہ بن باپ کے پیدا ہوئے والدہ چھ ماہ بعد ہوئی
حضرت موسٰی علیہ السلام ماں کے ہوتے ہوئے کافروں میں پرورش پائی
یہ سب اللہ ہی کے حکم سے تھا اور ان سب نے اللہ کے فیصلوں کو دل سے مانا

اور یہ عیدالاضحٰی قربانی کا دن ہے اللہ کی راہ میں کچھ بھی قربان کرنے کا دن
سب سے بڑی آزمائش تو حضرت ابراہیم علیہ السلام پر تھی جن کو دس سال بعد پیدا ہونے والےبیٹے کو ذبح کرنے کا حکم دیا اور آپ قربان کرنے چلے گئے

سلامتی ہو ابراہیم پر اور انکی آل پر

انبیاء پر آزمائشیں اللہ نے اس لیے دی تاکہ عمل کر سکیں
لیکن ہم مسلمان دعوے کرتے ہیں لیکن عمل.غائب ہوتا ہے

اور بیشک فرمایا گیا ہے:
اور جو کچھ تمہارے پاس ہے اسکا شکر بجالاؤ ناشکری نہ کرو

اگر اللہ نے والدین میں سے ایک واپس بلالیا ہے تو آپ کے کوئی تو ہوتا ہے بھائی یا بہن ہوتا تو اس وقت بھی اللہ کا شکر ادا کرو کیونکہ یہ بھی بہت بڑی نعمت ہے
اور جو شکر کرتے اللہ کو یاد کرتے ہیں بیشک اللہ انکے ساتھ ہوتا ہے

میری سب سے درخواست ہے کہ عید پر اداس ہونے کی بجائے خوشیاں بانٹیں باقی رشتوں کو ضائع نہ کریں مایوسی کفر ہے

اللہ کے احکامات کو سمجھے کیونکہ اللہ کے ہر کام میں مصلحت ہوتی ہے پیاروں کیلیے دل سے دعا کریں لیکن اداس نہ ہو

عیدالاضحٰی مبارک ہو اہلِ اسلام کو

خوش رہے خوشیاں بانٹیں

Leave a reply