توہین مذہب کے مقدمہ میں نامزد وقار ستی کی ضمانت کنفرم
ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج راولپنڈی محمد افضل مجوکہ نے توہین مذہب کے مقدمہ میں نامزد سینئر صحافی کی عبوری ضمانت کنفرم کر دی
عدالت نے بار بار طلب کرنے کے باوجود مقدمہ کا ریکارڈ پیش نہ کرنے پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے استفسار کیا کہ تفتیشی افسر کو عدالت میں ریکارڈ پیش کرنے میں کیا چیز مانع ہے پولیس عدالتوں اور قانون کو مذاق نہ سمجھے ٹیکنالوجی کے موجودہ دور میں چند کلو میٹر کے فاصلے پر موجود شخص سے رابطہ ممکن نہیں تو پھر عوام کو انصاف کیسے ملے گا ،عدالت نے درخواست گزار کے وکیل کے دلائل سے اتفاق کرتے ہوئے ضمانت کنفرم کرنے کا حکم جاری کیا
گزشتہ روز سماعت کے موقع پر درخواست گزار کے وکیل قاضی حفیظ الرحمان ایڈووکیٹ اورپراسیکیوٹر نغمانہ بشیرکے علاوہ پاکستان فیڈرل یونین آف جرنلسٹ کے صدر افضل بٹ، نیشنل پریس کلب کے صدر انور رضا، سیکریٹری راجہ خلیل احمد،سینئرجوائنٹ سیکریٹری شکیلہ جلیل،سابق صدر طارق چوہدری،آر آئی یو جے کے صدرعابد عباسی، فنانس سیکریٹری کاشان اکمل،ینگ جرنلسٹ ایسوسی ایشن کےصدریوسف خان، سیکریٹری ملک زبیر اعوان سمیت جڑواں شہروں کی مختلف صحافتی تنظیموں کے عہدیداروں اور صحافیوں کی بڑی تعداد موجود تھی
مقدمہ مدعی،اس کا وکیل اور تفتیشی افسر عدالت میں پیش نہ ہوئے اس موقع پر عدالت نے تفتیشی افسر کی عدم موجودگی پر پراسیکیوٹر سے استفسار کیا تو پراسیکیوٹر نے عدالت کو بتایا کہ تفتیشی افسر ابھی ریکارڈ لے کر نہیں پہنچا جس پر عدالت نے ہدایت کی کہ تفتیشی افسر ریکارڈ لے کر ایک گھنٹے میں عدالت پہنچے عدالت نے درخواست گزار کے وکیل کے دلائل سننے کے بعد ریکارڈ طلب کرتے ہوئے پراسیکیوشن کو ایک گھنٹے کا وقت دیا تاہم ایک گھنٹے کا وقت ختم ہونے پر بھی تفتیشیافسر ریکارڈ لے کر حاضر نہ ہوا جس پر عدالت نے اپنے عملے سے دریافت کیا کہ کہ متعلقہ پولیس حکام اورتفتیشی کو آگاہ کیا تھاتو عدالتی عملے نے بتایا کہ تفتیشی افسر کے ساتھ متعلقہ مجاز حکام کو بھی آگاہ کر دیا گیا تھا جس پر عدالت نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے ریمارکس دیئے کہ پراسیکیوشن عدالتوں اور قانون کو مذاق نہ بنائے عدالت نے پراسیکیوٹر سے استفسار کیا کہ تفتیشی افسر کو عدالت میں ریکارڈ پیش کرنے میں کیا چیز مانع ہے جس پر پراسیکوٹر نے موقف اختیار کیا کہ تفتیشی سے رابطہ نہیں ہو رہا جس پر عدالت نے ریمارکس دیئے کہ اگرٹیکنالوجی کے موجودہ دور میں چند کلو میٹر کے فاصلے پر موجود شخص سے رابطہ ممکن نہیں تو پھر عوام کو انصاف کیسے ملے گا جس پر پراسیکیوٹر نے عدالت سے استدعا کی کہانہیں رابطے کے لئے مزید وقت دیا جائے جس پر عدالت نے مزید 2 گھنٹے کا وقت دیتے ہوئے 11 بجے ریکارڈ پیش کرنے کا حکم دیا تا ہم دوبارہ مہلت ختم ہونے پر بھی تفتیشی ریکارڈ لے کر حاضر نہ ہوا جس پر عدالت نے وقار ستی کی ضمانت کنفرم کر دی
قبل ازیں درخواست گزار کے وکیل قاضی حفیظ الرحمان نے اپنے دلائل میں موقف اختیار کیا کہ درخواست گزار کو بے بنیاد الزامات کے تحت مقدمہ میں نامزد کیا گیا ہے حالانکہ درخواست گزار نے ایسے کسی فعل کا ارتکاب نہیں کیا اور درخواست گزار مکمل بے گناہ ہے درخواست گزار کے خلاف درج مقدمہ تعزیرات پاکستان کی سیکشن 196کی خلاف ورزی ہے مقدمہ کے اندراج سے قبل وفاقی یا صوبائی حکومت سے منظوری نہ لینا مقدمہ کا ادراک نہ ہونے کے مترادف ہے جبکہ مقامی پولیس نے بھی پریونشن آف الیکٹرانک کرائم ایکٹ 2016کی خلاف ورزی کی ہے جس سے پولیس اور مقدمہ کے مدعی کی بدنیتی عیاں ہوتی ہے درخواست گزار مکمل بے گناہ ہے اور مقدمہ میں عائد الزامات بے بنیاد ہیں اگر مقدمہ کے مدعی کے مذہبی جذبات مجروح ہوئے ہیں تو اسے یہ الزامات درخواست گزار کی بجائے اپنے لیڈر سے منسوب کرنے چاہئے درخواست میں کہا گیا ہے کہ درخواست گزار راولپنڈی اسلام آباد یونین آف جرنلسٹ کا سابق صدر اور نیشنل پریس کلب کا سابق سیکریٹری فنانس رہ چکا ہے جو ایسے فعل کا تصور بھی نہیں کر سکتا اس طرح پولیس اس بے بنیاد مقدمہ میں درخواست گزار کو گرفتار کرنا چاہتی ہے درخواست گزار کو سیاسی انتقام کے طور پر مقدمہ میں نامزد کیا گیا ہے جبکہ پراسیکیوشن کے پاس درخواست گزار کے خلاف اس مقدمہ میں کوئی ٹھوس شواہد بھی موجود نہ ہیں درخواست گزارایک قابل عزت اور قانون پسند شہری ہے جو آج تک کسی بھی کیس میں ملوث یا نامزد نہیں رہا، درخواست گزارایک راسخ العقیدہ مسلمان، محب وطن پاکستانی اور ایک عامل صحافی ہونے کے ناطے ایسے فعل کا تصور بھی نہیں کر سکتا اس طرح پولیس اس بے بنیاد مقدمہ میں درخواست گزار کو گرفتار کرنا چاہتی ہے درخواست گزار کو سیاسی انتقام کے طور پر مقدمہ میں نامزد کیا گیا ہے
وقار ستی کے خلاف مقدمہ آر اے بازار تھانہ میں کیبل آپریٹر چوہدری ناصر قیوم کی مدیت میں درج کیا گیا تھا، درج مقدمہ میں کہا گیا ہے کہ وقار ستی نے سابق وزیراعظم عمران خان کے خلاف کئی باتیں کی ہیں جن کا عمران خان کے خطاب سے کوئی تعلق نہیں ہے عمران خان سے منسوب وقار ستی کی باتیں حقائق کے منافی ہیں اور ان کی باتوں سے میرے مذہبی جذبات کو شدید ٹھیس پہنچی ہے.
اداروں کیخلاف ہرزہ سرائی کے پیچھے کرپشن اور فارن فنڈنگ کیس کا خوف ہے،آصف زرداری
عمران خان اگلے سال الیکشن کا انتظار کریں،وفاقی وزیر اطلاعات
موجودہ سیاسی صورتحال میں فوج پر بلا وجہ الزامات،بلاوجہ منفی پروپیگنڈہ
سیاسی مفادات کے لئے ملک کونقصان نہیں پہنچانا چاہئے
فوج اور قوم کے درمیان خلیج پیدا کرنا ملک دشمن قوتوں کا ایجنڈا ہے،پرویز الہیٰ
صحافیوں کی جانب سے وقار ستی کے خلاف مقدمہ کے اندراج کی مزمت کی گئی ہے ،وقار ستی کے خلاف سوشل میڈیا پر پی ٹی آئی کے سوشل میڈیا ایکٹوسٹ نے ٹرینڈ بھی چلایا تا ہم پاکستان بھر کے صحافیوں نے وقار ستی کے ساتھ اظہار یکجہتی کیا اور انکے خلاف مہم اور اندراج مقدمہ کی مذمت کی گئی،
بزدار کے حلقے میں فی میل نرسنگ سٹاف کو افسران کی جانب سے بستر گرم کی فرمائشیں،تہلکہ خیز انکشافات
نوجوان جوڑے پر تشدد کرنیوالے ملزم عثمان مرزا کے بارے میں اہم انکشافات
لڑکی کو برہنہ کرنیوالے ملزم عثمان مرزا کو پولیس نے عدالت پیش کر دیا
مالی نے خاتون کے ساتھ زیادتی کے بعد دوستوں کو بلا لیا،اجتماعی درندگی کا ایک اور واقعہ