وقت نے دو قومی نظریہ کی اہمیت ایک بار پھر واضح کر دی، صدر مملکت

وقت نے دو قومی نظریہ کی اہمیت ایک بار پھر واضح کر دی،صلاح الدین ایوبی نے انصاف نے کا پیغام دیا، قوم کو جگایا، انہوں نے مخالف فوج کے سپہ سالار کے بیمار ہونے پر ان سے جنگ نہیں کی صدر مملکت

اسلام آباد ۔ 19 نومبر (اے پی پی) صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے بین المذاہب ہم آہنگی کے فروغ کے عزم کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ انسانی برابری اور اقلیتوں کا احترام اہم ہے، پاکستان کو ریاست مدینہ بنانے کیلئے کوشاں ہیں، بھارتی حکمران ہندوستان پر مسلمانوں کے 400 سالوں پر محیط دور حکومت کو بھول نہیں پائے، وقت نے دو قومی نظریہ کی اہمیت ایک بار پھر واضح کر دی ہے۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے علامہ اقبال اوپن یونیورسٹی میں قومی کانفرنس ”ہم پاکستانی ہیں“ سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

انہوں نے کہا کہ وہی قومیں ترقی کرتی ہیں جن کی قیادت اچھی ہو، صلاح الدین ایوبی نے انصاف نے کا پیغام دیا، قوم کو جگایا، انہوں نے مخالف فوج کے سپہ سالار کے بیمار ہونے پر ان سے جنگ نہیں کی۔ انہوں نے کہا کہ قومیں خود ترقی کرتی ہیں، لیڈر قوم کی رہنمائی کرکے اسے آگے لے جاتا ہے، قائداعظم محمد علی جناحؒ نے برصغیر کے مسلمانوں کی قیادت کرکے تاریخ رقم کی۔ انہوں نے کہا کہ سیاسی اعتبار سے تبدیلی آئی ہے، یہ اﷲ کا کرم ہے۔

ڈاکٹر عارف علوی نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے ملاقات کے دوران پاکستان کا بیانیہ موثر انداز میں پیش کیا، امریکی صدر نے وزیراعظم عمران خان سے ایران اور امریکہ کے درمیان تنازعہ کے حل کیلئے سہولت فراہم کرنے کیلئے بات کی۔ صدر مملکت نے کہا کہ جب پاکستان پر 10 گنا بڑی فوج رکھنے والے ملک بھارت نے حملہ کیا تو پاک فوج نے اس کا منہ توڑ جواب دیا۔ انہوں نے کہا کہ جاپان اور باکو میں عالمی رہنماﺅں کے اجتماع میں انہیں صدر پاکستان کی حیثیت سے بڑی عزت و احترام ملا۔

انہوں نے کہا کہ بھارتی حکمران ہندوستان پر مسلمانوں کے 400 سالہ دور حکومت کو بھول نہیں پائے، وقت نے دو قومی نظریہ کی اہمیت ایک بار پھر واضح کر دی ہے، بھارت مقبوضہ کشمیر میں مسلمانوں پر مظالم ڈھا رہا ہے، ہم نے دہشت گردی کے خلاف جنگ لڑی اور ہم امن کی بات کرتے ہیں۔ صدر مملکت نے کہا کہ ہم اپنے ملک میں علاقائی ثقافتوں کے فروغ پر یقین رکھتے ہیں، یہ ثقافتیں الگ رنگ کی ہونے کے باوجود پاکستان کی شناخت ہیں۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان جمہوریت کی بنیاد پر بنا ہے، انسانی برابری اور اقلیتوں کا احترام اہم ہے، اسلامی تاریخ میں بین المذاہب ہم آہنگی کی بڑی مثالیں موجود ہیں، اس حوالہ سے ہزاروں واقعات اور احادیث بھی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کو ریاست مدینہ بنانے کیلئے کوشاں ہیں اور اس حوالہ سے ہر ممکن اقدامات کئے جا رہے ہیں۔

Comments are closed.