داسو دھماکے کی تحقیقات میں ہم بھی شامل ہونا چاہتے ہیں‌:چین کا اعلان

بیجنگ :داسو ڈیم دھماکے کی تحقیقات میں ہم بھی شامل ہونا چاہتے ہیں‌:چین کا اعلان،اطلاعات کے مطابق چ ین نے داسو دھماکے کی تحقیقات میں شامل ہونے کا فیصلہ کر لیا ہے۔

چینی وزارت خارجہ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ داسو میں ہونے والے دھماکے کی تحقیات کے لیے چین اپنی ٹیم بھیجے گا۔چینی وزارت خارجہ کے ترجمان ژاو لیجیان نے باقاعدہ بریفنگ میں بتایا کہ چین تحقیقات میں پاکستان کے ساتھ تعاون کرنا چاہتا ہے۔

اس ضمن میں پاکستان کی اب تک کی گئی تحقیقی رپورٹ کے مطابق بس میں دھماکہ گیس لیکج کے باعث ہوا۔سینئر چینی سفارتکار وانگ یی نے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی سے ملاقات کی اور کہا کہ اس دھماکے کی تحقیقات کی جائیں۔اگر یہ ایک دہشتگرد حملہ تھا تو پاکستان کو چایئے کہ فوری ملزمان کو گرفتار کرے اور سخت سزا دے۔

وزیر خارجہ وانگ نے کہا کہ پاک چین منصوں کے حفاظتی اقدامات کو مضبوط بنانے کی ضرورت ہے تاکہ ان کے محفوظ اور ہموار آپریشن کو یقینی بنایا جا سکے۔

 

قبل ازیں وفاقی وزیر برائے اطلاعات و نشریات فواد چوہدری نے کہا ہے کہ داسو واقعے میں دھماکہ خیز مواد کے شواہد ملے ہیں ‘ دہشت گردی خارج از امکان نہیں ہے۔

سماجی رابطوں کی وب سائٹ ٹوئٹر پر جاری کردہ اپنے ایک پیغام میں انہوں نے کہا کہ داسو واقعے کی ابتدائی تفتیش میں اب بارودی مواد کی نشاندہی کی تصدیق ہوگئی ہے ، واقعے میں دہشت گردی کے پہلو کو نظر انداز نہیں کیا جاسکتا۔

 

فواد چوہدری نے کہا کہ واقعے کے حوالے سے وزیراعظم عمران خان ذاتی طور پر تمام پیشرفتوں کی نگرانی کر رہے ہیں ، اس سلسلے میں حکومت چینی سفارتخانے کے ساتھ بھی قریبی رابطے میں ہے ، ہم مل کر دہشت گردی کی لعنت سے لڑنے کے لئے پرعزم ہیں۔

Comments are closed.