پاک سرزمین سےہمیں بہت پیار،پاکستانی بھی بہت اچھے: سیلاب زدگان کی مدد جاری رکھیں:بین الاقوامی ریسلرز

0
55

لاہور:انٹرنیشنل ریسلرز جن میں ٹنی آئرن، ایڈم فلیکس، ماریہ مے،ایمل ڈب اور بادشاہ خان پہلوان شامل ہیں، نے سیلاب زدہ علاقے راجن پور کا دورہ کیا اور وہاں کے افراد جو حالیہ سیلاب کی وجہ سے شدید متاثر ہوئے ہیں ان سے ملاقات کی۔ علاوہ ازیں انہوں نے فاضل پور میں قائم آرمی فلڈ ریلیف اینڈ میڈیکل کیمپ کا دورہ بھی کیا اور وہاں موجود لوگوں سے ملاقات کی۔

اس موقع پر انہیں سیلاب زدہ علاقوں میں تباہ شدہ انفراسٹرکچر اور بحالی کے کاموں کے حوالے سے بریفنگ بھی دی گئی۔

انٹرنیشنل ریسلرزنے پاکستان آکربہت ہی زیادہ جہاں خوشی محسوس کی وہاں‌ انہوں نے پاکستان میں سیلاب سے ہونے والی تباہی پرافسوس کا اظہار بھی کیا ہے ، انٹرنیشنل ریسلرز نے اس موقع پر اہل پاکستان سے ان کی پاکستان سے محبت اورجوانہوں نے پاکستان آکرمحسوس کیا اس کواپنے انتہائی جزباتی انداز میں ویڈیو کے ذریعے پاکستان میں اپنے قیام کا نقشہ کھینچا ہے ، اس سلسلے میں انٹرنیشنل ریسلرز کی طرف سے وائرل ویڈیو میں کچھ اس طرح اپنے خیالات اورجذبات کا اظہارکیا ہے

 

 

ٹائنی آئرن کہتے ہیں کہ :
میں ہوں ٹائنی آئرن۔آدھا زبردست آدھا پاکستانی۔ میں ایک بار پھر سے خوبصورت مُلک پاکستان کے خوبصورت شہر میں آیا ہوں۔ میں یہاں خوبصور ت لوگوں میں ہوں۔ مجھے یہاں دوبارہ آنے کی بہت خوشی ہے اور میں اسے اپنا گھر کہتا ہوں یعنی میرا دوسرا گھر ہے
میرا یہ دورہ بہت حیرت انگیز رہا کیونکہ پچھلی ملاقات سے اب تک بہت کچھ نیا ہوا ہے۔ جیسا کہ پاکستان کو سیلاب جیسی قدرتی آفت کا سامنا کر نا پڑا ہے اور ان حالات میں اپنے لوگوں کے لئے افواجِ پاکستان نے جو جدو جہد کی ہے،وہ لاجواب ہے۔پوری دُنیا کو اکٹھا ہو کر اپنا کردار ادا کرنے کی ضرورت ہے۔ میں پوری دُنیا سے اپیل کرتا ہوں۔

پاک فوج کی سیلاب زدہ خاندانوں کی مدد پران کا کہنا تھا کہ افواجِ پاکستان کو میں نے دیکھا ہے نا صرف جرات و بہادری بلکہ بڑی تیزی سے اپنے ہم وطنوں کی مدد کرتے ہوئے۔یہ سب کچھ دیکھ کر مجھے بہت خوشی ہوئی ہے جو افواجِ پاکستان اپنے لوگوں کے لئے کر رہی ہے۔

 

ٹائنی آئرن کہتے ہیں کہ :
پاکستان! ہم سب اکھٹے ہیں اس صورتحال میں، اس ملک کے ساتھ اور اتحاد سے رہیں گے۔ پاکستان زندہ باد

 

ماریہ مے اپنے جزبات کا اظہارکچھ اس طرح کرتی ہیں ،

ماریہ کا کہنا تھا کہ :میرا نام ماریہ مے ہے اور یہ میرا پہلا موقع ہے کہ میں نے پاکستان کا دور ہ کیا۔میں یہ بتانا چاہتی ہوں کہ یہاں کے لوگ بہت پرجوش اور خوش آمدید کہنے والے ہیں۔ اس سے پہلے مجھ سے ایسا زبردست برتاؤ میری زندگی میں پہلے نہیں ہوا۔ میں یہاں یہ بتانا چاہتی ہوں کہ سیلاب کی وجہ سے جو کچھ ہوا اور یہ میرے لئے اعزاز کی بات ہے جو ہم نے فلڈ ریلیف سنٹرز کا دورہ کیا جس کے لئے میں آئی ایس پی آر کی کاوشوں کا شکریہ ادا کرتی ہوں۔

ماریہ مےکا کہنا تھا کہ یہ ایک قدرتی آفت ہے جو میں نے پہلے کبھی نہیں دیکھی اور وہ اقدامات جو ان لوگوں نے متاثرین کو بچانے، اُن کو محفوظ مقامات پر منتقل کرنے، اُن کے علاج معالجے اور غذا کی فراہمی کے لئے کئے وہ بے مثال ہیں۔ میں یہاں پے اپنے گھر لند ن یو کے جہاں سے میرا تعلق ہے،وہا ں کے لوگوں کو بتاؤں گی تاکہ اُن کو پتہ چلے کہ یہاں کیا ہو رہا ہے؟ اور لوگوں کو چاہیے کہ وہ ریسرچ کا وقت نکالیں۔ ہم نے کل ان علاقوں کا دورہ کیا اور ہماری چھوٹے بچوں اور حاملہ خواتین سے ملاقات ہوئی جو بغیر چھت اور بے آسرا مشکل سے رہ رہے ہیں۔

 

ماریہ مےمزید کہتی ہیں کہ ہم کتنے خوش قسمت ہیں کہ جو کچھ ہمارے پاس ہے کم سے کم ہم عطیہ تو کر سکتے ہیں۔ میں ایک دفعہ پھر آئی ایس پی آر کا شکریہ ادا کر نا چاہتی ہوں جنہوں نے مجھے موقع دیا کہ میں فلڈ ریلیف سنٹرمیں جا سکوں۔اس سلسلے میں میں نے دیگر ریسلرز سے بھی بات کی ہے کہ ہمیں پوری دُنیا کویہ پیغام دینے کی ضرورت ہے کہ جتنا ممکن ہو سکے اس سلسلے میں مدد کی جائے۔

پاکستان میں سیلاب متاثرین سے اظہارہمدردی کے لیے آئے ہوئے بین الاقوامی ریسلرایڈم فلیکس کہتے ہیں‌ کہ:
میرا نام ایڈم فلیکس ہے اور میرا تعلق آئر لینڈ سے ہے۔یہ میرا دوسرا موقع ہے کہ میں پاکستان آیا ہوں۔ لیکن بدقسمتی سے اس وقت جب میں آیا ہوں۔ تو یہاں کی صورتحال کافی مختلف ہے۔کیونکہ قدرتی آفت نے اس ملک کو کافی متاثر کیا ہے۔میری دلی ہمدردیاں اُن سب کے لئے ہیں جو اس سے متاثر ہو ئے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ اسی حوالے سے میں نے کل اُن علاقوں کا دورہ کیا اور متاثرہ افراد کو خود جا کر دیکھا۔ اس لئے میں پوری دُنیا کے لوگوں کو پیغام دینا چاہتا ہوں کہ وہ پاکستان کی مدد کریں۔کیونکہ جب بھی میں اس ملک میں آتا ہوں تو یہاں مجھے ہمیشہ خوش آمد ید کہا جاتا ہے۔ مجھے بہت عزت دی جاتی ہے جب میں یہاں آتا ہوں۔

بین الاقوامی ریسلرایڈم فلیکس مجھے ایسا محسوس کرایا جاتا ہے جیسے میں یہی کا ہوں اور مجھے بہت زبردست طریقے سے برتاؤ کیا جاتا ہے۔ میں یہ پیغام ساری دُنیاکے لوگوں کو پاکستان کے حوالے سے دینا چاہتا ہوں کہ وہ ان کو سپورٹ کریں اور اس زبردست ملک کی مدد کریں۔

 

 

امیل ڈیب کہتے ہیں کہ:
میرا نام امیل ہے۔میں پیرس سے یہاں پر آئی ہوں۔یہ میرا سب سے پہلا موقع ہے پا کستان آنے کا۔میں پاکستانیوں کی محبت اور احترام کے جذبے سے بہت متاثر ہوئی ہوں۔ پاکستان ایک، احترام کرنے والا، خیال رکھنے والا اور تعاون کرنے والا ملک ہے۔ہم سیلاب متاثرہ علاقوں میں گئے اور وہاں کمسن بچیوں سے ملے۔ میں اُن کو یہ اُمید دلانا چاہتی ہوں کہ ہم جتنا زیادہ ہو سکا اُن کے لئے کریں گے اور میں یہ کہنا چاہتی ہوں آرمی جوکچھ اُن لوگوں کی بہبود کے لئے کر رہی ہے وہ واقعی بے مثالی ہے۔ ہمیں بلانے کا شکریہ

بادشا ہ پہلوان خان نے اپنے خیالات کا اظہارکچھ اس طرح کیا ہے:
میں ہوں بادشاہ پہلوان خان۔ میں بہت شکریہ ادا کرنا چاہتا ہوں۔آئی ایس پی آر اور پاکستان آرمی کا۔ جن کی وجہ سے ہم یہاں آئے۔ ہمیں لائیو دکھایا اور بتایا کہ پاکستان میں کیا ہو رہا ہے۔ آرمی نے سیلاب متاثرہ افراد کی مدد کی اور بطوراوورسیز اکستانی ہمارا بھی یہ فرض بنتا ہے کہ ہم ان کی مدد کریں۔

Leave a reply