یوکرین کے صدر نے عالمی دنیا کے قائدین کی مزاحیہ واٹس ایپ گفتگو شیئر کردی
یوکرین کے صدر ولودومیر زیلینسکی نے عالمی دنیا کے بڑے قائدین کی واٹس ایپ گروپ کی مزاحیہ گفتگو شئیر کردی. اس گروپ میں یوکرائن، امریکہ، انگلینڈ، فرانس، جرمنی، اسپین، فن لینڈ، روس، چائنہ، ڈنمارک، شمالی کوریہ اور جنوبی کوریہ کے قائدین سمیت آئی ایم ایف اور یوکرین کے بزنس مین اور سیاستدان پیٹرو پوروشینکو شامل ہیں.
تفصیلات کے مطابق اس گروپ کی گفتگو کا آغاز یوکرین کے قائد "خوش آمدید سب کو” سے کرتے ہیں، گفتگو میں کچھ دیر بعد یوکرین کے بزنس مین پیٹرو پوروشینکو اس وقت گروپ چھوڑ دیتے ہیں جب امریکہ کے لیڈر سب کو خوش آمدید کہتے ہیں. لیکن کچھ دیر بعد جب امریکی لیڈر بزنس کی بات کرتے ہیں تو پیٹرو پوروشینکو گروپ کو دوبارہ جوائن کرلیتے ہیں. اس بزنس ڈیل کے جواب میں جب یوکرین کے لیڈر قرضہ لینے کی بات کرتے ہیں تو آئی ایم ایف گروپ ہی چھوڑ دیتا ہے، لیکن اگلے ہی لمحے جب یوکرین اپنے قرضے کی قسط واپس کرنے کی بات کرتا ہے تو آئی ایم ایف ایک مرتبہ پھر گروپ کو جوائن کرلیتا ہے. سب سے مزاحیہ بات یہ تھی کہ جب یوکرین اگلا میسج یہ کرتا ہے کہ "ہمیں اگلی قسط کب ملے گی” آئی ایم ایف ایک مرتبہ پھر گروپ چھوڑ دیتا ہے.
The President of Ukraine made a presentation at a conference, this was his opening…
Hilarious take on the global state of affairs.
Do watch.
Part I👇🏻 pic.twitter.com/gHA4LbV5W7— Rema Rajeshwari Ramaswamy IPS (@rama_rajeswari) September 21, 2019
امریکی لیڈر غلطی سے میسج کردیتے ہیں کہ "تم بہت خوبصورت لڑکی ہو” لیکن ساتھ ہی اس میسج کو ڈیلیٹ کردیتے ہیں اور معافی بھی مانگتے ہیں. امریکی لیڈ دعویٰ کرتے ہیں کہ ہم گرین لینڈ کو خرید لیں گے، جس پر دنمارک کے لیڈر کہتے ہیں "گرین لینڈ سیل کیلئے نہیں ہے” اس ساری گفتگو کو چائنہ بھی جوائن کرتا ہے اور امریکہ کو مشورہ دیتا ہے کہ میں اس کی کاپی بناکر تمہیں 10 فیصد سستی بیچ دوں گا”.
Part II👇🏻 pic.twitter.com/NsN2y2kp8d
— Rema Rajeshwari Ramaswamy IPS (@rama_rajeswari) September 21, 2019
واضح رہے کہ یوکرین کے صدر اس میٹنگ میں آئے تھے اور یہ مزاحیہ گفتگو شیئر کی، جس پر پورا ہال قہقہوں سے گونج اٹھا.