واٹس ایپ میں ایک نیا فیچر متعارف

0
10

سان فرانسسکو: واٹس ایپ میں ایک نیا فیچر متعارف کرایا گیا ہے، یہ نیا فیچر آنے والے ہفتوں میں تمام صارفین کو دستیاب ہوگا۔

باغی ٹی وی: میٹا کے چیف ایگزیکٹو مارک زکربرگ نےاس فیچرکا اعلان کیا واٹس ایپ میں ڈس اپیئرنگ میسج فیچر کو 2020 میں متعارف کرایا گیا تھا جس میں ٹیکسٹ میسج مخصوص وقت (24 گھنٹے، 7 دن اور 90 دن) کے بعد غائب ہوجاتا ہے،اب اس فیچر کو کچھ بدلا گیا ہے-

اسنیپ چیٹ نے بھی اے آئی ٹیکنالوجی ٹول کو ایپ کا حصہ بنا …

کمپنی کی جانب سے ایک بلاگ پوسٹ میں بتایا گیا کہ واٹس ایپ نے اس نئے فیچر کو سینڈر سب پاور کا نام دیا ہے اور یہ ایسا فیچر ہے جو بھیجنے اور موصول کرنے والے صارف کی مرضی پر ہی کام کرے گا یعنی جب تک ڈس اپیئرنگ میسج بھیجنے والے صارف کی مرضی نہیں ہوگی اس وقت تک آپ اس میسج کو محفوظ نہیں کر سکیں گےاس نئے فیچر سے میسج بھیجنے والے کو اس وقت ‘ویٹو’ پاور مل جائے گی جب موصول کرنے والا میسج کو محفوظ کرنے کی کوشش کرے گا۔

واٹس ایپ میں انیمیٹڈ ایموجیز کا فیچر متعارف

اس فیچر کو استعمال کرنا بہت آسان ہےاگر آپ کو کوئی فرد ڈس اپیئرنگ میسج بھیجتا ہے تو آپ اس میسج کو کچھ دیر تک دبا کر رکھیں ایسا کرنے کے بعد اوپر ریپلائی، ڈیلیٹ، فارورڈ آئیکون کے ساتھ بک مارک کا آپشن بھی نظر آئے گا، اس پر کلک کردیں ایسا کرنے پر اس میسج کو بھیجنے والے صارف کو آگاہ کیا جائے گا کہ آپ اس میسج کو محفوظ کرناچاہتے ہیںاگر وہ اس کی اجازت دیتا ہے تو اس مخصوص میسج پر بک مارک آئیکون بن جائے گا البتہ اگر میسج بھیجنے والا اجازت نہیں ہوتا تو وہ میسج طے شدہ وقت کے بعد ڈیلیٹ ہو جائے گا۔

گوگل نے اے آئی ٹیکنالوجی پر کام شروع کر دیا

دوسری جانب سوشل میڈیا ایپلی کیشن واٹس یپ کو برطانیہ میں متعارف کرائے جانے والے نئے آن لائن سیفٹی بل پر عملدرآمد کرنے سے انکار کرنے پر پابندی کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہےاس بل کے تحت ٹیکنالوجی کمپنیوں پر ان کے سوشل نیٹورکنگ پلیٹ فارم پر غیر قانونی مواد ڈھونڈ کر ختم کرنے کی ذمہ داری ہوگی۔ لیکن اس کے نتیجے میں ’اینڈ-ٹو-اینڈ اِنکرپشن‘ کے فیچر کا غیر مؤثر ہونا ہوسکتا ہے۔ یہ ایک ایسا سیکیورٹی فیچر ہے جو اس بات کی یقین دہانی کراتا ہے کہ پیغامات صرف پیغام بھیجنے والا اور اس کو موصول کرنے والا ہی پڑھ سکتا ہے۔

ایلون مسک کا آرٹیفیشل انٹیلی جنس کمپنی بنانے کا اعلان

واٹس ایپ، سِگنل، وائبر اور ایلیمنٹ سمیت دیگر میسجنگ سروسز (جو اس فیچر کو استعمال کرتی ہیں) نے اس بل کو ایوانِ بالا میں پیش کیے جانے سے قبل اس کے خلاف ایک کھلے خط پر دستخط کیے ہیں مؤقف اختیار کیا گیا ہےکہ برطانوی حکومت فی الحال ایک نئی قانون سازی کے متعلق سوچ رہی ہے جو ٹیکنالوجی کمپنیوں کو اینڈ-ٹو-اینڈ اِنکرپشن کا حصار توڑنے پر مجبور کرے گی۔ یہ قانون ایک غیر منتخب شدہ آفیشل کو دنیا بھر کے اربوں انسانوں کی پرائیویسی کو کمزور کر سکتا ہے۔

35 ہزار سال قبل مصری باشندہ کیسا دکھتا تھا ماہرین نے ڈیجیٹل امیج تیار کر …

خط میں کہا گیا کہ ہم نہیں سمجھتے کہ کوئی کمپنی، حکومت یا شخص کے پاس اتنی طاقت نہین ہونی چاہیئے کہ وہ کسی کے نجی پیغامات پڑھیں اور ہم اِنکرپشن ٹیکنالوجی کا دفاع کرتے رہیں گےتاہم، برطانوی حکومت اس بات پر مصر ہے کہ تجویز کردہ بِل اینڈ-ٹو-اینڈ اِنکرپشن پر پابندی نہیں لگاتا۔ مزید یہ کہ ہم بیک وقت پرائیویسی اور بچوں کی حفاظت کر سکتے ہیں-

غار میں تنہا 500 دن گزارنے والی خاتون

Leave a reply