واٹس ایپ کا نیا فیچر، صارفین غیر محفوظ

0
36

واٹس ایپ میں 5 جنوری سے بہت بڑی تبدیلی کا آغاز-

باغی ٹی وی : رپورٹس کے مطابق واٹس ایپ میں 5 جنوری سے بہت بڑی تبدیلی کا آغاز ہو گیا ہے جس کا حصہ نہ بننے والے افراد کے لیے اس ایپلیکشن تک رسائی بلاک کردی جائے گی۔

واٹس ایپ نے ایپلیکشن کے استعمال کے لیے شرائط و ضوابط اور پرائیویسی پالیسی میں تبدیلیاں لاتے ہوئے ایپ کے اندر نوٹیفکیشنز بھیجنے کا سلسلہ شروع کردیا ہے۔

واٹس ایپ کے نئے ضوابط اور پرائیویسی پالیسی کا نفاذ 8 فروری 2021 سے ہوگا اور صارفین کو انہیں لازمی قبول کرنا ہوگا، دوسری صورت میں ان کے اکاؤنٹس ڈیلیٹ کردیئے جائیں گے۔

کمپنی کی جانب سے بھیجے جانے والے نوٹیفکیشن میں لکھا ہے کہ واٹس ایپ اپنے شرائط و ضوابط اور پرائیوسی پالیسی کو اپ ڈیٹ کررہی ہے۔ اس نوٹیفکیشن میں اہم اپ ڈیٹس کے بارے میں بتایا جارہا ہے جیسے صارفین کے ڈیٹا کے حوالے سے کمپنی کا اختیار بڑھ جائے گا اور کاروباری ادارے فیس بک کی سروسز کو استعمال کرکے واٹس ایپ چیٹس کو اسٹور اور منیج کرسکیں گے۔

فیس بک کی جانب سے واٹس ایپ کو اپنی دیگر سروسز سے منسلک کیا جاسکے گا۔

واٹس ایپ کی جانب سے ویب سائٹ کو اپ ڈیٹ کرکے وہاں پالیسی میں تبدیلی کے حوالے سے تمام تر تفصیلات دی گی ہیں۔

ان تبدیلیوں میں سے ایک زیادہ نمایاں ہے جس کے تحت کمپنی جمع شدہ صارفین کی تفصیلات کو منظم کرسکے گی۔

کمپنی نے لکھا جب کوئی صارف میڈیا فائل کسی میسج میں فارورڈ کرے گا، تو ہم اس فائل کو عارضی طور پر انکرپٹڈ فارم میں اپنے سرور پر محفوظ کرلیں گے تاکہ فارورڈز ڈیلیوری کو زیادہ موثر بنانے میں مدد مل سکے’۔کمپنی کی جانب سے صارف کے کنکشنز کی تفصیلات کو بھی اپ ڈیٹ کیا گیا ہے۔

کمپنی کی جانب سے ٹرانزیکشن اینڈ پیمنٹس ڈیٹا کے الگ سیکشن کا اضافہ بھی کیا جارہا ہے۔

واٹس ایپ نے یہ بھی بتایا ہے کہ وہ کس طرح ڈیوائس ، کنکشن اور لوکیشن انفارمیشن کو پراسیس کرتی ہے۔

کمپنی کے مطبق ہم ڈیوائس اور کنکشن سے متعلق تفصیلات اس وقت جمع کرتے ہیں جب آپ ہماری سروسز کو انسٹال، رسائی یا استعمال کرتے ہیں، ان تفصیلات میں ہارڈویئر ماڈل، آپریٹنگ سسٹم انفارمیشن، بیٹری لیول، سگنل کی مضبوط، ایپ ورژن، براؤزر انفارمیشن، موبائل نیٹ ورک کنکشن انفارمیشن، لینگوئج و ٹائم زون، آئی پی ایڈریس، ڈیوائس آپریٹنگ آپریشنز آپریشن کا ڈیٹا جمع کرتے ہیں’۔

اسی طرح کمپنی کی جانب سے بتایا گیا کہ ڈیوائس کی لوکیشن کو بھی آپ کی اجازت کے ساتھ اس وقت اکٹھا کرتے ہیں، جب آپ ہمارے لوکیشن سے متعلق فیچرز کو استعمال کرتے ہیں-

تاہم دوسری جانب ماہرین کی جانب سے کپمنی کی اس نئی پالیسی کو ڈیجیٹل ڈکیتی کہا جا رہا ہے سائبر ایکسپرٹس کا کہنا ہے کہ ہو سکتا ہے کہ آنے والے وقت میں آپ اپنی فیس بک سے واٹس ایپ اور واٹس سے فیس بک پر میسجز وغیرہ کر پائیں یہ تو ایک طرح کا ہینڈ ٹو ہینڈ فیچر ہے-

جب کہ اب یہاں یہ کہا جارہا ہے جو فیس بک واٹس پر آپ کا آئی پی ایڈیرس آپ کی ڈیوائس ڈیٹیل آپ کے نیٹ ورک کی تفصیل آپ کے سگنلز ،فرینڈز اور بہت سی تفصیلات جو کہ بتائی نہیں جا رہیں ان تک رسائی حاصل کرسکیں گے اور اس کو فیس بک ور اس ے منسلک کمپنیوں کے ساتھ شئیر کیا جائے گا-

فیس بک کی ساری ڈیٹا پالیسی لاء انفورسمنٹ کو مدد کرنے کی وہ اب واٹس ایپ کے ڈیٹا پر بھی لاگو ہوں گی اگر صارف کسی بھی قسم کا ڈیٹا شئیر کرتے ہیں تو فیس بک کے پاس اس کو ریپبلش کرنے کے حقوق ہوں گے اس کا مطلب کہیں نہ کہیں ڈیٹا سٹور کیا جائے گا ڈیٹا سٹور کیا جائے گا اور جس طرح فیس بک ڈیٹا کے ساتھ کیا جاتا ہے اس کو مونیٹائز کرنا ایجنسیز کو اور ایڈ وغیرہ کے لیا دینا یہ اب واٹس ایپ ڈیٹا کے ساتھ بھی ہو گا –

واٹس ایپ کو چھوڑنے کے باوجود بھی آپ کا ڈیٹا کمپنی کے پاس چلا جائے گا کیونکہ آپ واٹس ایپ گروپ کا حصہ بن چکے ہیں انسٹاگرام ، فیس بک اور واٹس ایپ پر اڑھائی ارب سے زیادہ یوزرز ہیں اور پورے سسٹم کو انہوں نے شکنجے میں لے لیا ہے یہ سوال صرف یوزرز کا نہیں بلکہ سارے سسٹم کا ہے سرکاری سسٹم کا ہے پبلک سیکٹرز اور بینک کا ہے –

Leave a reply