جنرل راوت کی موت پر تبصرے اورفوج کے اندربغاوت پرسوالات کیوں؟نوجوانوں پرمقدمات درج

0
69

نئی دہلی:جنرل راوت کی موت پر تبصرے اورفوج کے اندربغاوت پرسوالات کیوں؟پڑھے لکھے نوجوانوں پرمقدمات درج ،اطلاعات کے مطابق بھارتی ایجنسیوں نے ان لوگوں کی پکڑ دھکڑ شروع کر دی ہے جنہوں نے ہیلی کاپٹر حادثے میں بھارتی چیف آف ڈیفنس سٹاف (سی ڈی ایس) جنرل بپن راوت کی ہلاکت پر سوشل میڈیا پرقابل اعتراض تبصرے پوسٹ کیے ہیں۔

کشمیر میڈیا سروس کے مطابق کرناٹک کے وزیر داخلہ آراگا جنیندرا نے پولیس کو ہدایت کی کہ وہ ان لوگوں کا سراغ لگائے جنہوں نے بقول ان کے آنجہانی چیف آف ڈیفنس سٹاف کے بارے میں قابل اعتراض تبصرے شائع کیے تاکہ انہیں سزادی جاسکے۔ گجرات کے ضلع بھروچ میں فیروز دیوان نامی شخص کو جنرل راوت کے بارے میں قابل اعتراض الفاظ استعمال کرنے کے الزام میں گرفتار کیا گیاہے۔

فیروز دیوان کے خلاف کالے قانون کے تحت مقدمہ درج کیا گیا ہے۔پولیس اور ایجنسیوں نے ریاست مدھیہ پردیش، کیرالہ اور کرناٹک کے مختلف علاقوں میں بھی فیس بک پر اپنے تبصرے شائع کرنے پر لوگوں کے خلاف کریک ڈاون شروع کیاہے۔

دوسری طرف بھارتی فوج میں اس وقت بغاوت کی کیفیت ہے اور اطلاعات ہیں کہ بڑے بڑے جنرلزاپنے مخالفین جنرلز کو مروانے کےلیے کہیں ہیلی کاپٹر جیسے حادثات کرواتےہیں تو کہیں اپنے ہی ماتحت جوانوں سے فائرنگ کروا کر کام تمام کروا دیتے ہیں

ویسے تو بہت سے ایسے واقعات ہیں جن کوانتہائی خفیہ رکھا جاتا ہے مگرچند دن پہلے جنرل بپن راوت کے ہیلی کاپٹر کوفضا میں راکٹ یا میزائل سے داغے جانے کے بعد یہ تنازعہ اب کھل کر سامنے آگیا ہے ، یہ بھی اطلاعات ہیں کہ بھارتی فوج کے انٹرنل سیکورٹی اداروں نے چیف آف ڈیفنس جنرل بپن راوت کے ہیلی کاپٹر کو تباہ کرنے والے فوجی افسران کو گرفتار کرلیا ہے اوران کی گرفتاری کو پوشیدہ رکھا جارہا ہے ،

یہ بھی معلوم ہوا ہے کہ اس سازش میں بھارتی فضائیہ کے ایک اسکوارڈ ن لیڈر،بری فوج کے ایک جنرل اور ایک برگیڈربھی اس وقت فوج کے انٹرنل سیکورٹی اداروں کی تحویل میں ہیں ، جن کے بارے میں بھارتی فوجی حکام معاملے کو پوشیدہ رکھے ہوئے ہیں‌

دوسری طرف بھارتی فوج میں اعلیٰ‌افسران کے رویے کی وجہ سے پہلے جوان اور جونیئر افسران خودکشیاں کرتے تھے مگراب تو خود بڑے بڑے افسران کی طرف سے خود کشی کے واقعات سامنے آرہے ہیں‌، تازہ واقعہ میں‌ غیر قانونی طور پربھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں بھارتی فوج کے ایک میجر نے ضلع رامبن میں خود کو گولی مار کر خودکشی کر لی۔

کشمیر میڈیا سروس کے مطابق بھارتی فوج کی راشٹریہ رائفلز کے میجر پرویندر سنگھ نے ضلع کے علاقے مہوبل میں اپنی سرکاری رہائش گاہ پر خود کو گولی مار کر اپنی زندگی کا خاتمہ کردیا۔کھاری پولیس پوسٹ کے انچارج کے مطابق مہوبل میں 23 راشٹریہ رائفلز کی الفا کمپنی کے کمانڈر میجر پرویندر سنگھ نے اپنے رہائشی کوارٹرپر اپنی سروس رائفل اے کے 47 سے خود کو گولی مارکر خود کشی کرلی۔

اس واقعے سے جنوری 2007 سے مقبوضہ جموں وکشمیر میں خودکشی کرنے والے بھارتی فوجیوں اور پولیس اہلکاروں کی تعداد بڑھ کر524 ہو گئی ہے۔

Leave a reply