پاکستان کیوں افغانستان کے بارے میں فکرمند ہے؟ڈی آئی جی سی ٹی ڈی نے خطرناک وجہ بتا دی

پاکستان کیوں افغانستان کے بارے میں فکرمند ہے؟ڈی آئی جی سی ٹی ڈی نے خطرناک وجہ بتا دی،اطلاعات کے مطابق محکمہ انسداد دہشتگردی (سی ٹی ڈی) کے ڈپٹی انسپکٹر جنرل (ڈی آئی جی) نے انکشاف کیا ہے کہ پاکستان میں 90 فیصد دہشت گردی افغانستان سے ہوتی ہے، بڈھ بیر حملے میں ملوث افغان دہشت گرد کا نادرا سے شناختی کارڈ بنا ہوا تھا، اس واقعے کے بعد نادرا ہمارے ساتھ تعاون نہیں کررہا۔

پشاور میں ڈی آئی جی سی ٹی ڈی جاوید اقبال نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان میں 90 فیصد دہشتگردی افغانستان سے ہوتی ہے، افغانستان کے دہشتگردوں نے پاکستان میں بھی دہشتگردی کی کوشش کی۔

جاوید اقبال نے کہا کہ پولیس نے کوشش کر کے دہشتگرد کارروائیوں کو روکا ہے، اس سال داسو میں خودکش حملہ ہوا تھا جس میں چینی باشندے ہلاک ہوئے، حملے میں ملوث ملزمان کو سی ٹی ڈی نے گرفتار کیا۔

انہوں نے کہا کہ داعش کے لوکل چیپٹر نے پاکستان میں دہشتگردی کی کارروائیوں کی بھرپور کوشش کی، داعش نے یہاں پولیو ٹیموں پر حملے کیے، اس گروپ نے ستنام سنگھ کو بھی مارا تھا۔

جاوید اقبال نے کہا کہ سی ٹی ڈی نے تین بڑے داعش کے پی چیپٹر کے دہشتگرد مارے ہیں، اس سال 44 بھتے کی ایف آئی آرز درج کی ہیں جن میں 31 افراد کو مختلف کارروائیوں میں گرفتار کیا گیا ہے۔

جاوید اقبال نے کہا کہ اس سال 40 کے قریب پولیس اہلکارشہید ہوئے، 599 ہائی پروفائل دہشتگردوں کو پکڑا جن میں 110 دہشتگرد اس سال مختلف کارروائیوں میں مارے گئے۔

ڈی آئی جی سی ٹی ڈی نے کہا کہ داعش کا بنوں میں ابوبکر نامی دہشتگرد پولیو ٹیموں پر حملے کرتا تھا جو پکڑا گیا۔انہوں نے کہا کہ پچھلے چار پانچ مہینوں میں پولیو مہم میں 44 ٹارگٹ کلنگ کے واقعات ہوئے،اس سال تین خودکش حملے ہوئے۔

Comments are closed.