وفاق کے فیصلوں کو مانیں گے،کراچی میں ٹرانسپورٹ کھولنے کا سندھ حکومت نے کیا اعلان

0
22

باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق صوبائی وزیر اطلاعات ، بلدیات ، ہاﺅسنگ ، ٹاﺅن پلاننگ ، مذہبی امور، جنگلات و جنگلی حیات سندھ سیدناصرحسین شاہ نے کہا ہے کل وزیر اعظم کی سربراہی میں اجلاس ہوا جس میں تمام صوبائی وزیر اعلی موجود تھے۔

صوبائی وزیر ناصر حسین شاہ آج صوبائی وزیر برائے ٹرانسپورٹ اویس قادر شاہ ، صوبائی وزیر پبلک ہیلتھ میر شبیر بجارانی اور ترجمان سندھ حکومت اور وزیر اعلیٰ سندھ کے مشیر برائے قانون ، ماحولیات اور ساحلی ترقی بیرسٹر مرتضیٰ وہاب کے ہمراہ پریس کانفرنس سے خطاب کر رہے تھے۔

صوبائی وزیر ناصر حسین شاہ نے کہا کہ سندھ حکومت نے وہی فیصلہ کیا ہے جو وفاقی حکومت نے کیا ہے۔ سندھ میں بھی لاک ڈاون کا وقت شام سات بجے تک رکھا جائیگا اور ہفتہ اتوار مکمل لاک ڈاون ہوگا۔ ضروری دوکانیں جن میں میڈیکل اسٹورز شامل ہیں وہ کھلے رہیں گے۔ لیکن صورتحال کچھ بہتر نہیں ہے۔ اسپتالوں میں مریضوں کی تعداد بڑھ رہی ہے۔ ہماری عوام سے اپیل ہے کہ عوام احتیاطی تدابیر اپنائیں۔

سید ناصر حسین شاہ نے کہا کہ بلاول بھٹو زرداری کی ہدایت پر وزیر اعلیٰ سندھ نے ٹاسک فورس بنائی تھی۔ وزیر اعلیٰ سندھ نے موثر لاک ڈاون کا بھی مطالبہ کیا تھا جسکے اچھے نتائج سامنے آتے۔ لیکن اب وقت گزر چکا ہے وائرس پھیل چکا ہے اس لئے سب چیزوں کو بند بھی نہیں رکھا جاسکتا۔ مختلف شعبہ جات کو احتیاطی تدابیر کے ساتھ کھولا جائیگا اور حکومت کا فرض ہے کہ وہ تمام ایس او پیز پر عمل کروائے ، ہم ڈاکٹرز، پیرا میڈیکل اسٹاف اور نرسز کے ساتھ کھڑے ہیں۔ اور اسپتالوں کے عملہ پر تشدد برداشت نہیں کیا جائے گا اور ملوث افراد کے خلاف سخت کاروائی کی جائے گی ، ایس او پیز پر عمل کروانے میں پاک فوج کو مقرر کیا جائے تو اسمیں بھی کوئی حرج نہیں ہے سب اپنا اپنا کام کر رہے ہیں

صوبائی وزیر ناصر حسین شاہ نے کہا کہ اپوزیشن لیڈر کی خواہش تھی کہ ہم انکا ٹیسٹ کس سے کروائنگے ان کو ڈر تھا کہ انکا ٹیسٹ پوزیٹو نہ کروادیں میرا اور وزیر اعلیٰ کا بھی ٹیسٹ بھی ڈاﺅ سے ہوا کل بھی سندھ میں سوا چھ ہزار ٹیسٹ ہوئے ہم نے بیرون ملک سے آنے والی فلائٹس کی صحیح اسکریننگ کرنے کا کہا ہے ہم نہیں کہتے کہ فیڈرل گورنمنٹ کام نہیں کر رہی ہے لیکن الارمنگ صورتحال ہے اسے سنجیدگی سے لینا ہوگا

اس موقع پر وزیر ٹرانسپورٹ اویس قادر شاہ نے کہا کہ آج ٹرانسپورٹرز کے ساتھ میٹنگ ہوئی اور ہم نے ایس او پیز طے پہلے ہی کرلی تھی جس میں تمام ٹرانسپورٹرز کو اعتما د میں لیا گیا تھا ، کراچی کی انٹرا سٹی ٹرانسپورٹ کل سے شروع ہوجائے گی اور آن لائن پبلک ٹرانسپورٹ بھی کل سے شروع ہوگی۔

وزیر ٹرانسپورٹ نے کہا کہ انٹر سٹی بسز کو اجاز ت نہیں دی گئی ہے۔ نیشنل این سی سی کی خلاف ورزی کرتے ہوئے تینوں صوبوں نے ٹرانسپورٹ شروع کردی تھی لیکن سندھ میں ہم نے سب ٹرانسپورٹرز کو آن بورڈ لیا۔ تمام ٹرانسپورٹرز کا فرض ہے کہ وہ ایس او پیز پر عملدرآمد کروائیں گے۔

وزیر ٹرانسپورٹ سندھ نے کہا کہ ٹرانسپورٹرز نے یقین دہانی کروائی ہے کہ ایس او پیزپر عملدرآمد ہوگا اور خلاف ورزی نہیں ہونے دینگے۔ ہم تمام ٹرانسپورٹ ایسوسی ایشنز کے شکر گزار ہیں جنہوں نے ہمارا بھرپور ساتھ دیا۔

کراچی کی سڑکوں پر کل سے ایس او پیز کے ساتھ پبلک ٹرانسپورٹ چلانے کی اجازت مل گئی۔ وزیرٹرانسپورٹ نے کراچی میں پبلک ٹرانسپورٹ کی بحالی کے حوالے سے ہدایت جاری کرتے ہوئے کہا کہ تمام ٹرانسپورٹرز کو ایس او پیز پر عمل کرنا پڑے گا، ایس او پیز پر عمل نہ کیا گیا تو گاڑیاں بند کردی جائیں گی۔

انہوں نے خبردار کیا کہ جس گاڑی میں ماسک، سینیی ٹائزر نہیں ہوگا اس کے خلاف کارروائی ہوگی۔ منظور شدہ اڈوں سے گاڑیاں نکلیں گی، خلاف ورزی پر کارروائی ہوگی۔ کراچی میں آن لائن ٹرانسپورٹ سروسز بحال ہوگئی ،آن لائن بس سروس کو سیٹ بائے سیٹ سروس چلانےکی اجازت ہوگی.

صدر کراچی ٹراسپورٹ اتحاد ارشاد بخاری نے ٹرانسپورٹ کی اجازت دینے پر وزیر اعلی سندھ اور وزیر ٹرانسپورٹ کا شکر یہ ادا کیا۔ ارشاد بخاری نے کہا کہ ڈھائی مہینے ہم نے تکالیف برداشت کیں خدا کا شکر ادا کرتا ہوں، ڈرائیور اور کنڈیکٹرز کو ماسک اور گلوز پہنائیں گے سینیٹائزر بھی ہوگا۔ انہوں نے ہدایت ہر عمل درآمد کو یقینی بنانے کا وعدہ کرتے ہوئے کہا کہ بس میں فاصلے سے مسافر بٹھائیں گے۔

Leave a reply