وفاقی کابینہ اجلاس، قادیانیوں کی اقلیتی کمیشن میں شمولیت ہو گی یا نہیں ؟ حتمی فیصلہ ہو گیا
وفاقی کابینہ اجلاس، قادیانیوں کی اقلیتی کمیشن میں شمولیت ہو گی یا نہیں ؟ حتمی فیصلہ ہو گیا
باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس ختم ہو گیا
وفاقی کابینہ اجلاس میں ملک میں کورونا کی صورتحال پر کابینہ کو بریفنگ دی گئی۔ نیشنل کمانڈ اینڈ کنٹرول سینٹر کے اعداد و شمار سے کابینہ کو آگاہ کیا گیا۔اجلاس میں کورونا سے متاثرہ معاشی صورتحال پر بھی گفتگو ہوئی۔ وفاقی کابینہ اجلاس میں لاک ڈاؤن میں نرمی سے متعلق مختلف تجاویز بھی پیش کی گئیں۔
وفاقی کابینہ نے قادیانیوں کو اقلیت کمیشن میں شامل کرنے کا فیصلہ واپس لے لیا،نئے فیصلہ کے مطابق قومی اقلیت کمیشن میں قادیانی شامل نہیں ہونگے.وفاقی کابینہ نے وزارت مذہبی امور کی نئی سمری منظور کرلی
واضح رہے کہ قادیانیوں کو اقلیتی کمیشن میں شمولیت کے حوالہ سے خبریں سامنے آنے پر حکومت کو شدید رد عمل کا سامنا کرنا پڑا تھا جس کے بعد حکومت نے اب یہ فیصلہ واپس لیا،
حکومت کی اتحادی جماعت مسلم لیگ ق نے بھی اس حوالہ سے حکومت کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا تھا، مسلم لیگ ق کے سربراہ چوہدری شجاعت حسین نے کہا کہ موجودہ نازک حالات میں قادیانیت کا پینڈورا باکس کھولنا ناقابل فہم ہے ،اسپیکرپنجاب اسمبلی چودھری پرویزالٰہی کا کہنا تھا کہ قادیانی خود کو غیر مسلم اقلیت تسلیم کرتے ہیں نہ ہی آئین پاکستان کو مانتے ہیں
قادیانیوں کی اقلیتی کمیشن میں شمولیت کے حوالہ سے خبریں آنے کے بعد اس حکومتی فیصلے کے خلاف لاہور ہائیکورٹ میں بھی درخواست دائر کر دی گئی تھی، لاہور ہائیکورٹ میں آئینی درخواست شہری مسعود احمد ریحان نے کی جانب سے دائر کی گئی ، درخواست میں وزیراعظم، وفاقی وزارت مذہبی امور، امام بادشاہی مسجد مولانا عبدالخبیر آزاد اور قادیانی کمیونٹی کو فریق بنایا گیا ہے۔
درخواست میں موقف اختیار کیا گیا کہ ختم نبوت پر یقین رکھنے والا شخص ہی مسلمان کہلا سکتا ہے، وفاقی آئین میں قادیانیوں کو متفقہ طور پر غیر مسلم قرار دیا گیا ہے تاہم وفاقی کابینہ نے قومی اقلیتی کمیشن کی تشکیل نو کرنے کی منظوری دی ہے۔ وفاقی کابینہ نے قادیانیوں کو بھی اس کمیشن کا ممبر مقرر کرنے کی منظوری دی ہے۔
درخواست میں مزید کہا گیا ہے کہ کمیشن میں قادیانیوں کی شمولیت سے ملک میں انتشار اور افراتفری پھیلنے کا خدشہ ہے۔ قادیانی غیر آئینی طور پر شعائر اسلام کا استعمال کرتے ہیں، کمیشن میں شمولیت کے بعد قادیانی کھلم کھلا تبلیغ اور شعائر اسلام کا استعمال کرینگے جس کے بعد قادیانیوں کے شعائر اسلام کے استعمال اور تبلیغ سے ملک میں خانہ جنگی ہونے کا خطرہ ہے
قادیانیوں کو کمیشن میں شامل اقلیتوں کی طرح حقوق نہیں دیے جاسکتے ہیں۔ درخواست میں استدعا کی گئی ہے کہ مرزا قادیانی کے عقائد کی وجہ سے دیگر اقلیتوں کے مذہبی جذبات متاثر ہوں گے۔ اس لیے عدالت قومی اقلیتی کمیشن میں قادیانیوں کی شمولیت کالعدم قرار دی جائے۔
قادیانی آئین کی خلاف ورزی اور توہین عدالت کا مسلسل ارتکاب کر رہے ہیں، حافظ عاکف سعید