وفاقی وزیر اطلاعات نے سینیٹ اجلاس میں اپوزیشن کو سنائیں کھری کھری

باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق وفاقی وزیر اطلاعات شبلی فراز نے سینیٹ اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا ہے کہ قرضوں میں جکڑا ملک عالمی وبا کا مقابلہ کر رہا ہے، اپوزیشن بلیم گیم نہ کھیلے. کورونا وبا نہ صرف پاکستان بلکہ پوری دنیا کا مسئلہ ہے، پاکستان میں کورونا کیسز دوسرے ممالک سے بہت کم ہیں۔

وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات شبلی فراز کا کہنا تھا کہ حکومت نے معاشی مسائل کو مدنظر رکھتے ہوئے کورونا سے نمٹنے کی پالیسی بنائی، مالی امداد کا پروگرام چل رہا ہے، 100 ارب تقسیم ہو چکے، آفت سے نمٹنے کیلئے تمام صوبوں کو رقم فراہم کی گئی۔ لاک ڈاون سے مڈل کلاس اور مزدور طبقہ زیادہ متاثرتھا۔ حکومت کو پریشانی تھی کہ لوگ کورونا سے شاید نہ مریں، بھوک سے ضرور مر جائیں گے۔

شبلی فراز کا مزید کہنا تھا کہ احساس پروگرام کے تحت 100 ارب روپے سے زائد تقسیم ہوچکے ہیں،مشاہد  کہتے ہیں کہ احساس پروگرام میں احسن اقبال کے نام بھی پیسہ آیا،لاک ڈاون سے مڈل کلاس اور مزدور طبقہ زیادہ متاثر تھا،ازراء تفنن کہتا ہوں یہ نام آپ نے ہی ڈلوایا ہوگا کہیں کا پیسا آپ نہیں چھوڑتے،مشاہد اللہ کہتے ہیں کی ڈیزل ناپید ہے یہ بات درست نہیں، ڈیزل مل رہا ہے اشرافیہ وہ ہے جو قانون سے بالاتر سمجھا جاتا ہے بیمار ہو تو بیرون ملک جاتا ہےجب ان سے سوال پوچھے جاتے ہیں تو یہ کہتے سیاسی انتقام کا نشانہ بنایا جارہا ہے،کیا اپوزیشن یہ چاہتی ہےکہ پورے ملک میں کرفیو لگادیں؟ آپ عمران خان کو سپورٹ نہیں کرتے نہ کریں ان کو کام تو کرنے دیں

شبلی فراز کا مزید کہنا تھا کہ مشاہد اللہ سے درخواست ہے کہ تنقید کریں لیکن کچھ ایشوز کو سیاست کی نظر نہ کریں،مشاہد اللہ صاحب ایسی بات کرکے عوام میں بے چینی نہ پھیلائیں، آپکی جماعت خود بھی اسکا شکار ہوچکی ہے،اللہ کا کرم ہے پاکستان میں کورونا سے ہلاکتیں کم ہیں،اپوزیشن کی رائے میں جب تک کورونا کی ویکسین نہیں بنتی تو ہمیں کیا کرنا چاہیے؟ اگر اپوزیشن نے پارلیمنٹ کے اجلاس طلب کیے ہیں تو اپوزیشن آج کہاں ہے؟ اپوزیشن کی کوڈ 19 پر کیا حکمت عملی ہے.؟ کیا اپوزیشن چاہتی ہے کہ پورے ملک میں کرفیو نافذ کر دیا جائے؟ کیا حکومت پورے ملک میں مساجد کو بند کر دے؟

شبلی فراز کا مزید کہنا تھا کہ شہزاد اکبر نے شہبازشریف سے متعلق جو سوالات پوچھے ان کے جواب نہیں ملے،امید ہے کہ عمران خان کی قیادت میں ہم اس بحران سے بھی نکل جائیں گے نیب میں چیئرمین سے لے کر چپڑاسی تک ایک بھی بندہ ہمارا لگایا ہوا نہیں،کورونا کے خلاف فرنٹ لائن پر لڑنے والوں کو خراج تحسین پیش کرتا ہوں

قبل ازیں مسلم لیگ ن کے رہنما مشاہد اللہ نے سینیٹ اجلاس سے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ پوری دنیا کورونا کی لپیٹ میں ہے، دونوں ایوانوں کے اجلاس ختم ہو جائیں گے، وزیراعظم نہیں آئیں گے۔ آٹا چور، چینی چور وزیروں کو پروموٹ کر دیا گیا۔ کہا جاتا ہے سیاست نہ کرو، جیسے سیاست کوئی گالی ہو گئی، سیاست دان ہیں، سیاست تو کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ اس سے پہلے جو وزیر صحت تھے انہوں نے 400 فیصد قیمتیں بڑھائیں، چینی کی قیمت 40،40 روپے فی کلو بڑھا دی، جوٖ غریب پر بوجھ ہے، آٹے کی قیمت بڑھ گئی، مہینوں گزر گئے چکر دیئے جا رہے ہیں ۔

پنجاب میں مریضوں کی تعداد میں اضافہ الارمنگ ، سپریم کورٹ

قیدیوں کی رہائی کیخلاف درخواست پر سپریم کورٹ کا فیصلہ آ گیا، بڑا حکم دے دیا

ٹرمپ کی بتائی گئی دوائی سے کرونا کا پہلا مریض صحتیاب، ٹرمپ نے کیا بڑا اعلان

کرونا کیخلاف منصوبہ بندی، پاکستان میں فیصلے کون کررہا ہے

پیسہ حقداروں تک پہنچنا چاہئے، حکومت نے یہ کام نہ کیا تو توہین عدالت لگے گی، سپریم کورٹ

کرونا سے نمٹنے کیلیے ناکافی اقدامات، چیف جسٹس نے لیا پہلا از خود نوٹس

مبینہ طور پر کرپٹ لوگوں کو مشیر رکھا گیا، از خود نوٹس کیس، چیف جسٹس برہم، ظفر مرزا کی کارکردگی پر پھر اٹھایا سوال

ماسک سمگلنگ کے الزامات، ڈاکٹر ظفر مرزا خود میدان میں آ گئے ،بڑا اعلان کر دیا

میٹنگ میٹنگ ہو رہی ہے، کام نہیں ، ہسپتالوں کی اوپی ڈیز بند، مجھے اہلیہ کو چیک کروانے کیلئے کیا کرنا پڑا؟ چیف جسٹس برہم

ڈاکٹر ظفر مرزا کی کیا اہلیت، قابلیت ہے؟ عوام کو خدا کے رحم و کرم پر چھوڑ دیا گیا ، چیف جسٹس

دو سال سے دھکے کھانے والے ڈاکٹر کو سپریم کورٹ سے حق مل ہی گیا

کرونا از خود نوٹس کیس، وزارت صحت نے سپریم کورٹ میں جمع کروائی رپورٹ

کرونا وائرس، اخراجات کا آڈٹ ہو گا تو حقیقت سامنے آئے گی،سارے کام کاغذوں میں ہو رہے ہیں، چیف جسٹس

صوبائی وزیر کا دماغ بالکل آؤٹ، دماغ پر کیا چیز چڑھ گئی ہے پتہ نہیں، چیف جسٹس کے ریمارکس

تمام ایگزیکٹو ناکام، ضد سے حکومت نہیں چلتی، ایک ہفتے کا وقت دے رہے ہیں یہ کام کریں ورنہ..سپریم کورٹ برہم

اسلام آباد میں قبضہ مافیا کا راج، کوئی سامنے کھڑا ہونے کو تیار نہیں، سپریم کورٹ

مشاہداللہ خان کا مزید کہنا تھا کہ آج کہا جا رہا ہے اشرافیہ نے لاک ڈاؤن لگا دیا، حکومت خود اشرافیہ ہے، ساری اشرافیہ کابینہ میں بیٹھی ہے، بہت سے لوگ مشرف با کرپشن ہو چکے ہیں، اس لئے مسائل پیدا ہو رہے ہیں۔ شاہ صاحب کہہ رہے تھے سندھ سے صوبائیت کی بو آ رہی ہے۔ وزیر خارجہ یہ بھی کہہ رہےتھے ہم لوہا منوائیں گے، ادھروباء پھیلی ہوئی ہے اور وزیر خارجہ لوہا منوا رہے ہیں، آپ نے پنجاب سے کون سا لوہا منوا لیا، پنجاب سے تو ہار گئے تھے۔

افسوس،کرونا سے کچھ نہ سیکھا، انصاف ترجیح ہوتی تو عدالتیں دکانوں میں نہ ہوتیں، چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ

Comments are closed.