عالمی بینک نے پاکستان کے لیے 10 کروڑ 20 لاکھ ڈالرز کے قرض کی منظوری دے دی ہے، جو خاص طور پر موسمیاتی تبدیلی سے متاثرہ غریب کاشتکاروں کے لیے مختص کیا گیا ہے۔ اس قرضے کا مقصد موسمیاتی تبدیلیوں کے اثرات سے نمٹنے میں متاثرہ افراد کو مالی مدد فراہم کرنا ہے۔
عالمی بینک کی جانب سے جاری اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ یہ رقم موسمیاتی تبدیلیوں سے متاثرہ افراد کی آمدن بڑھانے کے لیے استعمال کی جائے گی۔ یہ قرض عالمی بینک کے 10 سالہ کنٹری پارٹنر شپ پروگرام کا حصہ ہے، جس کا مقصد پاکستان کے دیہی علاقوں میں مالیاتی شمولیت کو بڑھانا اور چھوٹے کاروباروں کو سہولت فراہم کرنا ہے۔ورلڈ بینک کے کنٹری ڈائریکٹر نے اس منصوبے کی اہمیت پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ مائیکرو فنانس غریب طبقے کی مالی مدد کے لیے ایک اہم ذریعہ ہے۔ اس منصوبے سے پاکستان میں تقریباً 18 لاکھ 90 ہزار افراد مستفید ہوں گے، جن میں 10 لاکھ خواتین بھی شامل ہوں گی۔عالمی بینک نے مزید کہا کہ اس کی سرمایہ کاری پاکستان میں بڑھتی جا رہی ہے اور اس وقت 54 مختلف منصوبے جاری ہیں جن میں عالمی بینک کی کل سرمایہ کاری 15.7 ارب ڈالر تک پہنچ چکی ہے۔
پاکستان کے لیے اس مالی امداد کی فراہمی عالمی بینک کی جانب سے ملک میں دیہی علاقوں اور غریب طبقے کی معاشی حالت بہتر بنانے کی ایک اہم کوشش ہے۔ اس منصوبے سے نہ صرف موسمیاتی تبدیلیوں سے متاثرہ افراد کو مدد ملے گی بلکہ اس سے ملک کے معاشی استحکام اور پائیدار ترقی کی طرف بھی قدم بڑھایا جائے گا۔