سابق قومی کرکٹرزکی ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ کیلئے قومی اسکواڈ کی سلیکشن پر کڑی تنقید

پاکستان کے سابق کرکٹرز نے ورلڈ کپ ٹی ٹوئنٹی اسکواڈ کے اعلان کے بعد چیف سلیکٹر محمد وسیم سمیت ہیڈ کوچ ثقلین مشتاق اور بیٹنگ کوچ محمد یوسف پر کڑی تنقید کی –

باغی ٹی وی : نجی خبررساں ادارے کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے عاقب جاویدنے کہا کہ ایشیا کپ والی ہی ٹیم منتخب ہوئی ہے، مجھے نہیں لگتا یہ ٹیم ورلڈ کپ میں بہت اچھا کر سکے،پاکستان کی بولنگ اچھی ہے لیکن بیٹنگ میں مشکلات کا سامنا رہے گا-

آئی سی سی ٹی ٹو20ورلڈکپ کیلئےقومی اسکواڈکااعلان

عاقب جاوید کا کہنا تھا کہ اوپننگ میں بابر اور رضوان ہی ہوں گے، وہ جگہ تو خالی نہیں ہوگی، بابر اور رضوان اپنی جگہ پر رہیں گے، تیسرے نمبر پر شان کو کھلایا جائےگا اور مڈل آرڈر ہی ہماری اصل پرابلم ہے مجھے نہیں پتا حیدر علی کو کس بنیاد پر ٹیم میں شامل کیاگیا، اسی طرح حارث کی سلیکشن سمجھ میں نہیں آتی، اس نے کہاں پرفارم کیا؟-

انہوں نے کہا کہ شان مسعود نے پرفارم کیا، خوشی ہے کہ انہیں اسکواڈ میں جگہ ملی، شان مسعود نے اپنی بیٹنگ بہتر کی ہے، آپ کو شعیب ملک اور سرفراز احمد سے ضد ہےتو کوئی نیا ٹیلنٹ لائیں۔

پاکستان کے سابق آل راؤنڈر شاہد آفریدی کا کہنا ہے کہ شعیب ملک کو انگلینڈ کی ہوم سیریز کے خلاف ٹیم میں رکھنا چاہیے تھا۔

قومی اسکواڈ کے انتخاب کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے شاہد آفریدی نے کہا کہ مجھے بہت خوشی ہے کہ ٹیم میں شان مسعود کی واپسی ہوئی لیکن شعیب ملک کو 3 سے 4 میچز دینے چاہیے تھےہماری ٹیم کو اس ایریا میں ایک اچھے بیٹر کی ضرورت ہے اور وہ تجربہ کار ہے، مسلسل اسی نمبر پر کھیلتا رہا ہے-

انگلش کپتان کا پاکستان کیخلاف سیریز مس کرنے کا امکان

شاہد آفریدی نے کہا کہ وہ لڑکا ٹیم میں ہونے کا مستحق تھا، اس نے دنیا میں ہر جگہ کرکٹ کھیلی ہے اور وہ ہر ٹیم میں پرفارم کرتا ہے، دنیا کی ہر فرنچائز کا انتخاب شعیب ملک ہوتا ہے، وہ سب سے زیادہ فٹ کھلاڑی ہےشعیب کے ہونے سے بابر اعظم کو گراؤنڈ میں بہت سپورٹ ملتی چاہے وہ کھیلتا یا نہیں۔

پاکستان کے سابق فاسٹ بولر شعیب اختر نے ورلڈ کپ ٹی ٹوئنٹی اسکواڈ کے اعلان کے بعد اپنے ویڈیو پیغام میں کہا کہ ایوریج لوگوں کو ایوریج بندے ہی پسند آتے ہیں، ایوریج لوگوں سے غیر معمولی فیصلوں کی توقع نہیں کی جا سکتی-

انہوں نے طنز کرتے ہوئے کہا کہ ماشاء اللہ پاکستان کرکٹ بورڈ نے کیا ٹیم سلیکٹ کی ہے، پاکستان کا مسئلہ مڈل آرڈر تھا لیکن انہوں نے کہا ہم تسلسل کےساتھ ایسا فیصلہ کریں گے کہ جوآپ کو پسند آئے یعنی ہم اتنا برا فیصلہ کریں گے کہ مڈل آرڈر کوتبدیل ہی نہیں کریں گے میں کہہ کہہ تھک چکا ہوں کہ فخر کو کچھ عرصہ اوپننگ کراؤ، آسٹریلوی پچز پر بال اوپر آتی ہے، فخر کو سوٹ کریں گی یہ کنڈیشنز لیکن نہیں بابر نے اوپننگ سے نہیں ہٹنا-

چیف سلیکٹر کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے شعیب اختر نے کہا کہ جب وہ ہی ایوریج ہوگا تو فیصلے بھی ایسے ہی ہوں گے، مجھے ویسے بھی اس سے کسی قسم کی امید نہیں،ثقلین آخری دفعہ 2002 میں کرکٹ کھیلا تھا پتہ نہیں اسے ٹی ٹوئنٹی کا آئیڈیا ہے یا نہیں، وہ میرا دوست ہے اسے یہ باتیں اچھی نہیں لگیں گی لیکن ثقلین یہ آپ کے بس کی بات نہیں-

پاکستان کے ساتھ سیریز سے ورلڈ کپ کی تیاری کا اچھا موقع ملے گا، جوز بٹلر

بیٹنگ کوچ محمد یوسف سے متعلق شعیب اختر کا کہنا تھا کہ اس جیسا بندہ ہو اور ٹیم کی بیٹنگ پرفارم نہ کرے، یہ میری سمجھ سے باہر ہے، اس کے بعد آپ سب کا اور میرا پسندیدہ افتخار جو کہ مصباح پارٹ ٹو ہے، میں ذاتی نہیں ہو رہا لیکن یہ آپ سب کے دل کی آواز ہی ہےمجھے ڈر ہے کہ کہیں اس بیٹنگ لائن اپ کے ساتھ پاکستان پہلے راؤنڈ سے ہی باہر نہ ہو جائے-

دوسری جانب وکٹ کیپر کامران اکمل نے اپنے یوٹیوب چینل پر ویڈیو پیغام میں کہا کہ یہ ٹیم چیف سلیکٹر، کوچ اور کپتان کی پسند سے بنائی گئی ہے، کل کو اگر کھلاڑی پرفارم نہیں کرتے تو یہ سب اپنے اوپر دباؤ لینے کے بجائے کرکٹرز پر بوجھ ڈالیں گے کہ انہوں نے پرفارم نہیں کیا جبکہ ٹیم تو آپ نے ہی سلیکٹ کی تھی اس ٹیم کو دیکھ کر ایسا لگ رہا ہے کہ جیسے آنکھوں پر پٹی باندھ کر ٹیم کا اعلان کیا گیا، یہ اسکواڈ ایک بار پھر دوستی یاری کے لیے بنایا گیا ہے۔

کامران اکمل نے کہا کہ چیف سلیکٹر صاحب کو کھلاڑیوں کی پرفارمنس نظر نہیں آرہی؟ جو ٹیم میں ہونے کا مستحق ہے اسے ضرور ہونا چاہیےشرجیل خان کواسکواڈ کا حصہ بنانا چاہیے تھا، اس کےعلاوہ شعیب ملک تجربےوالا کھلاڑی ہےاسے شامل کرنا چاہیے تھا، انٹرنیشنل ٹیمیں کھلاڑیوں کے سیکھنے کے لیے نہیں بنائی جاتیں، پرفارمنس کےلیےبنتی ہیں، یہ ایونٹ روز روز نہیں ہوتے، اللہ کرے ہماری ٹیم اچھی پرفارم کرے لیکن اس سے زیادہ اچھی ٹیم کا انتخاب ہو سکتا تھا۔

ٹی 20 ورلڈ کپ: آسٹریلیا، انگلینڈ، ویسٹ انڈیز و دیگر ٹیموں کے سکواڈز کا اعلان

وکٹ کیپر بیٹر نے کہا کہ مجھے لگتا ہے ہمارے لوگوں کی یادداشت بہت کمزور ہے، ایشیا کپ میں مڈل آرڈر پر کافی تنقید ہوئی سب نے بہت بات کی لیکن اب نیا ایونٹ شروع ہونے والا ہے تو سب بھول جائیں گے اور اگلی خوشی کا انتظار کرتے رہیں گے۔

Comments are closed.