ورلڈ سکھ فیڈریشن کے صدر دلجیت سنگھ نے ایسی بات کی کہ کشمیری عوام کے دل جیت لیے

ورلڈ سکھ فیڈریشن کے صدر دلجیت سنگھ نے مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کرنے کے حوالے سے اپنے پیغام میں کہا ہے کہ بھارتی برہمن سرکار کی طرف سے کشمیری عوام کے حقوق پر ڈاکا مارا گیا ہے اور کشمیریوں کی رائے کے بغیر قانون ختم کر دیا گیا ہے۔ پہلے کشمیر میں فوج بھیج کر خوف و ہراس کا ماحول بنایا گیا۔ پھر کرفیو لگا کر اسے مزید سخت کیا گیا۔ پوری وادی کو جیل بنا دیا گیا ہے۔
دلجیت سنگھ نے سکھ فوجیوں سے اپیل کی کہ وہ بھارت سرکار کی کشمیریوں کو ختم کرنے کی پالیسیوں کا ساتھ نہ دیں۔ دلجیت کے مطابق بھارتی حکومت دوسری قوموں کو ہٹانے کے لیے سکھ فوجیوں کو آگے کر دیتی ہے جس کی وجہ سے ان قوموں کا غصہ بھی سکھوں کی طرف ہو جاتا ہے۔ سکھ فوجیوں کو بھارت سرکار کی اس چالبازی کو سمجھنے کی ضرورت ہے۔
https://www.youtube.com/watch?v=Z-6bAQ2DZpg&feature=youtu.be
دلجیت سنگھ نے کہا کہ آج کشمیریوں کے رائے دینے کے حق کو جس طرح ختم کر دیا گیا ہے ۔ اس واقعے سے ہی مودی سرکار کی پالیسی واضح ہو گئی ہے۔ آج اپنی آزادی مانگنے والے کشمیریوں کے ساتھ بھارتی فوج جو کر رہی ہے کل سکھوںکے ساتھ یہی کچھ ہو گا۔آج فوج کشمیریوں پر لگائی گئی ہے۔ کل کو سکھوں پرلگائی جائے گی۔
دلجیت سنگھ نے مزید کہا کہ یہ (سکھ فوجی) بھارتی حکومت کا حصہ ہے ۔ یہ سکھوں پر بھی گولیاں چلائیں گے۔سکھ فوجیوں سے دراخواست ہے کہ وہ بھارتی حکومت کی پالیسیوں پر عمل درآمدنہ کریں اور وہ کشمیری عوام پر ہونے والے تشدد کا حصہ نہ بنیں۔
دلجیت سنگھ کے مطابق بھارت خود کو جمہوری ملک کہتا ہے لیکن اس جمہوری ملک میں جو کشمیر کے حوالے سے قانون بنایا گیا ہے وہ وہاں کے رہنے والوں کی مرضی کے بغیر مسلط کیا گیا۔
دلجیت سنگھ نے مزید کہا کہ آزادی مانگنا گناہ نہیں۔ سکھ قوم بھی آزادی مانگتی ہے۔ اقوام متحدہ کے چارٹرکے مطابق آزادی انسان کا بنیادی حق ہے۔ اگر کشمیری آزادی مانگ رہے تو گناہ نہیں کررہے۔