ورلڈ سکھ پارلیمنٹ نے ایک ہنگامی اعلامیے میں بھارت کی جانب سے سکھوں کے مقدس ترین مقام "دربار صاحب” امرتسر پر ممکنہ حملے کی شدید مذمت کی ہے۔
تنظیم کا کہنا تھا کہ بھارت، پاک-بھارت جنگ کے تناظر میں دربار صاحب پر حملے کی سازش کر رہا ہے، بالکل ویسے ہی جیسے جون 1984 میں "آپریشن بلیو اسٹار” کے تحت کیا گیا تھا۔ھارتی حکومت، خطے میں کشیدگی اور جنگی ماحول کا فائدہ اٹھاتے ہوئے سکھ قوم کے روحانی مرکز کو نشانہ بنانے کی منصوبہ بندی کر رہی ہے۔ ورلڈ سکھ پارلیمنٹ نے اقوامِ متحدہ، انسانی حقوق کی عالمی تنظیموں اور عالمی برادری سے فوری مداخلت کی اپیل کرتے ہوئے کہا ہے کہ دربار صاحب پر کسی بھی حملے کی صورت میں نہ صرف سکھ قوم کے جذبات مجروح ہوں گے بلکہ خطے میں فرقہ واریت اور تشدد میں بھی شدید اضافہ ہوگا۔
یاد رہے کہ دربار صاحب (جسے گولڈن ٹیمپل بھی کہا جاتا ہے) امرتسر، بھارتی پنجاب میں واقع سکھ مذہب کا مقدس ترین مقام ہے۔ جون 1984 میں بھارتی فوج نے یہاں "آپریشن بلیو اسٹار” کے نام سے ایک بڑا فوجی آپریشن کیا تھا جس میں سینکڑوں عقیدت مند مارے گئے تھے۔ یہ واقعہ آج بھی سکھوں کے دلوں پر ایک گہرا زخم ہے۔
ورلڈ سکھ پارلیمنٹ نے مزید کہا کہ اگر بھارتی حکومت نے دربار صاحب کی حرمت کو پامال کرنے کی کوشش کی تو دنیا بھر میں سکھ برادری سخت ردِعمل دے گی۔ بیان میں مطالبہ کیا گیا ہے کہ بین الاقوامی مبصرین کو فوری طور پر دربار صاحب اور گرد و نواح کی صورتِ حال کا جائزہ لینے کے لیے اجازت دی جائے تاکہ بھارتی افواج کی ممکنہ جارحیت کو بے نقاب کیا جا سکے۔