ورلڈ کپ سے باہر ہونے پرانڈین ہیڈ کوچ روی شاستری کا انوکھا جواز

0
83

دبئی: انڈین کرکٹ ٹیم کے ہیڈ کوچ روی شاستری کا کہنا ہے کہ مسلسل کھیلنے کی وجہ سے انڈین ٹیم ذہنی تھکاوٹ کا شکار ہے۔

باغی ٹی وی : تفصیلات کے مطابق انڈین چینل سٹار سپورٹس سے گفتگو کرتے ہوئے روی شاستری نے کہا کہ گزشتہ چھ ماہ سے انڈین ٹیم بائیو سکیور ببل میں ہے، پورا سٹاف اور ٹیم ذہنی طور پر تھکاوٹ کا شکار ہے، ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ اور آئی پی ایل کے درمیان زیادہ لمبا وقفہ ہونا چاہیے تھا تاکہ کھلاڑیوں کو آرام کا موقع مل سکتا۔

انہوں نے کہا کہ آئی پی ایل اور ورلڈ کپ میں وقفہ کوئی بہانہ نہیں ہے، ہماری ٹیم ہارنے سے خوفزدہ نہیں ہے، جیت کی کوشش میں آپ یقیناً ہارتے بھی ہیں زند گی میں یہ نہیں ہوتا کہ آپ نے کیا کامیابیاں حاصل کیں بلکہ کبھی یہ بھی دیکھنا ہوتا ہے کہ آپ نے کن خامیوں پر قابو پایا۔

ورلڈ کپ سے باہرہونے پر پاکستانی فنکاروں کی بھارتی ٹیم پر ٹرولنگ

اپنی کوچنگ کے حوالےسے روی شاستری کا کہنا تھا کہ ان کا یہ تجربہ شاندار رہا، جب انہوں نے کوچنگ کیلئے حامی بھری تو اپنے ذہن میں کہا کہ وہ فرق پیدا کریں گے، اور وہ سمجھتے ہیں کہ انہوں نے فرق ڈالا ہے گزشتہ پانچ سالوں کے دوران ٹیم انڈیا نے جو کچھ حاصل کیا ، جس طرح انہوں نے تمام فارمیٹس میں پوری دنیا میں پرفارمنس دکھائی ہے ، یقیناً یہ سب اسے دنیا کی تاریخ کی عظیم ترین ٹیم بنا دے گا۔

خیال رہے کہ بھارت کی ٹیم ٹی20 ورلڈ کپ میں آج اپنا آخری میچ نمیبیا کے خلاف کھیل رہی ہے لیکن اس میچ میں فتح یا شکست سے قطع نظر بھارت کی ٹیم ٹی20 ورلڈکپ سے باہر ہو چکی ہے اور سیمی فائنل کی دوڑ سے باہر ہو چکی ہے اور اس میچ کے بعد روی شاستری کی بطور ہیڈ کوچ چھٹی ہو جائے گی۔ اس کے علاوہ کپتان ویرات کوہلی بھی ٹیم کی قیادت سے فارغ ہو جائیں گے۔

ٹی 20 ورلڈ کپ میں شکست خوردہ بھارتی ٹیم کی مرمت کے لیے”گندے انڈے…

پاکستان نے بھارت کو پہلے میچ میں 10 وکٹوں سے شکست دی اور پھر اگلے میچ میں نیوزی لینڈ نے بھی بھارتی ٹیم کو 8 وکٹوں سے مات دے کر ایونٹ کے اگلے مرحلے تک رسائی انتہائی مشکل بنا دی تھی بھارت کو اگلے مرحلے تک رسائی کے لیے افغانستان کی مدد درکار تھی لیکن نیوزی لینڈ نے افغان ٹیم کو شکست دے کر سیمی فائنل میں خود جگہ بنانے کے ساتھ ساتھ بھارت کے ارمانوں پر بھی پانی پھیر دیا بھارت کے ورلڈ کپ سے اخراج پر عوام اور سابق کرکٹرز کے غم و غصے کے ساتھ ساتھ شدید تنقید کا بھی سامنا ہے۔

Leave a reply