پاکستان سٹاک مارکیٹ میں بدترین مندی:3 کھرب سے زائد ڈوب گئے

0
26

لاہور:پاکستان سٹاک مارکیٹ میں بدترین مندی:3 کھرب سے زائد ڈوب گئے ،اطلاعات کے مطابق پاکستان سٹاک مارکیٹ میں بدترین مندی ریکارڈ کی گئی، شدید مندی کے باعث سرمایہ کاروں کو تین کھرب سے زائد کا نقصان برداشت کرنا پڑ گیا جبکہ روپے کے مقابلے میں امریکی ڈالر بھی تاریخ کی بلند ترین سطح کو چھو گیا۔

ادھر اس حوالے سے سٹیٹ بینک آف پاکستان کی سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق رواں ہفتے کے پہلے چوتھے کاروباری روزکے دوران انٹر بینک میں روپے کے مقابلے میں ڈالر ایک مرتبہ پھر گئی، امریکی کرنسی کی قدر میں 94 پیسے کا اضافہ دیکھا گیا اور قیمت 175 روپے 48 پیسے سے بڑھ کر 176 روپے 42 پیسے ہو گئی ہے۔

 

 

مالی سال کے آغاز سے ابتک روپیہ کی قدر 12 فیصد گر گئی، یکم جولائی سے ابتک ڈالر 18 روپے 88 پیسے مہنگا ہوا ہے، روپے کی قدر گرنے سے قرضوں کے بوجھ میں 2300 ارب روپے کا اضافہ دیکھا گیا ہے۔

دوسری طرف اوپن مارکیٹ میں امریکی ڈالر مزید 40 پیسے مہنگا ہو گیا اور قیمت تاریخ کی بلند ترین سطح 178 روپے پر پہنچ گئی۔

دوسری طرف پاکستان سٹاک مارکیٹ میں سال کی سب سے بڑی مندی ریکارڈ کی گئی، 100 انڈیکس میں 2134.99 پوائنٹس کی مندی ریکارڈ کی گئی اور 45 ہزار اور 44 ہزار کی نفسیاتی حد گر گئیں اور 100 انڈیکس 43234.15 پوائنٹس کی سطح پر پہنچ کر بند ہوا۔

پورے کاروباری روز کے دوران کاروبار میں زبردست مندی کے باعث 4.74 کی ریکارڈ تنزلی دیکھی گئی جبکہ ٹریڈنگ کے دوران 21 کروڑ 26 لاکھ 45 ہزار 343 شیئرز کا لین دین ہوا۔

شدید ترین مندی کے باعث سرمایہ کاروں کو پاکستان سٹاک مارکیٹ میں 330ارب روپے سے زائد کا نقصان برداشت کرنا پڑا۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ ملک میں جاری گیس بحران، صنعتی شعبے میں بے چینی اور یورپ میں اومی کرون وائرس کی وجہ سے غیرملکیوں کی جانب سے سرمائے کے انخلا اور مقامی سرمایہ کاروں کی منافع کے حصول پر دباؤ بڑھنے اور سٹیٹ بینک آف پاکستان کی طرف سے شرح سود میں اضافے کے باعث پاکستان سٹاک ایکسچینج میں اتار چڑھاؤ کے بعد مندی رہی۔

معاشی ماہرین کے مطابق عالمی مارکیٹ میں خام تیل کی گرتی قیمتیں کورونا کی نئی قسم کے خوف سے بیرون ملک عائد ہونے والی پابندیوں کی وجہ سے دنیا بھر کی مارکیٹس گرواٹ کا شکار ہیں جس کے اثرات بازار حصص پر آئے ہیں۔

پاکستان سٹاک ایکسچینج میں کیپیٹل مارکیٹ کی تاریخ میں چوتھی بڑی تاریخ ساز مندی ریکارڈ کی گئی۔ اس سے قبل 11 مارچ 2017ء کو کے ایس ای ہنڈریڈ انڈیکس میں 2153 پوائنٹس کی پہلی بڑی مندی رونما ہوئی تھی جبکہ 16 مارچ 2020ء کو 100 انڈیکس میں 2375 پوائنٹس کی دوسری بڑی مندی ہوئی تھی۔

اسی طرح 18 مارچ 2020ء کو 2201 پوائنٹس کی تیسری بڑی مندی ہوئی تھی۔ جمعرات 2 دسمبر 2021ء کی مندی مالی سال 2020-21ء کی دوسری بڑی مندی جبکہ کیلینڈر سال 2021ء کی پہلی بڑی مندی ریکارڈ کی گئی ہے۔

 

Leave a reply