وضو کے حیران کن فوائد اور سائنس

وضو اور سائنس
وُضُو میں جو ترتیب وار اعضاء دھوئے جاتے ہیں یہ بھی حکمت سے خالی نہیں پہلے ہاتھوں کو پانی میں ڈالنے سے جسم کااعصابی نظام مُطلع ہو جاتا ہے پھر آہستہ آہستہ چہرے اوردماغ کی رگوں کی طرف اس کے اثرات پہنچتے ہیں وضو میں پہلے ہاتھ دھونے پھر کُلی کرنے پھر ناک میں پانی ڈالنے پھر چہرہ اور دیگر اعضاء دھونے کی ترتیب فالج کی روک رھام کے لیے مفید ہے اگر چہرہ دھونے اور مسح کرنے سے آغاز کیا جائے تو بدن کئی بیماریوں میں مُبتلا ہو سکتا ہے
وضو اور ہائی بلڈ پریشر:
ایک ہارٹ سپیشلسٹ کا کہنا ہے کہ ہائی بلڈ پریشر کے مریض کو وضو کرواو پھراس کا بلڈ پریشر چیک کرولازمًا کم ہوگا ایک مسلمان ماہرِ نفسیات کا کہنا ہے نفسیاتی امراض کا بہترین علاج وُضُو ہح مغربی ماہرین نفسیاتی مریضوں کو وضو کی طرح روزانہ کئی بار بدن پرپانی لگواتے ہیں

پانی سے چہرے کی جھریوں اور چھائیوں کا علاج


ہاتھ دھونے کی حکمتیں:
وضو میں۔سب سے پہلے ہاتھ دھوئے جاتے ہیں مختلف چیزوں میں ہاتھ ڈالتے رہنے سے ہاتھوں میں مختلف کیمیاوی اجزاء اور جراثیم لگ جاتے ہیں اگر سارا دن نہ دھوئے جائیں تو جلد ہی ہاتھ ان جِلدی امراض میں مبتلا ہو سکتے ہیں ہاتھوں کے گرمی دانے جلدی سوزش ایگزیما پھپھوندی کی بیماریاں جلد کی۔رنگت تبدیل ہو جانا وغیرہ جب ہم ہاتھ دھوتے ہیں تو انگلیوں کی پوروں سے شعاعیں نکل کر ایک ایسا حلقہ بناتی ہیں جس سے ہمارا اندرونی برقی نظام متحرک ہو جاتا ہے اور ایک حد تک برقی رو ہمارے ہاتھوں میں سمٹ آتی ہے اس سے ہمارے ہاتھوں میں حُسن پیدا ہو جاتا ہے

اخروٹ میں چُھپے صحت کے راز


کلی کرنے کی حکمتیں:
پہلے ہاتھ دھو لیے جاتے ہیں جس سے وہ جراثیم اے پاک ہو جاتےہیں ورنہ یہ کلی کے ذریعے منہ میں۔اور پھر پیٹ میں جا کرمتعدد امراض کا باعث بن سکتے ہیں ہوا کے ذریعے لاتعداد مہلک جراثیم نیز غذا کےاجزاء ہمارے منہ اوردانتوں میں لُعاب کے ساتھ چپک جاتے ہیں چُناچہ وضو میں کلیوں اور مسواک کے ذریعے منہ کی بہترین صفائی ہا جاتی ہے اگر منہ کو صاف نہ کیا جائے تو ان امراض کا خطرہ پیدا ہوجاتا ہے: ایڈز کا اس کی ابتدائی علامات میں مُنہ کا پکنا بھی شامل ہے مُنہ کے کناروں کا پھٹنا منہ اور ہونٹوں کی داد قوبا منہ میں پھپھوندی کی بیماریاں اورچھالے وغیرہ نیز روزہ نہ ہو تو کلی کے ساتھ غر غرہ کرنا بھی سُنت ہے اور پابندی کے ساتھ غرغرے کرنے والا ٹانسلز بڑھنے اور گلے کے بہت سارے امراض اور گلے کے کینسر سے محفوظ رہتا ہے

نادان کی دوستی دشمنی سے بدتر ہے


ناک میں پانی ڈالنے کی حکمتیں
پھیپھڑوں کو ایسی ہوا درکار ہوتی ہے جو جراثیم دُھوئیں اور گردو غبار سے پاک ہو اور اس میں اسی فیصد رطوبت یعنی تری ہو اور جس کا درجہ حرارت نوے درجہ فارن ہائیٹ سے زائد ہو ایسی ہوا فراہم کرنے کے لیے اللہ نے ہمیں ناک کی نعمت سے نوازا ہے ہوا کو مرطوب یعنی نم بنانے کیلئے ناک روزانہ تقریباً روزانہ چوتھائی گیلن نمی پیدا کرتی ہے صفائی اور دیگر سخت کام نتھنوں کےبال سر انجام دیتے ہیں ناک کے اندر ایک خوردبین جھا ڑو ہے اس جھاڑو میں غیر مرئی یعنی نظر نہ آنے والے رُوئیں ہوتے ہیں جو ہوا کے ذریعے داخل۔ہونے والے جراثیم کو مار دیتے ہیں نیزان غیر مرئی رُووں کے ذمے ایک اور دفاعی نظام بھی ہے جسے انگریزی میں لائسوزیم کہتے ہیں ناک اس کے ذریعے سے آنکھوں کو انفیکشن سے محفوظ رکھتی ہے وضو کرنے والا ناک میں پانی چڑھاتا ہے جس سے جسم کے اس اہم تریں آلے ناک کی صفائی ہو جاتی ہے اور پانی کے اندر کام کرنے والی برقی رو سے ناک کے اندرونی غیر مرئی رُووں کی کارکردگی کو تقویت پہنچتی ہے اور مُسلمان وضو کی برکت سے ناک کےبیشمار پچیدہ امراض سے محفوظ ہو جاتا ہے دائمی نزلہ اور ناک کے زخم کے مریضوں کے لیے ناک کا غُسل یعنی وضو کی طرح ناک میں پانی چڑھانا بے حد مفیدہے

چاکلیٹ کھانسی کی موثر ترین دواہے


چہرہ دھونے کی حکمتیں:
آج کل فضاوں میں دھوئیں وغیرہ کی آلو دگیاں بڑھتی جا رہی ہیں مختلف کیمیاوی مادے سیسہ وغیرہ میل کچیل کی شکل میں آنکھوں اور چہرے وغیرہ پرجمتارہتا ہےاگرچہرہ نہ دھویا جائے تو چہرےاور آنکھیں کئی امراض سے دو چار ہو جائیں ایک یورپین ڈاکٹر نے اپنے مقالے جس کا نام آنکھ پانی صحت تھا اس میں اس نے اس بات پر زور دیا کہ اپنی آنکھوں کو دن میں کئی باردھوتے رہو ورنہ تمھیں بے شمار بیماریوں سے دوچار ہونا پڑے گا چہرہ دھونے سے منہ پر کیل نہیں نکلتے ہو کم نکلتے ہیں ماہرین حسن وصحت اس بات پر متفق ہیں کہ ہر طرح کے کریم اور لوشن وغیرہ چہرے پر داغ چھوڑ جاتے ہیں چہرے کو خوبصورت بنانے کے لیے چہرے کو کئی بار دھونا لازمی ہے امریکن کونسل فار بیوٹی کی سر کردہ ممبر بیچر کہتی ہیں مسلمانوں کو کسی قسم کے کیمیاوی لوشن کی حاجت نہیں وضو سے ان کا چہرہ دُھل کر کئی بیماریوں سے محفوظ ہوجاتا ہے محکمہ ماحولیات کے ماہرین کا کہناہے چہرے کی الرجی سے بچنے کے لیے اس کو بار باردھونا چاہیے اور ایسا صرف وضو کے ذریعے ہی ممکن ہے مغربی ممالک میں مایوسی یعنی ڈپریشن کا مرض ترقی پر ہے دماغ فیل ہو رہے ہیں پاگل خانوں کی تعداد میں۔اضافہ ہو رہا ہےنفسیاتی امراض کے ماہرین کے پاس مریضوں کا تانتا بندھا رہتا ہے مغربی جرمنی کے ڈپلومہ ہولڈر ایک پاکستانی فزیو تھراپسٹ کا کہنا ہے مغربی جرمنی میں ایک۔سیمینار ہوا جس کا موضوع تھا مایوسی کا علاج ادویات کے علاوہ کن کن طریقوں سے ممکن ہے ایک ڈاکٹر نے اپنے مقالے میں یہ حیرت انگیز انکشاف کیا کہ میں نے ڈپریشن کے چند مریضوں کو روزانہ پانچ بار منہ دُھلوائے کچھ عرصے بعد ان کی بیماری کم۔ہو گئی پھر ایسے ہی مریضوں کے دوسرے گروپ کے روزانہ پانچ بار ہاتھ منہ اور پاوں دُھلوائے تو مرض میں بہت افاقہ ہو گیا یہی ڈاکٹر اپنے مقالے کے آخر میں اعتراف کرتا ہے مسلمانوں میں مایوسی کا مرض کم پایا جاتا ہے کیوں کہ دن میں کئی مرتبہ ہاتھ مُنہ اور پاوں دھوتے ہیں یعنی وُضُو کرتے ہیں اور ایسا صرف وُضو سے ہی ممکن ہے وضو میں چہرہ دھونے سے چہرے کا مساج ہو جاتا ہے خون کا دوران چہرے کی طرف رواں ہو جاتا ہے میل کچیل اتر جاتا ہے اور چہرے کا حُسن دوبالا ہو جاتا ہے

چھاتی کے ریشے اور کھانسی کے علاج کا انتہائی مجرب نسخہ


اندھا پن سے تحفظ:
آنکھوں کا ایک ایسا مرض جس میں آنکھوں کی رطوبت اصلیہ یعنی اصلی تری کم یو ختم ہو جاتی ہےاور مریض آہستہ آہستہ اندھا ہو جاتا ہےطبی اصول کے مطابق اگر بھنووں کو وقتاً فوقتاً تر کیا جاتا رہےتو اس خوفناک مرض سےتحفظ حاصل ہو سکتا ہے اور وضو کرنے والا منہ دھوتا ہے اوراس طرح اس کی بھنویں تر ہوتی رہتی ہیں اور منہ پرپانی کی تری کے ٹھہراوسے گردن کے پٹھوں تھائی رائیڈ گلینڈ اور گلے کے امراض سے حفاظت ہوتی ہے

رونے سے ختم ہونے والی خطرناک بیماریاں


کہنیاں دھونے کی حکمتیں:
کُہنی پر تین بڑی رگیں ہیں جن کا تعلق بالواسطہ دل جگر اور دماغ سے ہےاور جسم کا یہ حصہ عموماً ڈھکا رہتا ہے اگر اس کو پانی اور ہوا نہ لگے تو متعدددماغی اور اعصابی امراض پہدا ہوسکتے ہیں وضو میں کہنیوں سمیت ہاتھ دھونے سے دل جگر اور دماغ کو تقویت پہنچتی ہے اور اس طرح انشاءاللہ وہ ان کےامراض سے محفوظ رہیں گے مزید یہ کہ کہنیوں سمیت ہاتھ دھونے سے سینے کے اندر ذخیرہ شُدہ روشنیوں سے براہ راست انسان کا تعلق قائم ہو جاتا ہے اور روشنیوں کا ہجوم این بہاو کی شکل اختیار کر لیتا ہے اس عمل سے ہاتھوں کے عُضلات یعنی کٙل پرزے مزید طاقتور ہو جاتے ہیں

گردن میں درد کے علاج کی گھریلو ٹپس


مسح کی حکمتیں:
سر اور گردن کے درمیان شہ رگ واقع ہے اسکا تعلق ریڑھ کی ہڈی اور حرام مغز اور جسم کے تمام تر جوڑوں سے ہے جب وضو کرنے والا گردن کا مسح کرتا ہے تو ہاتھوں کے ذریعے برقی رو نکل کر شہ رگ میں ذخیرہ ہو جاتی ہے اور ریڑھ کی ہڈی سے ہوتی ہوئی جسم کے تمام اعصابی نظام میں پھیل جاتی ہے اور اس سے اعصابی نظام کو توانائی حاصل ہوتی ہے ایک شخص نے بتایا کہ میں فرانس میں ایک جگہ وضو کر رہا تھا ایک شخص کھڑا بڑے غور سے مجھے دیکھتا رہا جب میں فارغ ہو ا تو میرے سے پوچھا آپ کون ہیں اور کس ملک سے ہیں؟ میں نے کہا میں پاکستانی ہوں اور مسلمان ہوں ہوچھا پاکستان میں کتنے پاگل خانے ہیں ؟ اس عجیب و غریب سوال پر میں نے چونکا مگر میں نے کہہ دیا دو چار ہوں گے اس نے پھر پوچھا ابھی تم نے کیا کیا؟ میں نے کہا وضو کہنے لگا کیا روزانہ کرتے ہو؟ میں نے کہا ہاں بلکہ پانچ وقت وہ بڑا حیرن ہوا اور بولا میں مینٹل ہاسپٹل میں سرجن ہوں اور پاگل پن کے اسباب کی تحقیق میرا مشغلہ ہے میری تحقیق یہ ہےکہ دماغ سے سارے بدن میں۔سگنل جاتے ہیں اور اعضاء کام۔کرتے ہیں ہمارا دماغ ہر وقت مائع کے اندر تیر رہا ہے اس لیے ہم بھاگ دوڑ کرتے ہیں اور دماغ کو کچھ نہیں ہوتا اگر وہ کوئی سخت شے ہوتی تو اب تک ٹوٹ چُکی ہوتی دماغ سے چند باریک رگیں موصل بن کر ہمارے گردن کی پُشت سے سارے جسم کو جاتی ہیں اگر بال بُہت بڑھا لیے جائیں اور گردن کی پُشت کو خشک رکھا جائے تو ان رگوں میں خُشکی پیدا ہو جانے کا خطرہ کھڑا ہو جاتا ہے اور بارہا ایسا بھی ہوتا ہے کہ دماغ کام کرنا چھوڑ دیتا ہے اور وہ پاگل۔ہو جاتا ہےلہذا میں نے سوچا کہ گردن کی پُشت کو دن میں دو چار بار ضرور تر کیا جائےابھی میں نے دیکھا کہ ہاتھ منہ دھونے کے ساتھ آپ نے گردن کے پیچھے بھی کچھ کیا ہے واقعی آپ لوگ پاگل نہیں ہو سکتے مزید یہ کی مسح کرنے سے لُولگنے اورگردن توڑ بخار سے بھی انسان بچ جاتا ہے اسی طرح ایک اور صاحب نے بتایا کہ میں نے بیلجئیم میں یونیورسٹی کے ایک طالب علم کو اسلام کی دعوت دی اس نے سوال کیا وضو میں کیا کیا سائنسی حکمتیں ہیں؟ میں۔لاجواب ہوگیا اس کو ایک عالم کے پاس لے گیا لیکن ان کو بھی اس کی معلومات نہ تھیں یہاں تک کہ سائنسی معلومات رکھنے والے ایک شخص نے اس کو وضو کی کافی خوبیاں بتائیں مگر گردن کے مسح کرنے کی حکمت بتانے سے وہ بھی قاصر رہا وہ چلا گیا کچھ عرصے کے بعد آیا اور کہنے لگا ہمارے پروفیسر نے لیکچر کے دوران بتایا کہ اگر گردن کی پُشت اور اطراف پر روزانہ پانی کے چند قطرے لگادئیے جائیں تو ریڑھ کی ہڈی اور حرام مغز کی خرابی سے پیدا ہونے والے مرض سے تحفظ حاصل ہو جاتا ہے یہ سن کر وضو میں گردن کے مسح کی۔حکمت میری سمجھ میں آ گئی لہذا میں مسلمان ہونا چاہتا ہوں اور وہ مسلمان ہو گیا

ہلدی اور شہد کا مکسچر مختلف دائمی بیماریوں کا علاج


پاوں دھونے کی حکمتیں:
پاوں سب سے زیادہ دُھول۔آلود ہوتے ہیں پہلے پہل انفیکشن پاوں کی اُنگلیوں کے درمیانی حصہ سے شروع ہوتا ہےوضو میں پاوں دھونے سے گردو غبار اور جراثیم بہہ جاتے ہیں اور بچے کُھچے جراثیم پاوں کی انگلیوں کے خلال سے نکل جاتے ہیں لہذا وضو میں سنتکے مطابق پاوں دھونے سے نیند کی کمی۔دماغی خُشکی گھبراہٹ اور مایوسی جیسے پریشان کن امراض دور ہوتے ہیں

شہد اور کھجور میں چھپے صحت کے راز


وضو کا بچا ہوا پانی پینا:
وضو کا۔بچا ہوا پانی پینے میں شِفاء ہے اس سلسلے میں ایک مسلمان۔ڈاکٹر کا کہنا ہے وضو کا پانی پینے کا پہلا اثر مثانے پر پڑتا ہے پیشاب کی رکاوٹ دور ہوتی ہے اور پیشاب کھل کر آتا ہے جگرمعدہ اور مثانے کی گرمی دور ہوتی ہے روایت میں ہے کہ کسی برتن یا لوٹے میں وُضو کیا ہو تو اُس کا بچا ہواپانی قبلہ کھڑے ہو کر پینا مستحب ہے وُضو کے طبی فوائد پڑھ کر آپ خوش تو ہوں گے مگر سارے کا سارا فنِ طِب ظنیات پر مبنی ہے سائنسی تحقیقات بھی حتمی نہیں ہوتیں بدلتی رہتی ہیں ہاں رسول پاکؐ کے احکامات اٹل ہیں وہ نہیں بدلیں گے ہمیں سنتوں پر عمل طبی فوائد پانے کے لیے نہیں صرف اور صرف رضائے الہی عزوجل کی خاطر کرنا چاہیے لہذا اس لیے وضو کرنا کہ میرا بکڈ پریشر نارمل۔ہو جائے یا میں تازہ دم ہو جاوں گی یا گا یا ڈائیٹنگ کے لیے روزہ رکھنا یا سفرِ مدینہ اس لیے کرنا کہ آب و ہوا بھی تبدیل ہو جائے گی اور گھر اور کاروباری جھنجھٹ سے بھی کچھ دن سکون ملے گا یا دینی مطالعہ اس لیے کرنا کہ میرا ٹائم پاس ہو جائے گا اس طرح کی نیتوں سے اعمال بجا لانے سے ثواب کہاں سے ملے گا؟ اگرہم اللہ کو خوش کرنے کے لیے کریں گے تو ثواب بھی ملے گا اور ضمناً اس کے فوائدبھی حاصل ہوں گے لہذا ظاہری اور باطنی آداب کو ملحوظ رکھتے ہوئے وضو بھی ہمیں اللہ کی رضا کے لیے ہی کرنا چاہیے

Comments are closed.