یکم اکتوبر سے پٹرول کی قیمت میں 9 روپے کمی کا امکان

0
28

یکم اکتوبر سے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کا امکان ہے۔

عالمی منڈی میں پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں کے تناسب سے آئل اینڈ گیس ریگولیٹری اتھارٹی (اوگرا) نے ورکنگ شروع کر دی۔ انڈسٹری ذرائع کے مطابق ابتدائی ورکنگ میں پٹرول کی قیمت میں 9 روپے اور ہائی اسپیڈ ڈیزل کی قیمت میں 18 روپے کمی کا امکان ہے۔ تین روز کے دوران عالمی رجحان کے مطابق اوگرا حتمی سمری بھجوائے گا اور یکم اکتوبر سے حکومت کی جانب سے عوام کا بڑا ریلیف دئیے جانے کا امکان ہے۔ تاہم وزیر خزانہ کی مشاورت سے حتمی فیصلہ وزیر اعظم شہباز شریف کریں گے۔ ذرائع وزارت پیٹرولیم کے مطابق نامزد وزیر خزانہ اسحاق ڈار پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی سے عوام کو ریلیف دینے کے بھرپور حامی ہیں۔

واضح رہے کہ دوسری جانب عالمی منڈیوں میں خام تیل کی قیمتوں میں بڑی کمی دیکھنے میں آئی ہے جس کے بعد پاکستان میں بھی پٹرولیم مصنوعات میں نمایاں کمی کا امکان ظاہر کیا جارہا ہے۔ عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق برنٹ آئل کی بین الااقوامی منڈی میں قیمتیں نچلی سطح پر آگئیں۔ خام تیل کی قیمت 84.06 ڈالر فی بیرل جب کہ امریکی منڈی میں ڈبلیو ٹی آئی خام تیل 76.71 ڈالر فی بیرل میں فروخت ہو رہا ہے۔

اسی طرح عالمی منڈی میں قدرتی گیس کی قیمت بھی نمایاں طور پر کم ہو کر 6.90 ایم ایم بی ٹی یو ہوگئی جس سے صارفین کو کچھ ریلیف ملنے اور عالمی سطح پر اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں بھی کمی کا امکان ہے۔ خیال رہے کہ عالمی منڈیوں میں خام تیل کی قیمتوں میں 15 فی صد کمی ہوئی ہے۔ کورونا وبا سے نکلنے والی ہانپتی کانپتی عالمی معیشت اور تجارت کو روس یوکرین جنگ سے بڑا دھچکا لگا اور پٹرولیم کی قیمتیں آسمان کو چھونے لگی تھیں۔

تاہم اب عالمی منڈیوں میں خام تیل اور گیس کی قیمتوں میں مسلسل کمی سے معیشت اور تجارت کو سنبھلنے کا موقع مل رہا ہے جس کے دور رس نتائج مہنگائی میں کمی کی صورت میں عام آدمی کی زندگیوں پر بھی پڑیں گے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ خام تیل کی قیمتوں میں مسلسل کمی کی وجہ عالمی کساد بازاری کا خدشہ اور دیگر عالمی امور ہیں۔ یاد رہے کہ بلوم برگ میں شائع ہونے والی ایک رپورٹ میں بھی انکشاف کیا گیا تھا کہ رواں برس کے اختتام تک خام تیل کی قیمت 65 ڈالر تک گر سکتی ہے جب کہ آئندہ برس کے اختتام تک یہ قیمت 45 ڈالر فی بیرل رہ جائے گی۔

Leave a reply