کشمیری رہنما یاسین ملک کی حالت انتہائی تشویشناک، اہل خانہ کی پریس کانفرنس

0
32

جموں و کشمیر لبریشن فرنٹ کے محبوس چیئرمین محمد یاسین ملک کی ماں اور بہنوں نے مائسمہ میں اپنے گھر پر ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ یاسین ملک کو تہاڑ جیل کے سیل نمبر سات میں قید تنہائی میں رکھا گیا ہے اور انتہائی علیل ہونے کے باوجود انہیں ہسپتال میں داخل نہیں کرایا جارہا۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ یاسین ملک جو مختلف امراض میں مبتلا ہوچکے ہیں کو کسی ہسپتال میں داخل کرایا جائے یا علاج معالجہ کے لئے اہل خانہ کے سپرد کیا جائے۔

یاسین ملک کی بہن نے کہا کہ ملک کو تہاڑ جیل میں قید تنہائی میں رکھا گیا ہے اور کسی کو ان سے ملنے نہ ان کو کسی سے ملنے کی اجازت دی جاتی ہے۔اگر تہاڑ جیل میں سبھی قیدی ایک دوسرے کے ساتھ رہتے ہیں، ایک دوسرے سے ملتے ہیں تو اسے تنہائی میں کیوں رکھا گیا ہے؟
انہوں نے کہا:”ہمارا ایک ہی بھائی ہے اور وہ جیل میں سڑ رہا ہے۔ میں ہر تین ہفتے بعد اس سے ملنے جاتی ہوں۔ مجھے یقین نہیں ہوتا ہے کہ وہ زندہ ہوں گے یا نہیں۔ اس کے ساتھ اتنی زیادتی کیوں؟
ملک کی بہن کے مطابق، ”جب میں نے اس کی حالت دیکھی تو میں دلی ہائی کورٹ گئی۔ میں نے وہاں ایک درخواست دائر کی لیکن اس پر سماعت ہی نہیں ہوتی۔ اس کی خاموش موت ہوگی اور ہمیں پتہ بھی نہیں چلے گا کہ وہ مرگیا ہے۔ اس کا جیل میں کوئی علاج نہیں ہوتا ہے۔ اس کو بالکل اکیلا رکھا گیا ہے۔ چوبیس گھنٹوں میں اسے صرف بیس منٹ کے لئے باہر نکالا جاتا ہے۔ جیل میں اسے مارا جارہا ہے“۔
انہوں نے مزید کہا”ہم گزشتہ چار مہینوں سے بہت پریشان ہیں۔ آپ اس کو بند رکھنا چاہتے ہیں تو رکھ سکتے ہیں لیکن کم از کم اسے طبی سہولیات فراہم کرو۔ اس کو ہسپتال میں داخل بھی نہیں کرایا جاتا۔ وہ مر جائے گا۔ وہ کتنا بڑا دہشت گرد ہے کہ آپ نے اسے تنہائی میں رکھا ہے؟ جس سیل میں وہ بند ہے وہاں بجلی کا ایک بلب چوبیس گھنٹے چلا رہتا ہے جس کی وجہ سے اس کی آنکھیں خراب ہوگئی ہیں“۔
یاد رہے کہ یاسین ملک کو 22 فروری کو گرفتار کر کے پولیس تھانہ کوٹھی باغ میں بند کردیا گیاتھا۔ بعد ازاں 7 مارچ کو انہیں کوٹ بلوال جیل جموں اور 9 اپریل کو تہاڑ جیل دلی منتقل کیا گیا۔ بھارتی حکومت نے ان کی جماعت جموں و کشمیر لبریشن فرنٹ پر پابندی عائد کی ہے۔

Leave a reply