پنجاب کے ینگ ڈاکٹرز جنوبی پنجاب اورسندھ کے بعد بلوچستان کے سیلاب سے متاثرہ بھائیوں کی خدمت کیلئے تیار ہیں۔ڈاکڑ مدثر نواز اشرفی

پنجاب کے ینگ ڈاکٹرز جنوبی پنجاب اورسندھ کے بعد بلوچستان کے سیلاب سے متاثرہ بھائیوں کی خدمت کیلئے تیار ہیں۔ڈاکڑ مدثر نواز اشرفی صدروائی ڈی اے پنجاب.ان انتہائی مشکل حالات میں سیلاب متاثرین کی خدمت کرنے اورہماری تکلیفوں کااحساس کرتے ہوئے بڑالمباسفرکرکے وائی ڈی اے پنجاب کے صدراوردوسرے دوست یہاں تشریف لائے میں بحیثیت صدروائی ڈی اے ڈی جی خان ان کاشکریہ اداکرتا ہوں۔ڈاکٹرآغازشہزاد
باغی ٹی وی رپورٹ۔ٹیچنگ ہسپتال ڈیرہ غازی خان میں وائی ڈی اے پنجاب کے صدرڈاکڑ مدثر نواز اشرفی نے وائی ڈی اے ڈی جی خان کے صدر ڈاکٹرآغاشہزاد کے ہمراہ پریس کی، اس موقع پر سب سے پہلے ڈاکٹر آغا شہزاد نے YDA پنجاب کاشکریہ ادا کیا اور کہا کہ میں بحیثیت صدروائی ڈی اے ڈی جی خان ان کاشکریہ اداکرتا ہوںکہ انتہائی مشکل حالات میں سیلاب متاثرین کی خدمت کرنے اورہماری تکلیفوں کااحساس کرتے ہوئے بڑالمباسفرکرکے وائی ڈی اے پنجاب کے صدراوردوسرے دوست یہاں تشریف لائے،اس موقع پرڈاکڑ مدثر نواز اشرفی صدر وائی ڈی اے پنجاب یساتھ ڈاکڑ ابراہیم سروسز ہسپتال لاہور،ڈاکڑ ہادی کھوسہ،ڈاکڑ حسنین بلوچ،ڈاکڑ صدام حبیب،ڈاکڑ دوست علی بزدار،ڈاکڑ طلحہ شبیر،ڈاکڑ اجمل شبیربھی موجود تھے ۔صدرینگ ڈاکٹرایسوسی ایشن ڈی جی خان ڈاکٹر آغاشہزاد نے کہا۔۔


ڈاکڑ مدثر نواز اشرفی صدروائی ڈی اے پنجاب نے کہا کہ سب سے پہلے ہم جنوبی کا رخ کیا جنوبی پنجاب کے متاثرہ اضلاع میں ڈیرہ غازیخان اور راجن پور شامل ہیں کیونکہ ڈیرہ غازیخان کومرکزی حیثیت حاصل سیلاب متاثرین تک پہنچنے کیلئے سب سے پہلے ڈیرہ غازیخان ہی آناپڑتا ہے توہم نے سب سے پہلے صدروائی ڈی اے ڈی جی خان رابطہ کیا ہم نے فیصلہ کیا اتنے بڑے کرائسز سے اکیلاڈی جی خان نہیں نکل سکتاتو اس کے بعد ہم نے اپنی دس ٹیمیں بنائیں،ہم 30کیمپ کرچکے ہیں،اس میں تونسہ ،ڈیرہ غازیخان ،راجن پور ،روجھان واردگرد چھوٹی بڑی سب بستیاں شامل ہیں،آج کے دن بھی وائی ڈی اے کی سات ٹیمیں فلڈ کیمپنگ میں موجود ہیں،جن چارٹیمیں ڈیرہ میں،جن کاتعلق گوجرانوالہ ،ننکانہ صاحب اوروائی ڈی اے اوکاڑہ راجن پور میں موجود ہیں،اس وقت نواب شاہ سندھ میں وائی ڈی اے پنجاب ایک فلڈکیمپ کام کررہاہے،اب ہماراپہلافوکس بلوچستان ہے ،ڈاکڑ مدثر نواز اشرفی نے کہا۔۔

آخر میں ڈاکٹردوست علی بزدار نے کہاکہ یہ فلڈ آیا تونسہ شریف رمک سے لیکرروجھان تک ،سندھ اور بلوچستان کابلوچ بیلٹ متاثرہوا ہے،ہماری بلوچ روایات ہیں ،بلوچ مہمان نواز ہوتے ہیں ،چلوآپ لوگ مہمان نوازی نہ کریں کم ازکم چھیناجھپٹی تو نہ کریں ،متاثرین کیلئے لائے سامان کے ٹرک نہ لوٹیں ۔ ڈاکٹردوست علی بزدار نے کہا۔۔

Leave a reply