یہ القدس کی مٹی ہے ، وہی مٹی جس نے کبھی انبیاء کے پاؤں چومے تھے ، تحریر ڈاکٹر سمیحہ راحیل قاضی

0
22

یہ القدس کی مٹی ہے ، وہی مٹی جس نے کبھی انبیاء کے پاؤں چومے تھے ، تحریر ڈاکٹر سمیحہ راحیل قاضی

یہ مٹی مجھے القدس کی مریمات بیٹیوں نے پچھلے سال ترکی میں دی تھی اور کہا تھا سنا ہے پاکستان مٹی سے محبت کرنے والوں کی سر زمین ہے
انہوں نے کہا تھا آپ یہ مٹی پاکستانی بہنوں اور بیٹیوں کے لئے لے جائیں انہیں ہماری طرف سے پیش کرکے کہیئے گا اس مٹی کے غیرت مند مسلمانوں پر کچھ قرض ہیں وہ بھلا نہ دینا
انہوں نے مجھ سے یہ بھی کہا تھا ہم روز جان ہتھیلی پر رکھ کر اسرائیلی فوجیوں کی آنکھوں میں آنکھیں ڈال کر اس مٹی کی حرمت کے لئے مسجد اقصی جاتی ہیں آپ سب کے لئے ممکن ہو تو اپنی اپنی جگہ پر اس مٹی کا قرض چکائیے گا غیرت مند قومیں ہزاروں برس بھی اپنا دعوی نہیں بھولتیں القدس کے لئے کوئی نیا صلاح الدین ایوبی پیدا ہونے تک اسے یاد کرتے رہئیے گا اسے نئی نسل کو منتقل کرتے رہئیے گا
میری عزیز بہنوں اور بھائیو
میں نے تو اس مٹی پر ہاتھ رکھ کر قسم کھائی ہے جب تک جان میں جان ہے القدس کی آزادی کے لئے اپنا حصہ ادا کر تی رہوں گی آپ بھی اس مٹی کو تھام کر یہ عہد کرنا چاہیں تو یہ میرے پاس آپ سب کے لئے امانت ہے
ڈاکٹر سمیحہ راحیل قاضی
ڈائیریکٹر امور خارجہ حلقہ خواتین جماعت اسلامی

Leave a reply