اس وقت تحریک انصاف کے ساتھ جو کچھ ہورہا ہے ۔ یہ سب کچھ پہلے بھی بہت سی سیاسی جماعتوں کے ساتھ ہوچکا ہے ۔ فرق صرف اتنا ہے کہ پی ٹی آئی کی باقیوں کی نسبت کچھ چینخیں زیادہ نکل رہی ہیں ۔ کیونکہ جو اسکینڈل بشری بی بی یا فرح گوگی یا عثمان بزدار کے زبان زد عام ہیں ۔ اس نے عمران خان کے صادق وامین ہونے کی قلعی کھول کر رکھ دی ہے ۔ جب سے گینگ آف بنی گالا سامنے آیا ہے ۔ ان کی وردات اور دیہاڑیاں سامنے آئی ہیں ۔ ماضی کے مسٹر ٹین پرسنٹ ، سسلین مافیا اور گاڈ فادر بہت چھوٹے لگنے لگے ہیں ۔ عثمان بزدار کے پرنسپل سیکرٹری طاہر خورشید کو اینٹی کرپشن پنجاب نے سرکاری منصوبوں میں رشوت لینے کے الزام میں طلب کر لیا گیا ہے۔بشریٰ بی بی کے بھائی کو سرکاری زمین پرقبضےکے الزام میں اینٹی کرپشن نے طلب کرلیا
اینٹی کرپشن کی عثمان بزدار کے ماموں کیخلاف تحقیقات
فرح گوگی کو 10 ایکڑ پلاٹ کی غیرقانونی الاٹمنٹ، 2 افراد گرفتار
عثمان بزدار کے چار بھائیوں نے اینٹی کرپشن عدالت سے عبوری ضمانت کرالی
۔ اب اس کا حل تحریک انصاف نے یہ نکالا ہے کہ سوشل میڈیا اتنا گند اچھالا جائے ۔ مخالفین سمیت کسی ادارے کو نہ چھوڑا جائے ۔ اس کا ایک ثبوت تو ہم بشری بی بی اور ڈاکٹر ارسلان کی لیک آڈیو میں سن ہی چکے ہیں ۔ کہ غداری کا تمغہ بانٹو ۔۔۔ ۔ عمران خان اس ہی فارمولے پر لگے ہوئے ہیں کہ سوشل میڈیا کی مدد سے منٹوں میں سچا جھوٹا اور جھوٹا سچا بن جائے ۔ مگر یہ زیادہ دیر تک نہیں چلنا ۔ کیونکہ ایسے ہی آڈیوز یا ویڈیو منظر عام پر آتی رہیں تو ان کا دفاع ممکن نہیں ہے ۔ اس بشری بی بی والے ایپی سوڈ میں بھی غور کریں تو پہلے کہا گیا کہ یہ فیک ہے ۔ پھر شیریں مزاری نے پوری پریس کانفرنس کرڈالی کہ کسی کا فون ٹیپ کرنا جرم ہے خاص طور پر وزیر اعظم کا ۔ اس سے ایک چیز تو ثابت ہوگئی ہے کہ یہ آڈیو اصلی ہے ۔ اور جو چیزیں مستقبل قریب میں منظر عام پر آنے والی ہیں وہ بھی اوریجنل ہی ہوں گی ۔ پر کیوںکہ دھندہ ہے اب چاہے یہ گندا ہی ہو۔ یہ گینگ ایسے ہی چلتا تو رہے گا ۔ کم ازکم اپنی اپنی جان بچانے کے لیے بشری بی بی ، عثمان بزدار ، فرح گجر اور احسن جمیل کے ایک دوسرے کے ہمدرد ہی رہیں ۔ سب سے بڑھ کر اس گینگ کے سربراہ عمران خان عزت و شہرت کیا ان چیلوں کی جان بچانے کی خاطر پوری پارٹی بھی قربان کرسکتے ہیں ۔
کیونکہ لالچ ، ہوس ، حرص جب دماغ پر سوار ہوجائیں ، تو کچھ بھی ممکن ہے ؟؟؟
۔ اسی لیے یہ سوال بار بار اٹھایا جاتا رہا ہے کہ عمران خان نے بشریٰ بی بی سے شادی کیوں کی ؟؟؟ کیونکہ ہم جس معاشرے میں رہتے ہیں وہاں یہ بات بہت ہی انہونی معلوم ہوتی ہے کہ ایک عورت جس کے بچے جوان اور وہ اپنے شوہر سے خوش اسلوبی سے طلاق لے اور پھر کسی دوسرے بندے سے شادی کر لے ۔ پر اس حوالے سے بہت سے رپورٹ تجزیے اور خبریں ہم نے سن رکھی ہیں کہ بشری بی بی ایک روحانی خاتون ہیں اور عمران خان ان کو بہت مانتے تھے بلکہ کچھ نے تو یہاں تک کہا کہ بظاہر عمران خان کو وزیراعظم کی کرسی تک پہنچنے میں بشری بی بی کا بڑا اہم کردار ہے ۔ دوسری جانب اپوزیشن جماعتیں بشریٰ بی بی پر پاکستان کی خاتون اول بننے کے بعد سے جادو ٹونے کا الزام لگاتی رہی ہیں ۔ ۔ اگرچہ بشریٰ بی بی کے بارے میں زیادہ معلومات عوام کے علم میں نہیں ہیں لیکن جب دونوں کی شادی ہوئی تو میڈیا نے رپورٹ کیا کہ عمران خان 2015 سے بشریٰ بی بی سے روحانی رہنمائی کے لیے آ رہے تھے اور ان کی بہت سی سیاسی پیش گوئیاں سچ ثابت ہوئیں۔
۔ پھر جب عمران خان اور بشری بی بی کی شادی منظر عام پر آئی تھی تو اس وقت سینئر صحافی و کالم نگار جاوید چوہدری نے اپنے کالم میں بہت سے انکشافات کیے تھے ۔ ۔ چوہدری صاحب کا لکھنا تھا کہ عائشہ گلا لئی نے یکم اگست2017ء
کو عمران خان پر ہراساں کرنے کا الزام لگایا۔ عمران خان الزام کے فوراً بعد تین اگست کو بشریٰ بی بی کے ساتھ پاک پتن گئے اور مزار شریف پر سلام کیا۔ بشریٰ بی بی نے خان صاحب کو تسلی بھی دی اور یہ یقین بھی دلایا ۔۔۔ آپ اس بحران سے صاف نکل جائیں گے ۔۔۔۔ بشری بی بی کی یہ بات بالکل درست ثابت ہوئی اور یہ ایشو آہستہ آہستہ دب گیا۔ چوہدری صاحب کے مطابق یہ دونوں میاں بیوی (بشری اور خاور مانیکا) عمران خان کےلئے رشتہ بھی تلاش کرتے رہے۔ یہ کوئی ایسی خاتون تلاش کر رہے تھے جس کی عمر چالیس اور پچاس سال کے درمیان ہو‘ جو مذہبی ہو‘ گھریلو ہو اور جو عمران خان کےلئے خوش نصیب ثابت ہو‘ یہ دو سال تک رشتہ تلاش کرتے رہے لیکن رشتہ نہ مل سکا لیکن آخر میں بشارت ہو ئی ۔ روحانی رہنمائی ملی اور رشتہ قرب و جوار میں ہی مل گیا۔
۔ پھر آگے چل کر وہ لکھتے ہیں کہ بشریٰ مانیکا نے خاور فرید کو بتایا .مجھے بشارت ہوئی ہے کہ تم خاوند سے طلاق لے کر عمران خان کے ساتھ شادی کر لو۔ شادی کے بعد عمران خان کے راستے کی تمام رکاوٹیں دور ہو جائیں گی۔ یہ وزیراعظم بن جائیں گے اور پاکستان کا سنہرا دور شروع ہو جائے گا اورخاوند نے پاکستان کے سنہرے دور کےلئے اپنی 30 سالہ رفاقت توڑ دی۔ ۔ پھر وہ یہ بھی ذکر کرتے ہیں کہ خاور فرید مانیکا کا بھی فرمانا ہے کہ ہماری طلاق کی وجہ ناچاقی نہیں تھی کوئی روحانی ایشو تھا۔ ہم اس اعتراف کو خواب یا بشارت کی تصدیق سمجھ سکتے ہیں۔
۔ پاکستان نے کیا ترقی کرنی تھی ۔ مانیکا خاندان ، گجر خاندان اور بزدار خاندان کی تمام محرومیاں دور ہوگئی ہیں اور اب عمران خان کا اصل خاندان یہ ہی بشری ، فرح ، بزدار ، گجر اور مانیکا گینگ ہی ہے ۔ کیونکہ آج تک عمران خان نے اپنی علیمہ باجی کو ڈیفنڈ نہیں کیا مگر فرح گجر پر کوئی آنچ نہیں آنے دی ۔ اور بشری بی بی کی خاطر تو پورا ایک قانون لانے کو تلے بیٹھے تھے ۔ کہ کوئی ان کے بارے بات نہ کرسکے ۔