یوم شہدائے کشمیر پر وزیراعظم عمران خان نے دیا کشمیریوں کو اہم پیغام

0
48

یوم شہدائے کشمیر پر وزیراعظم عمران خان نے دیا کشمیریوں کو اہم پیغام

باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق وزیراعظم عمران نے شہدائے کشمیرکی لازوال قربانیوں کوخراج عقیدت پیش کیا ہے،

وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ بھارتی قبضے کے خلاف کشمیریوں کی جدوجہد کو سلام پیش کرتے ہیں بھارت نے جموں و کشمیر پر غیر قانونی اور ظالمانہ قبضہ کر رکھا ہے، شہدائے13جولائی 1931 آج کی تحریک آزادی کے آباو َاجداد تھے،آزادی کی خاطر کشمیری نسل در نسل قربانیاں دے رہے ہیں،

وزیراعظم عمران خان کا مزید کہنا تھا کہ کشمیری ہندوتوا حکومت کی ان کی شناخت کے خاتمے کی سازش کے خلاف جدوجہد کر رہے ہیں، پاکستان نے ہمیشہ کشمیریوں کی حق خود ارادیت کی حمایت کی ہے،مقبوضہ کشمیر کی آزادی تک تحریک آزادی کی حمایت جاری رکھیں گے، بھارت کے غیر قانونی قبضے کے خاتمے کا دن دور نہیں

وزیراعظم عمران خان کا مزید کہنا تھا کہ شہدا نے حق خودارادیت کی جدوجہدکوتازہ کیا،

واضح رہے کہ مقبوضہ جموں و کشمیر میں پہلی بار 13 جولائی یعنی ‘یوم شہدا’ کے موقع پر کسی بھی طرح کی سرکاری تقاریب کا انعقاد نہیں کیا گیا ۔ اور نہ ہی اس دن تعطیل کا ہی اعلان کیا گیا ۔

ساوتھ ایشین وائر کے مطابق 1948 کے بعد پہلی مرتبہ اس طرح کا فیصلہ کیا گیا ہے۔13 جولائی کے موقع پر جموں و کشمیر میں سرکاری تعطیل ہوا کرتی تھی تاہم اس بار یہ چھٹی بھی منسوخ کردی گئی۔مقبوضہ جموں و کشمیر انتظامیہ کے ایک سینیئر افسر نے ساوتھ ایشین وائر کو بتایا کہ گزشتہ برس دسمبر کے مہینے میں رواں سال کے لیے چھٹیوں کا کیلنڈر شائع کیا گیا تھا۔ اس کیلنڈر میں یوم شہدا، 13 جولائی اور جموں کشمیر کے سابق وزیر اعظم شیخ محمد عبداللہ کے یوم پیدائش 5 دسمبر کی اہم ترین چھٹیاں منسوخ کر دی گئیں۔ اب ایسے میں 13 جولائی کے دن چھٹی یا کسی بھی قسم کی تقاریب کا انعقاد کیسے ممکن ہے؟

گزشتہ برس جب سرکاری چھٹیوں کا اعلان کیا گیا تھا تب 13 جولائی اور 5 دسمبر کی چھٹی منسوخ کیے جانے کی وجہ سے وادی کے متعدد سینیئر سیاستدانوں نے ناراضگی کا اظہار کیا تھا۔ انہوں نے انتظامیہ کے اس فیصلے کی شدید مذمت بھی کی تھی۔ساوتھ ایشین وائر کے مطابق سرکاری تعطیلات کی فہرست میں 26 اکتوبر کو شامل کیا گیا ہے۔

یہ وہ دن ہے جس دن مہاراجہ ہری سنگھ نے 1947 میں بھارت کے ساتھ "انسٹورمنٹ آف ایکسیشن” پر دستخط کیے تھے۔نیشنل کانفرنس اور پیپلز ڈیموکرٹک پارٹی نے ایک بیان جاری کرتے ہوئے شہدا کو خراج عقیدت پیش کیا۔مقبوضہ جموں و کشمیر کے سابق وزیر اعظم شیخ محمد عبداللہ نے 13 جولائی کے دن کو یوم شہدا قرار دیا تھا۔ انہوں نے ڈوگرہ حکومت کے مظالم کے خلاف آواز اٹھانے والے 22 شہدا کی یاد میں اس دن کو منانے کا فیصلہ کیا تھا۔ اس کے بعد 1948 سے گزشتہ برس تک 13 جولائی کو سنہ 1931 کے سانحہ میں شہید ہونے والے شہدا کو یاد کیا جاتا ہے اور انہیں خراج عقیدت پیش کیا جاتا ہے۔

کشمیریوں سے یکجہتی، وزیراعظم کی کال پر قوم لبیک کہنے کو تیار

بہت ہو گیا ،اب گن اٹھائیں گے، کشمیری نوجوانوں کا ون سلوشن ،گن سلوشن کا نعرہ

یکجہتی کشمیر، قومی اسمبلی میں کشمیر کا پرچم لہرا دیا گیا،علی امین گنڈا پور نے کیا اہم اعلان

پاکستان کا ہر جوان تحریک کشمیر کا ترجمان ہے،ورلڈ کالمسٹ کلب کے زیر اہتمام یکجہتی کشمیر سیمینار سے میاں اسلم اقبال کا خطاب

یوم یکجہتی کشمیر،وزیرخارجہ نے کیا عالمی دنیا سے بڑا مطالبہ

مودی مسلمانوں کا قاتل، کشمیر حق خودارادیت کے منتظر ہیں، صدر مملکت

یوم یکجہتی کشمیرپرتحریک آزادی بارے مفتیان نے کیا فتویٰ دیا؟ لیاقت بلوچ نے بتا دیا

کشمیریوں کے قاتل کے ساتھ میں بیٹھوں ،بالکل ممکن نہیں،شاہ محمود قریشی کا بھارتی ہم منصب کی تقریر کا بائیکاٹ

کشمیر پر دو ایٹمی طاقتیں آمنے سامنے آ سکتی ہیں،وزیراعظم عمران خان کا اقوام متحدہ میں خطاب

وزیراعظم نے مظلوموں کا مقدمہ دنیا کے سب سے بڑے فورم پررکھ دیا،فردوس عاشق اعوان

کشمیر پر بھارتی سپریم کورٹ کا فیصلہ بڑی کامیابی ہے، وزیر خارجہ

مقبوضہ کشمیر،کشمیری سڑکوں‌ پر،عمران خان زندہ باد کے نعرے، کہا اللہ کے بعدعمران خان پر بھروسہ

 

جبکہ میرواعظ عمر فاروق کی قیادت میں علیحدگی پسند جماعتوں کے اتحاد حریت کانفرنس نے 13 جولائی ‘یوم شہدا’ کے روز عوام سے ہڑتال کرنے کی اپیل کی تھی۔ساوتھ ایشین وائر کے مطابق یہ پانچ اگست کے بعد پہلا ایسا موقع ہے جب میر واعظ کی قیادت میں علیحدگی پسند جماعتوں نے ہڑتال کی کال دی ہو۔ حریت کانفرنس کے ایک بیان کے مطابق ‘یوم شہدائے کشمیر’ جموں و کشمیر کی عوام کا ایک قابل فخر تاریخی ورثہ ہے جو اس وقت سے لے کر آج تک اپنے نصب العین کے حصول کے لئے مسلسل جدوجہد کرتے ہوئے قربانیاں دیتے آئے ہیں۔’بیان میں یہ بات زور دے کر کہی گئی کہ ‘مسئلہ کشمیر کا پر امن حل وقت اور حالات کا ناگزیر تقاضا ہے جس کیلئے بھارت اور پاکستان کو مل بیٹھ کر ایک ایسا حل تلاش کرنا ہے جو یہاں کے عوام کی مرضی اور امنگوں کے مطابق ہو اور اس ضمن میں حریت قیادت اپنی کوششیں جاری رکھے گی۔’بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ موجودہ covid-19 کی وبائی بیماری اور حریت چیئرمین میرواعظ مولوی محمد عمر فاروق کی مسلسل خانہ نظر بندی کے سبب امسال 13جولائی کے تعلق سے عوامی جلسہ جلوس اور شہدا کے خراج عقیدت کے اجتماعی پروگرام کو ملتوی کیا گیا ہے۔دریں اثنا سینئر علیحدگی پسند رہنما سید علی گیلانی کے نمائندے عبداللہ گیلانی نے ٹویٹ کے ذریعے کشمیری عوام سے 13جولائی کو ہڑتال کی اپیل کی تھی۔ساوتھ ایشین وائر کے مطابق 6 جولائی کو گیلانی کی جانب سے 8 اور 13 جولائی کو ہڑتال کی اپیل کی گئی تھی

دریں اثنا 13جولائی کی ہڑتال سے قبل مقبوضہ کشمیر میں علیحدگی پسند رہنما اشرف صحرائی کو سری نگر میں واقع ان کی رہائش گاہ سے گرفتار کر لیا گیا۔صحرائی تحریک حریت کے چیئرمین ہیں جس کی سربراہی پہلے سید علی شاہ گیلانی کر رہے تھے۔ جنھوں نے حال ہی میں حریت کانفرنس سے بطور چیئرمین استعفی دیا تھا۔حریت کانفرنس مختلف گروہوں کا اتحاد ہے اور تحریک حریت ان میں سے ایک ہے۔

مقبوضہ کشمیر میں بھی بوسنیا کی طرح قتل عام کا خدشہ ہے،وزیراعظم

Leave a reply