یوم پارلیمان پر سپیکر اور ڈپٹی سپیکر کے پیغامات
سپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر اور ڈپٹی سپیکر قاسم خان سوری نے کہا ہے کہ پارلیمان عوام کی امنگوں کا ترجمان اور قانون سازی کا سب سے مقدم ادارہ ہے، اور اس کی مضبوطی میں جمہوریت کی بقا ہے، انہوں نے کہا کہ پارلیمان کے احترام اور اس کے تقدس کو برقرار رکھنا سب پر لازم ہے، پارلیمان میں عوامی نمائندے قوم کی امنگوں کی ترجمانی کرتے ہوے ملکی اور قومی مفاد میں فیصلے کرتے ہیں، ان خیالات کا اظہار انہوں نے عالمی یوم پارلیمان کے موقع پر اپنے پیغامات میں کیا جو اقوام متحدہ کے زیر اہتمام نوجوانوں کو باختیار بنانے کے موضوع پر 30 جون کو دنیا بھر میں منایا جا رہا ہے، اس موقع پر سپیکر نے کہا کہ پاکستان کی موجودہ پارلیمان ترقی پسند اور روشن خیال قوتوں پر مشتمل ہے، جو اہم قومی معاملات اور عوام کو درپیش مسائل کےحل کے لیے مثبت کردار ادا کر رہی ہے، انہوں نے کہا کہ اپوزیشن پارلیمان کا حسن ہوتی ہے اور پارلیمان کے ماحول کو سازگار رکھنے اور دیگر پارلیمانی امور کی انجام دہی میں حکومت کے ساتھ ساتھ اپوزیشن کا کردار بھی نہایت اہمیت کا حامل ہوتا ہے، انہوں نے حکومت اور اپوزیشن جماعتوں پر آپس کے اختلافات کو بھلا کر جمہوری اداروں کی مضبوطی اور ملک میں جمہوریت کے استحکام کے لیے کردار ادا کرنے کی ضرورت پر زور دیا ہے.
سپیکر نے یوم پارلیمان کے موضوع کے حوالے سے بات کرتے ہوے کہا کہ پاکستان کی پارلیمان بین الاقوامی پارلیمانی یونین (آئی پی یو) اور دیگر بین الاقوامی پارلیمانی فورمز کا ایک سرگرم اور فعال ممبر ہے اور آئی پی یو ینگ پارلیمنٹرین فارم میں اس کی نمائندگی موجود ہے۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ پارلیمنٹ نوجوانوں کو بااختیار بنانے اور انہیں قومی دھارے میں لانے کے لیے کردار ادا کر رہی ہے، انہوں نے کہا کہ موجودہ پارلیمنٹ میں نوجوان اراکین پارلیمنٹ کی کثیر تعداد موجود ہے اور نوجوان اراکین پارلیمنٹ پر مشتمل ینگ پارلیمینٹرین فارم تشکیل دیا گیا ہے جس کے ممبران کی تعداد 104 ہے جو ملک میں نوجوانوں کو بااختیار بنانے اور ان کی فلاح و بہبود کے لیے اہم کردار ادا کر رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس وقت دنیا کی آدھی سے زیادہ آبادی نوجوانوں پر مشتمل ہے اور آئی پی یو کی جانب سے نوجوانوں کو بااختیار بنانے کے لیے اٹھائے جانے والے اقدامات قابل ستائش ہیں۔
اس موقع پر ڈپٹی سپیکر قومی اسمبلی قاسم خان سوری نے کہا کہ پارلیمان جمہوریت کا ایک اہم جمہوری ادارہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ پارلیمان کی مضبوطی ملک میں جمہوری عمل کا تسلسل اور ترقی کی ضامن ہوتی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ پارلیمان عوام کے مسائل کے حل کے لیے بھرپور قانون سازی کر رہی ہے۔ انہوں نے حکومت اور اپوزیشن جماعتوں پر زور دیا کہ پارلیمان کے ماحول کو سازگار بنانے میں اپنا کردار ادا کریں۔ انہوں نے ملک میں نوجوانوں میں شعور اجاگر کرنے اور انہیں با اختیار بنانے کے لیے ینگ پارلیمنٹرین فورم کے کردارکو سراہا ہے.