یوم شہادت خلیفہ ثالث سیدنا عثمان بن عفان ؓ . تحریر : محمد خواص خان

سیدنا عثمانؓ بن عفان السابقین الاولین میں سے ہیں آپ مردوں میں چوتھے نمبر اسلام قبول کیا ۔ سیدنا عثمانؓ ذوالعجرتین ہیں۔ ابراہیم علیہ السلام اور لوط علیہ السلام کے بعد مع اپنے اہلبیت ہجرت کرنے والے پہلی شخصیت ہیں ۔ آپ حیا کے پیکر تھے۔سیدنا زیدؓ بن ثابت کا قول ہے کہ رسول اللہﷺ نے فرمایا ہے کہ عثمانؓ میرے پاس سے گذرے تو مجھ سے ایک فرشتے نے کہا کہ مجھے ان سے شرم آتی ہے کیوں کہ ایک قوم ان کو قتل کر دے گی رسول اللہﷺ نے ارشاد فرمایا ہے کہ جس طرح عثمانؓ اللہ ﷻ اور اس کے رسول ﷺسے حیا کرتے ہیں فرشتے ان سے حیا کرتے ہیں سیدنا امام حسنؓ سے سیدنا عثمانؓ غنی کی حیا کا ذکر آیا تو انہوں نے فرمایا کہ اگر کبھی سیدنا عثمانؓ نہانا چاہتے تو دروازہ کو بند کر کے کپڑے اتارنے میں اس قدر شرماتے کہ پشت سیدھی نہ کرسکتے تھے۔

رسول اللہﷺ نے قبل از ہجرت اپنی بیٹی رقیہؓ کی شادی سیدنا عثمانؓ غنی سے کردی تھی جب جنگ بدر کے روز وہ فوت ہو گئیں تو رسول اللہ نے اپنی دوسری بیٹی سیدنا ام کلثوؓم کی شادی آپ سے کر دیاسی لیے آپ ذی النورین کے خطاب سے مشہور ہیں۔ سوائے سیدنا عثمان غنی ؓ کے اور کوئی شخص دنیا میں ایسا نہیں گذرا جس کے نکاح میں کسی نبی کی دو بیٹیاں رہی ہوں۔
مناسک حج سب سے بہترسیدنا عثماؓن جانتے تھےآپ کے بعد سیدنا عبداللہؓ بن عمر جانتے تھے ۔ جماعت رسولﷺ میں آپ انتہائی مالدار اور سب سے زیادہ سخی تھے اسی لیے آپ غنی لقب سے مشہورہوئے ۔ آپ کثرت عبادات میں خاصی شہرت رکھتے تھے راتوں کو کھڑے ہوکر نماز پڑھتے متواتر روزے رکھتے تھے ۔

آپ مسلمانوں کے خلیفہ ثالث ہیں آپ کا دورعدل و انصاف کا دورتھا خلافت کو وسعت ملی ۔ آپ کے دور میں اسکندریہ، آرمینیا، افریقہ، قبرص وروڈس، طبرستان اور کئی علاقے اسلامی خلافت کا حصے بنے ۔
آپ نے بئر رومہ کا کنواں خرید کر اہل اسلام کے حوالے کیا آپ کو نبی اکرمﷺ نے صلح حدیبیہ میں اپنا سفیر بنا کر بھیجا غزوہ تبوک میں بے حد فیاضی سے اپنا مال دیا ۔
اہل قریش آپ کو انتہائی عزت اور تکریم کی نگاہ سے دیکھتے تھے عرب کی عورتیں اپنے بچوں کو نچاتیں اور یہ کہتی تھیں۔

أحبك والرحمن حبَّ قريش لعثمان
میں تجھ سے اور رحمان سے محبت کرتی ہوں ایسے ہی جیسے قریش کی محبت عثمانؓ سے

الٰلھم انی قدرضیت عن عثمان فارض عنہ الٰلھم انی قد رضیت عن عثمان فارض عنہ
اے اللہ میں عثمانؓ سے راضی ہوں تو بھی اس سے راضی ہو جا‘ اے اللہ میں عثمانؓ سے راضی ہوں تو بھی اس سے راضی ہو جا۔
سیدنا عثمان کا ایک کارنامہ یہ ہے کہ مسلمانوں کو قرآن مجید کی ایک قرآت پر جمع کرنا ہے اور ساتھ ہی عہدِ صدیقی اور فاروقی کے قرآنی نسخوں کو جمع کرکے ایک کتابی شکل میں دینا ۔

سیدنا عثمانؓ بن عفان ایک عظیم المرتبت شخصیت تھے بے مثال خوبیوں سے مالا مال تھے آپ باغ نبویﷺ کے ایک حسین پھول تھے ۔ آپ عشرہ مبشرہ سے ہیں آپؓ پر اعتراض کرنے والے دل کی بیماری اور عقل کے اندھے ہیں آپ نفوس قدسیہ کا ایک ستارہ ہیں آپؓ اس امت کے محسن خلیفہ ثالث، ذوالنورین، ذوالعجرتین، پیکر حیا ہم زلف علیؓ سفیرِ رسولﷺ اور مسلمانوں کے ایمان کی بنیاد ہیں ۔آپؓ کے بغیر جماعت صحابہ کرامؓ نامکمل ہے ۔اللہ ہمیں آپ کے نقش قدم پر چلنے کی توفیق عطاء فرمائے آمین.

@iamkhawaskhan

Comments are closed.