یوٹیوب،گوگل اور ٹوئٹر نے بھی روس پر پابندیاں عائد کر دیں

0
27

فیس بک کے بعد یوٹیوب،گوگل اور ٹوئٹر نے بھی روس پر پابندیاں عائد کر دیں-

باغی ٹی وی : عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق یوکرین پر حملوں کے بعد یوٹیوب نے لاتعداد روسی ویڈیوز ہٹا دیں جن میں تشدد اور جنگ سے متعلق مواد نشر کیا گیا تھا۔

یوکرین پر حملہ: میٹا نے روسی سرکاری میڈیا کے اشتہارات پر پابندی لگا دی

دوسری جانب مائیکرو بلاگنگ ویب سائٹ ٹویٹر نے بھی یوکرین پر حملے کے بعد روسی میڈیا، حکومتی اداروں اور شخصیات پر جزوی پابندی عائد کردی جن میں اشتہارات کی بندش بھی شامل ہے۔ ٹویٹر نے یوکرین پر بھی پابندیاں لگائی ہیں۔

گوگل کا بھی کہنا ہے کہ روسی میڈیا اور افراد پر پابندیاں نافذ کرنے سے متعلق فیصلہ کرنے پر غور کر رہے ہیں۔

امریکا اور یورپین یونین نے بھی ٹیکنالوجی کے شعبوں جیسے سافٹ ویئرز، آلات، کمپیوٹرز، سیکیورٹی اپڈیٹس، لیزز اور سینسرز سمیت دیگر کئی اشیا کی خریدوفروخت پر پابندی لگا دی ہے۔

یوکرینی صدر کی یوکرائن کے فوجیوں کے ساتھ ملٹری بیس پرکافی پیتے ویڈیو وائرل

اس طرح روس اپنی فوج کے لیے جدید ٹیکنالوجی اور سائبر سیکیورٹی سے متعلق آلات حاصل نہیں کرپائے گا جس سے روس کی فوجی مہارت اور جاسوسی میں نمایاں کمی ہوگی۔

قبل ازیں میٹا نے نہ صرف روسی میڈیا کی مونیٹائزیشن ختم کردی بلکہ ان کے اشتہارات بھی بند کردیئے ہیں علاوہ ازیں میٹا نے روس کی متعدد سرکاری نشریاتی اداروں کے مواد پر بھی جزوی پابندی عائد کردی ہے جس کے تحت روسی نشریاتی، حکومتی ادارے اور شخصیات تشدد اور جنگ سے متعلق مواد فیس بک پر شیئر نہیں کر سکیں گے۔

میٹا حکام نے کہا ہے کہ کل روسی حکام نے ہمیں آزادانہ فیکٹ چیکنگ اور چار روسی سرکاری میڈیا اداروں کے مواد پر لیبل لگانے سے روکا۔ جس پر ہم نے یہ احکامات ماننے سے انکار کر دیا۔

ممکن ہےآپ مجھےآخری بارزندہ دیکھ رہےہوں،آگ میں جھونکنےوالاامریکہ مدد کونہ…

واضح رہے کہ روس نے عالمی دباؤ کے باوجود یوکرین پر حملہ کردیا ہے اور روسی افواج اس وقت یوکرین کی دارالحکومت کیف میں پارلیمنٹ سے صرف 9 کلومیٹر کی دوری پر ہیں۔

Leave a reply