نورمقدم کیس کے مرکزی ملزم ظاہر جعفر نے قتل کے الزام سے صاف انکار کردیا

0
30

ڈرگ پارٹی میں شرکت کرنے والوں میں سے کسی نے نورمقدم کو قتل کردیا،ظاہر جعفر
نور مقدم قتل کیس میں نیا موڑ سامنے آیا ہے، قاتل ظاہر جعفر نے نورمقدم کو قتل کرنے کے الزام سے صاف مکر گیا ہے ،نورمقدم کیس کے مرکزی ملزم ظاہر جعفر نے قتل کے الزام سے صاف انکار کردیا عدالت کو بتایا میں معصوم ہوں مقدمے میں بیگناہ پھنسایا جا رہا ہے

ظاہر جعفر نے ایک اور چکمہ دینے کی کوشش کی ہے،ظاہر جعفر کا کہنا ہے کہ 20جولائی کو ڈرگ پارٹی ارینج کی اور دوستوں کوبھی بلایا پارٹی شروع ہوئی تومیں منشیات کےغلبے میں آکرہوش کھوبیٹھا جب ہوش آیا تو پولیس یونیفارم اورسادہ کپڑوں میں لوگ دیکھے بعد میں معلوم ہواکہ پارٹی میں کسی نے نورکوقتل کردیا

نور مقدم قتل کیس کی کوریج کرنیوالے صحافی ثاقب بشیر نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر ٹویٹ کی ہے جس میں انہوں نے کہا ہے کہ نور مقدم قتل کیس میں ایک نیا موڑ ، مرکزی ملزم ظاھر جعفر قتل کرنے کے الزام سے صاف مکر گیا "20 جولائی کو منشیات کے زیادہ استعمال سے ہوش و حواس میں نہیں رہا گھنٹوں بعد ہوش آئی خود کو لاونج میں بندھا ہوا پایا اس وقت معلوم ہوا ڈرگ پارٹی میں شرکت کرنے والوں میں سے کسی نے قتل کردیا”

ظاہر جعفر نے عدالت میں کہا کہ میرے والدین بے گناہ ہیں، مدعی کے بااثر ہونے کی وجہ سے مجھے ملوث کرکے ریاستی مشینری کا میرے خلاف بے دریغ استعمال کیا گیا ظاہر جعفر نے اپنے دفاع میں شواہد عدالت کے سامنے پیش کرنے کی استدعا کردی ہے

اسلام آباد سے صحافی فیاض محمود نے کیس کی سماعت کے بعد وی لاگ کرتے ہوئے کہا کہ آج پہلی بار ظاہر جعفر جس کے اوپر الزام ہے کہ اس نے نورمقدم کو قتل کیا تھا، اسکی سٹیٹمنٹ سامنے آئی ہے، طویل نوعیت کی سماعت ہوئی،دن ساڑھے گیارہ بجے کے بعد سماعت کا آغاز ہوا اور عدالت نے ملزمان کو سوالنامے دیئے،. وکلا نے ان سوالات کے جوابات تیار کئے اور ریکارڈ کروانا شروع کئے،

صحافی فیاض محمود کا کہنا تھا کہ سب سے پہلے خانساماں، چوکیدار، تھراپی ورکس کے ملزمان کے سوالوں کے جواب تیار کر کے کوٹ کو دیئے گئے، عدالت نے تمام ملزمان کے بیان قلمبند کرنے کے بعد دستخط لئے، ظاہر جعفر کی سٹیٹمنٹ کا سب کو انتظار تھا، میڈیا عدالت میں موجود تھا، 25 سوالات ظاہر جعفر سے کئے گئے تھے، ملزم کی سٹیٹمنٹ کو ملزم کی سٹیٹمنٹ پر ہی لیا جانا چاہئے حتمی فیصلہ عدالت کرے گی کہ یہ سچ ہے یا جھوٹ ہے،

صحافی فیاض محمود کا کہنا تھا کہ زیادتی کی دفعات پر ملزم ظاہر جعفرنے جواب دیا کہ ہم ریلیشن شپ میں تھے اور فیملی کو معلوم تھا ،اسکو زیادتی نہیں کہہ سکتے،نور مقدم کی مرضی سے ہمارا تعلق تھا اس وجہ سے ڈی این اے رپورٹ مثبت آئی، ظاہر جعفر نے قتل سے بالکل انکار کر دیا ہے اور کہا ہے کہ شوکت مقدم بااثر شخص تھے اسلئے مقدمے میں گھسیٹا جا رہا ہے، میں بے گناہ ہون، نور اور میں طویل عرصے سے دوست تھے اور ہماری دوستی چل رہی تھی، یہ بات ہمارے دونوں خاندانوں کو معلوم تھی کہ ہم دوست ہیں اور پارٹی فنکشن میں بھی ہم اکٹھے ہوتے رہتے تھے، ہم فیملی فنکشن بھی اٹینڈ کرتے تھی، جب واردات ہوئی تو اس سے چھ ماہ پہلے میرا رابطہ ختم ہو چکا تھا پھر نور نے اچانک رابطہ کیا اور کہا کہ ایک ڈرگ پارٹی رکھ لو،میں نے انکار کر دیا، پھر نور میرے گھر آئی اور اس نے مجبور کیا کہ پارٹی رکھ لی جائے،نور نے دوستوں کو بھی پارٹی پر بلایا، میری امریکہ کی ٹکٹ تھی، کنفرم ٹکٹ تھی، میں نے 19 جولائی کو نکلنا تھا اس نے کہا فلائٹ چھوڑ دو، وہ میرے ساتھ امریکہ جانا چاہتی تھی، جو ٹیکسی ڈرائیور آیا تھا جس نے مجھے ایئر پورٹ لے کر جانا تھا اسکو نور نے واپس بھجوا دیا، 20 جولائی کو دوستوں کو ڈرگ پارٹی کے لئے بلایا وہ آئے، میں گھرپر اکیلا نہیں تھا، والدین کراچی میں تھے، جب نشہ کیا تو ہوش نہیں رہا، جب ہوش میں آیا تو خود کو لاؤنج میں باندھا ہوا پایا، سول کپڑوں میں لوگ آگئے، پولیس والے بھی تھے، اس وقت میرے ذہن میں آیا کہ نور کو قتل کر دیا گیا ہے، پارٹی میں قتل کیا گیا یا کہیں اور نہیں جانتا، افسوسناک واقعہ میرے گھر میں پیش آیا، پولیس کے آنے سے پہلے شوکت مقدم میرے گھر پر موجود تھے ،سوشل میڈیا پر ایک پریشر تھا، اس وجہ سے مجھے قاتل قرار دے دیا گیا، شواہد نہین تھے اور مجھے قاتل کہا گیا، مدعی مقدمہ نے ایک پریس کانفرنس کی جس میں شہباز گل ساتھ تھے، ریاستی مشنری اور میڈیا کو میرے خلاف استعمال کیا گیا. تفتیشی افسر نے غلط طریقے سے مجھ سمیت دیگر کو مقدمے میں پھنسایا، ایس ایس پی مصطفیٰ نے دورہ کیا نور مقدم سے متعلقہ چیزیں اکٹھی کیں، وہاں سے ڈرگ نہیں ملی، ریاستی مشنری حرکت میں آئی اور ایس ایس پی کو ہٹا دیا گیا،نور مقدم کی چیزیں اسکے پاس تھیں، میں معصوم ہوں، غلط طریقے سے پھنسایا گیا ہے، ملزم نے عدالت سے تحریری بیان ریکارڈ کروانے کی بھی اجازت مانگی ہے

قبل ازیں سیشن عدالت میں نور مقدم قتل کیس کی سماعت ہوئی ،ایڈیشنل سیشن جج عطا ربانی نے کیس کی سماعت کی،مرکزی ملزم ظاہر جعفر کو اسلام آباد پولیس نے عدالت پیش کیا،نور مقدم قتل کیس کے مرکزی ملزم ظاہر جعفر کو آج کرسی یا اسٹریچر کے بجائے اپنے قدموں پر چلا کر اسلام آباد کی عدالت میں پیش کیا گیا

نور مقدم قتل کیس میں مرکزی ملزم ظاہر جعفر کو عدالت نے 342 کے تحت اپنے دفاع کے لیے 25 سوالات فراہم کر دئیے جج نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ مرکزی ملزم کے والدین کا ایک جیسا سوالنامہ ہے،عدالت نے استفسار کیا کہ تھراپی ورکس کے وکیل اکرم قریشی کدھر ہیں،وکلاء سوالنامہ کے جوابات تیار کریں تاکہ ملزمان کو بلایا جائے،

عدالت نے استغاثہ کی جانب سے جمع کرائی گئی ڈی این اے رپورٹ، سی سی ٹی وی فوٹیج، فنگر پرنٹس رپورٹ، سگریٹس ، پستول کی میگزین اور خون آلود کپڑوں پر مشتمل شواہد کی بنیاد پر سوالنامہ تیار کیا ہے، عدالت کی جانب سے دیے گئے سوالنامے کے مطابق ملزم سے پوچھا گیا ہے کہ جائے وقوعہ سے برآمد ہونے والی میگزین سے آپ کے فنگر پرنٹس میچ ہوئے، اس پر آپ کیا کہیں گے؟  کیا آپ نے عدالتی کارروائی میں جمع کرائے گے شواہد کو سنا اور سمجھ لیا ہے؟ راسیکیوشن کے شواہد کے مطابق آپ نے 20 جولائی 21 کو شام کے وقت اپنے گھر میں نور مقدم کو قتل کیا؟ آپ نے نور مقدم کا سر تن سے تیز دھار آلے کے ذریعے الگ کیا۔ اس حوالے سے کیا کہیں گے؟

مرکزی ملزم ظاہر جعفر سے سوالنامے میں پوچھا گیا کہ شواہد کے مطابق 18 جولائی سے 20 جولائی تک نور مقدم کو اپنے گھر میں مغوی کے طور پر رکھا نور مقدم نے بھاگنے کی کوشش کی آپ نے اس کو گھر میں قید کر لیا اور اس کے ساتھ زیادتی کی ڈی این اے رپورٹ میں مقتولہ کے ساتھ زیادتی کی تصدیق ہوئی ہے کیا کہیں گے؟ شواہد کے مطابق جائے وقوعہ سے چاقو برآمد ہوا جو کہ بعدازاں فرانزک کے لیے لیب بھیجوایا گیا، جائے وقوعہ سے آہنی مکا برآمد کیا گیا اور تفتیشی افسر نے اس کو فرانزک کے لیے بھیجا اس بارے میں کیا کہیں گے؟ جائے وقوعہ سے پسٹل ایک میگزین، چار عدد سگریٹ برآمد ہوئے، جائے وقوعہ سے خون ملا جس کو روئی سے اٹھا کر اسے لیبارٹری کے لیے بھیجا۔ پولیس نے آپ کے فنگر پرنٹس حاصل کرنے کے بعد میچ کرنے کے لیے لیبارٹری بھیجے۔ تفتیشی افسر نے ڈی وی آر سے فوٹیج حاصل کی اور کمپیوٹر آپریٹر کانسٹیبل مدثر نے اس ویڈیو کو محفوظ کیا جس کے کلپس بنائے اور فرانزک کے لیے بھیجا، تفتیشی افسر نے آپ کا اور شریک ملزمان عصمت ذاکر، ذاکر جعفر، گھریلو ملازمین، مقتول نور مقدم اور مدعی مقدمہ کا کال ریکارڈ ڈیٹا حاصل کیا، تفتیشی افسر نے آپ کی نشاندہی پر مقتولہ نور مقدم کا موبائل فون آپ کے گھر سے برآمد کیا اور آپ کی نشاندہی پر آپ کا موبائل آپ کے گھر سے برآمد کیا، اس پر آپ کیا کہنا چاہیں گے؟

سوالنامے میں لکھا گیا کہ شواہد کے مطابق مقتولہ نور مقدم کا 21 جولائی کو پوسٹ مارٹم کیا گیا جس کی رپورٹ کے مطابق مقتولہ کو موت سر دھڑ سے الگ کرنے کی وجہ سے ہوئی۔ پوسٹ مارٹم کے بعد مقتولہ کے خون آلود کپڑے تفتیشی کے حوالے کیے گئے شواہد کے مطابق تفتیشی افسر نے آپ کی خون آلود شرٹ برآمد کی اور پارسل بنا کر لیبارٹری بھیجی، شواہد کے مطابق ڈاکٹر حماد نے آپ کا sexual فٹنس کا ٹیسٹ لیا گیا اور ٹیسٹ لے کر نمونے کو ڈی این اے کے لیے بھجوایا گیا۔ آپ کے فنگر پرنٹس پستول کی میگزین کے ساتھ میچ ہوئے ہیں؟ عدالت نے مرکزی ملزم سے سوال پوچھا کہ پولیس نے اس کے خلاف مقدمہ کیوں درج کیا اور استغاثہ کے گواہ اس کے خلاف کیوں پیش ہوئے؟ کیا اپنے حق میں شواہد پیش کرنا چاہیں گے یا کیا آپ اس کے علاوہ کچھ کہنا چاہیں گے؟

@MumtaazAwan

واضح رہے کہ سابق سفیر کی بیٹی کو قتل کر دیا گیا اسلام آباد کے تھانہ کوہسار کی حدود میں قتل ہونے والی نور مقدم کے والد شوکت علی مقدم نے بیٹی کے قتل کے حوالے سے بیان دیتے ہوئے کہا ہے رات کو تھانہ کوہسار سے کال آئی کہ نور مقدم کا قتل ہو گیا ہے اور جب میں نے موقع پر پہنچ کر دیکھا تو میری بیٹی کا گلا کٹا ہوا تھا نور مقدم کا قاتل ملزم ظاہر جعفر اسکے والدین اور دیگر ملزمان اڈیالہ جیل میں قید ہیں امریکی سفارتخانے نے نور کے قاتل سے بات کی ہے

نورمقدم کے قاتل کو بھاگنے نہیں دیں گے،دوٹوک جواب،مبشر لقمان کا دبنگ اعلان

مبشر لقمان کو ظاہر جعفر کا نوٹس تحریر-سید لعل حسین بُخاری

نور مقدم کیس، فنڈ ریزنگ اور مبشر لقمان کے انکشاف، بیٹا اور بیٹی نے نوازشریف کو ڈبودیا تاریخی رسوائی، شلپا شیٹھی، فحش فلمیں اور اصل کہانی؟

نور مقدم کیس اور مبشر لقمان کو دھمکیاں، امریکہ کا پاکستان سے بڑا مطالبہ، ایک اور مشیر فارغ ہونے والا ہے

جب تک مظلوم کوانصاف نہیں مل جاتا:میں پیچھے نہیں ہٹوں‌ گا:مبشرلقمان بھی نورمقدم کے وکیل بن گئے

مبشرلقمان آپ نے قوم کی مظلوم مقتولہ بیٹی کےلیےآوازبلند کی:ڈرنا نہیں: ہم تمہارے ساتھ ہیں:ٹاپ ٹویٹرٹرینڈ 

:نورمقدم کی مظلومیت کیوں بیان کی: ظاہر جعفر کے دوست ماہر عزیز کے وکیل نے مبشرلقمان کونوٹس بھجوا دیا

پاکستان کے سابق سفیر شوکت علی مقدم کی بیٹی نور مقدم کے قتل کا مقدمہ تھانہ کوہسار میں درج کیا گیا ہے، پولیس کا کہنا ہے کہ لڑکی کے والد شوکت علی مقدم کی مدعیت میں قتل کی دفعہ 302 کے تحت مقدمہ درج کیا گیا ہے،

وفاقی دارالحکومت میں ملزم عثمان مرزا کا نوجوان جوڑے پر بہیمانہ تشدد،لڑکی کے کپڑے بھی اتروا دیئے، ویڈیو وائرل

نورمقدم قتل ، نوجوان جوڑے کو برہنہ کرنے کا کیس، ملزمان کے نفسیاتی ٹیسٹ کی آئی رپورٹ

نور مقدم قتل کیس،مرکزی ملزم ظاہر جعفر کے ریمانڈ میں توسیع

نور مقدم قتل کیس، ایک اور ملزم نے ضمانت کے لئے رجوع کر لیا

نور مقدم کیس، سسٹم کا گھناؤنا چہرہ بے نقاب،کیس الجھ گیا، مال کی چمک دمک شروع

ذاکرجعفر کو کال کرکے کہا کہ وہاں تو ڈیڈ باڈی پڑی ہوئی ہے،تھراپی ورکس کے مالک کی نور مقدم کیس میں صفائیاں

نور مقدم کو انصاف دلوائو.. | مبشر لقمان نے سپر سٹارز کا ضمیر جھنجوڑ دیا

نور مقدم قتل کیس، ظاہر جعفر کا عدالت میں ایک اور ڈرامہ

نورمقدم قتل کیس، ظاہر جعفر پاگل ہے، عدالت میں درخواست دائر

نور مقدم قتل کیس، سماعت بغیر کارروائی ملتوی

نورمقدم قتل کیس میں اسلام آباد ہائیکورٹ کا بڑا فیصلہ

نور مقدم قتل کیس،مرکزی ملزم کو اندر بلا کر عدالت نے میڈیا کو باہر نکال دیا

بیٹی کو ناحق قتل کیا گیا، ملزم کوسزائے موت سنائی جائے،نورمقدم کے والد کا عدالت میں بیان

نورمقدم قتل کیس کے تفتیشی افسر کا بیان قلمبند

نور مقدم قتل کیس، ظاہر جعفر کا ایک اور ڈرامہ،سوشل میڈیا صارفین برس پڑے

نور مقدم قتل کیس،مرکزی ملزم ظاہر جعفر کو آج عدالت کیسے پیش کیا گیا؟

نور مقدم قتل کیس، ڈاکٹرز کو بطور گواہ طلب کرنے کی درخواست پر فیصلہ آ گیا

نور مقدم قتل کیس،اِن کیمرہ سماعت ختم،آئندہ سماعت پر کیا ہو گا؟

نور مقدم قتل کیس،مرکزی ملزم ظاہر جعفر کی تینوں درخواستیں خارج

Leave a reply