انڈیانا کے شمال مغربی علاقے میں ایک 41 سالہ خاتون کو منگل کے روز اُس کے کار کے اندر چھ دن تک پھنسے رہنے کے بعد زندہ پایا گیا۔ حکام کے مطابق، بریونا کیسلی، جو گزشتہ بدھ کے روز اپنی والدہ کے گھر سے ایک دوست سے ملنے کے لیے نکلیں تھیں، حادثے کا شکار ہو گئیں۔
سی این این کے مطابق، کیسلی نے اپنی والدہ کے گھر سے نکلنے کے بعد ویٹفیلڈ اور ڈی موٹ کے قریب ایک چھوٹے سے قصبے بروک میں حادثے کا شکار ہوئیں، جو شکاگو سے تقریباً 80 میل جنوب میں واقع ہے۔اس حادثے کے دوران، کیسلی گاڑی چلانے کے دوران انہیں نیند آئی اور گہری کھائی میں جا گری۔ گاڑی سڑک سے ہٹ کر ایک علاقے میں جا پہنچی تھی جہاں گزرنے والی گاڑیوں کو اس کا پتا نہیں چل سکا اور کوئی اس کی مدد کے لیے نہ پہنچ سکا، حکام اور خاندان نے بتایا۔
کیسلی کے والدین کے مطابق، خاتون اپنے پیروں میں چوٹ لگنے کے باعث حرکت نہیں کر سکتی تھیں اور ان کا فون بھی بند ہو گیا تھا۔ اس دوران، کیسلی نے اپنی سویٹر کا استعمال کرتے ہوئے قریبی ندی سے پانی نکالا اور اسے پی کر زندہ رہنے کی کوشش کی،
نیوٹن کاؤنٹی شیرف آفس کے مطابق، کیسلی کو جاننی مارٹنیز نامی ایک راہگیر نے دریافت کیا، جو علاقے میں کام میں مصروف تھا۔ مارٹنیز نے اپنے سپروائزر، جیریمی وانڈرویل سے رابطہ کیا، جو مقامی فائر چیف بھی ہیں۔دونوں نے مل کر کیسلی کو اس کی گاڑی میں "ہوش میں اور بات کرنے والی” حالت میں پایا،”اپنی چوٹوں کے باوجود، کیسلی نے چھ دن تک امداد کا انتظار کیا اور زندہ رہی،”
کیسلی کو فوری طور پر بچا کر شکاگو کے ایک ہسپتال منتقل کیا گیا جہاں انہیں آئی سی یو میں داخل کیا گیا اور بدھ کو ان کی ٹانگوں، پسلیوں اور کلائی میں شدید چوٹوں کے باعث آپریشن کیا جائے گا۔کیسلی کی والدہ، کم براؤن نے کہا، "مجھے دل میں کچھ غلط ہونے کا احساس ہوا اور میں پریشان ہو گئی۔”انہوں نے مزید کہا، "میں بس اس کو گلے لگانے اور چومنے کا انتظار نہیں کر سکتی، حالانکہ شاید میں یہ نہیں کر سکوں گی۔”
کیسلی کے والد، ڈیل مار کالڈ ویل نے کہا، "یہ ایک طویل اور مشکل سفر ہوگا، لیکن ہم خوش ہیں کہ وہ زندہ ہے۔”