ضروری نیند پر سمجھوتہ ہر گز نہیں تحریر:محمد عدنان رضا

0
33

مناسب دورانیے تک سونا آپ کے دل،وزن اور ذہن سمیت ہر چیز کی صحت کے لیے بہترین ثابت ہو تا ہے، مصروف ترین زندگی نے نیند کا اوسط دورانیہ 6 گھنٹوں تک پہنچا دیا ہے جبکہ طبی ماہرین 7 سے 8 گھنٹے تک سونے کا مشورہ دیتے ہیں
انسان کے جسم کو اس طرح بنایا گیا ہے کہ جہاں یہ سرگرم رہنے سے ٹھیک رہتا ہے وہاں اس آرام کی بھی ضرورت ہوتی ہے اور خاص کر نیند کی صورت میں اس کی توانائی بحال ہوتی ہے_  مناسب دورانیے تک سونا آپ کے دل،وزن، اور ذہن سمیت ہر چیز کی صحت کیلئے بہترین ثابت ہو تا ہے_ مگر آج کے دور کی مصروفیات نے نیند کا اوسط دورانیہ 6 گھنٹوں تک پہنچا دیا ہے جبکہ طبی ماہرین 7 سے 8 گھنٹے تک سونے کا مشورہ دیتے ہیں_ لگ بھگ ہر ایک کو اچھی نیند کی اہمیت کے بارے میں علم ہے مگر یہاں ایسے کچھ نقصانات بتائیے جارہے ہیں جو کم نیند لینے والے افراد پر اثر انداز ہو تے ہیں_ ان میں سے اہم چڑچڑا پن ہے_ بے خواب راتوں کے نتیجے میں چڑچڑے پن اور جذباتی پن کی شکایت عام ہوجاتی ہے_ یہ بات ایک طبی تحقیق میں سامنے آئی جس میں بتایا گیا کہ منفی جذبات نیند متاثر ہونے کا نتیجہ ہوتے ہیں اور آس سے دفتری کارکردگی بھی متاثر ہوتی ہے_ سر درد بھی ان نتائج میں سے ہے_ جن کا بے خوابی کی صورت میں سامنا ہوسکتا ہے_ سائنسدان اس حوالے سے پر یقین نہیں کہ نیند کی کمی سر درد کا باعث کیوں بنتی ہے مگر ایسا ہوتا ضروری ہے_ بے خواب راتوں کے نتیجے میں آدھے سر کا درد ہونے لگتا ہے جبکہ خراٹے لینے والے 36 سے 58 فیصد افراد صبح سر درد کا شکار ہو تے ہیں_ اسطرح کم نیند کے نتیجے میں لوگوں کا جسمانی ہارمون توازن بگڑ جاتا ہے جس کے نتیجے میں کھانے کی اشتہا خاص طور پر بہت زیادہ کیلوریز والی غذاؤں کی خواہش پیدا ہوتی ہے_ اپنی خواہشات پر کنٹرول کی صلاحیت کم ہوجاتی ہے اور یہ دونوں بہت خطرناک امتزاج ہیں کیونکہ اس کا نتیجہ موٹاپے کی شکل میں نکلتا ہے جبکہ تھکاوٹ کا احساس الگ ہر وقت طاری رہتا ہے_ نیند کی کمی بینائی کی کمزوری، دھند لاپن اور ایک کی جگہ دونظر آنے کی شکل میں بھی سامنے آسکتا ہے_ جتنا زیادہ وقت آپ جاگ کر گزارتے ہیں اتنی ہی بینائی میں خرابی کا امکان بڑھتا ہے جبکہ واہموں کے تجربے کا امکان بڑھ جاتا ہے_ ایک تحقیق کے دوران لوگوں کو 88 گھنٹے تک سونے نہیں دیا گیا جس کے نتیجے میں بلڈ پریشر اوپر گیا جو کہ کوئی زیادہ حیران کن آمر نہیں تھا مگر جب ان افراد کو ہررات صرف 4 گھنٹے تک سونے کی اجازت دی گئی تو دل کی دھڑکن کی رفتار بڑھ گئی جبکہ ایسے پروٹین کا ذخیرہ جسم میں ہونے لگا جو امراض قلب کا خطرہ بڑھتا ہے_ نیند پوری نہ کرنے والے افراد کو سست ردعمل کا بھی سامنا ہوتا ہے یعنی جب نیند پوری نہ ہو تو کسی بھی واقعے پر ردعمل کا اظہار سست ہو جاتا ہے_ ایک تحقیق کے دوران لوگوں کو فوری فیصلے کرنے کے ٹاسک دئے گئے، جن میں سے کچھ کو کو ٹیسٹ کے دوران سونے کا موقع ملا انہوں نے ٹیسٹ میں بہتر کارکردگی دکھائی جبکہ دیگر افراد کی کارکردگی بدتر اور ردعمل بہت سست رہا_ اس کے ساتھ ساتھ یہ جاننا بھی ضروری ہے کہ جسمانی دفاعی نظام کو طاقتور کیسے بنایا جاسکتا ہے خاص طور پر کسی کھلے زخم ہر پر جلد انفکشن نہیں ہوتا؟ وہ نیند ہے_ آگر آپ نیند کی کمی کے شکار ہو یہاں تک کہ ایک رات کی کمی بھی جراثیموں کے خلاف جسم کے قدرتی دفاع پر منفی اثرات مرتب کرتی ہے_ توجہ کی صلاحیت متاثر ہونا بھی نیند کی کمی کا نتیجہ ہوسکتا ہے_ کیا پڑھتے یا سنتے ہوئے توجہ مرکوز کرنے میں مشکل کا سامنا ہے کسی ایسے کام کو کرنے میں جدوجھد کرنا پڑ رہی ہے جس میں زیادہ توجہ مرکوز کرنے کی ضرورت ہے توجہ مرکوز کرکے ہونے والے ٹاسک نیند کی کمی سے سب سے زیادہ متاثر ہوتے ہیں_ ایک تحقیق کے مطابق اگر آپ زہنی طور پر چوکنا اور ہوشیار رہنا چاہیے ہیں تو نیند پوری کرنی چاہیے ورنہ ذہن غنودگی کی کیفیت کا شکار ہو جاتا ہے اور کچھ بھی کرنا کافی مشکل ہوجا تا ہے_ نزلہ زوکام کے دائمی کا شکار ہو نے کا خطرہ بھی نیند پوری نہ ہونے کی صورت میں بڑھ جاتا ہے_ آگر آپ ہر وقت نزلہ زوکام کا شکار رہنے پر پریشان رہتے ہیں اور کہیں بھی جانے پر پریشان رہتے ہیں اور کہیں بھی جانے پر فلو حملہ آور ہوجاتاہے تو اس کی ایک ممکنہ وجہ ناکافی نیند بھی ہے_ ایک تحقیق کے مطابق جو لوگ 7 گھنٹے سے کم نیند لیتے ہیں ان میں بیماری ہونے کا خطرہ تین گنا زیادہ ہوتا ہے_ پیٹ کے مختلف امراض یعنی معدے میں سوجن وغیرہ نیند کی کمی کے نتیجے میں بدتر ہو جاتے ہیںسات سے آٹھ گھنٹے کی نیند پیٹ کے امراض سے کافی حد تک تحفظ دیتی ہے مگر اس میں کمی خطرہ بڑھا دیتی ہے کیونکہ نیند کے دوران ہمارا جسم میٹا بولزم میں آنے والی خرابیوں کو دور کرتا ہے اسلئے زیادہ وقت جاگ کر گزارنے کے نتیجے میں انسولین کی حساسیت کا خطرہ بڑھ جاتا ہے جس کا نتیجہ ذبابیطس ٹائپ ٹو کی شکل میں نکلتا ہےایک تحقیق کے مطابق نیند کے دورانیے میں اضافہ ممکنہ طور پر ذیابیطس کا خطرہ کم کرتا ہے جبکہ ایک اور تحقیق میں کم سونے کو معمول بنانے اور ذیابیطس کے خطرے کے درمیان تعلق کی نشاندہی کی گئیطبی ماہرین نے نیند اور کینسر کے درمیان تعلق کے حوالے سے تحقیقات کی ہے اور یہ بات سامنے آئی ہے کہ جسمانی گھڑی کے نظام میں مداخلت سے جسمانی دفاعی نظام کمزور ہو تا ہے اور ان میں مخصوص اقسام کے کینسر کا خطرہ بڑھ جاتا ہے اس طرح درمیانی عمر میں نیند کی کمی سے دماغی ساخت میں تبدیلیاں آتی ہیں جو کہ طویل المیعاد یا دداشت پر منفی اثرات مرتب کرتی ہیں جبکہ نوجوانوں میں بھی نیند کی کمی سے یادداشت خراب ہونے کے مسائل دیکھے جاسکتے ہیں ایک تحقیق کے مطابق جو لوگ زیادہ سونے ان کی یاد داشت بھی اچھی ہوتی ہے

My Offical Twitter Account 

@Adnanrazapak

Leave a reply