اداکارہ ژالے سرحدی نے اپنے ایک انٹرویو میں کہا ہے کہ میں عورت مارچ کے حق میں ہوں اور میں اس مارچ کا حصہ رہی ہوں ۔ میرا جسم میری مرضی میں غلط ہی کیا ہے؟ بھئی ٹھیک ہے نا کیوں کسی عورت کو اسکی مرضی کے خلاف چھوا جائے ؟ عورتوں کو خود مختار ہونے دیں اور میرا جسم میری مرضی کے جو الفاظ ہیں ان پر نہ جائیں بلکہ ان کا مفہوم سمجھنے کی کوشش کریں۔ انہوں نے کہا کہ میں اس مرد کو پسند نہیں کرتی جو عورت پر ہاتھ لگاتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ میں تو جانوروں پر تشدد کرنے کے بھی شدید خلاف ہوں مجھے بالکل اچھا نہیں لگتا کہ جانوروں کو مارا جائے۔ مجھے سمجھ نہیں آتی کہ کیسے جانوروں پر لوگ تشدد کر لیتے ہیں۔
انہوں نے کہاکہ ”میرے سامنے اگر کوئی عورت اور جانور کو مارے تو میں اسکو قتل کرنے کے لئے شاید تیار ہوجائوں ”میں اس حد تک تک تشدد کے خلاف ہوں۔ ژالے سرحدی نے کہا کہ ایسے لوگوں کو زندہ رہنے کا کوئی حق نہیں ہے، بے زبان کے ساتھ تشدد کرنے والے شخص سے زیادہ بزدل کوئی نہیں ہے۔یاد رہے کہ ژالے سرحدی نے ڈرامہ انڈسٹری میں اپنی صلاحیتوں کے بل پر بہت جلد نام بنایا تھا اور آج بھی لوگ ان کو پسند کرتے ہیں۔