
پاکستانی نژاد امریکی کاروباری شخصیت ضیاء چشتی نے نیریٹیوز (Narratives) میگزین اور اس کے ایڈیٹر عامر ضیاء کے خلاف جھوٹے، ہتک آمیز اور بدنیتی پر مبنی الزامات پر ہتک عزت کا مقدمہ جیت لیا ہے
ایڈیشنل ڈسٹرکٹ جج لاہور نے اپنے فیصلے میں کہا کہ ” میگزین نے ضیاء چشتی پر سنگین الزامات لگاکر ان کی ساکھ کو نقصان پہنچایا، میگزین اپنے دفاع میں ٹھوس ثبوت پیش نہ کرسکا، نیریٹیوز میگزین ضیاء چشتی سے معافی مانگے، وضاحت شائع کرے اور بطور ہرجانہ 50 لاکھ روپے بھی دے،میگزین کے ایڈیٹر نے عدالت کا فیصلہ چیلنج کرنے کا اعلان کیا ہے۔
نیریٹیو میگزین نے ضیا چشتی کے خلاف سنگین الزامات عائد کیے تھے، ان کے خلاف جنسی بدانتظامی اور سیکیورٹیز اور دیگر کارپوریٹ قوانین کی خلاف ورزی کے الزامات کا حوالہ دیا تھا۔ ضیا چشتی ایک سیریل ٹیک انٹرپرینیور ہیں جنہوں نے Invisalign ڈینٹل بریسس کے پیچھے ملٹی بلین ڈالر کی کمپنی کی بنیاد رکھی اور ملٹی بلین ڈالر کی مصنوعی ذہانت کمپنی Afiniti کی بنیاد رکھی۔ صدر مملکت ممنون حسین نے ضیا چشتی کو 2018 میں ستارہ امتیاز سے نوازا۔
عدالت نے اپنے فیصلے میں کہا کہ ضیا چشتی کو بغیر کسی بنیاد اور بددیانتی کی وجہ سے بدنام کیا گیا۔ جج محمد فرحان نبی نے کہا کہ نیریٹیو میگزین نے اپنے دفاع میں کوئی قابل اعتبار ثبوت پیش نہیں کیا، اور میگزین نے ضیا چشتی کی ساکھ کو شدید نقصان پہنچایا۔
ضیا چشتی نے عدالتی فیصلے کے بعد کہا کہ "مجھے انصاف فراہم کیا گیا میں عدالت کا شکر گزار ہوں۔ میں اپنے خاندان اور اپنے قریبی دوستوں کا بھی شکریہ ادا کرنا چاہتا ہوں جنہوں نے غیر معمولی مشکل وقت میں میرا ساتھ دیا۔ یہ بہت سے کیسز میں سے پہلا کیس ہے جو میں جیتا ہوں.
ہارورڈ کے پروفیسر ایمریٹس اور معروف قانونی چارہ جوئی کرنے والے ایلن ڈرشووٹز نے کارروائی میں ذاتی دلچسپی لی۔ انہوں نے تبصرہ کیا: "پاکستان میں عدالت کا فیصلہ ضیا چشتی کے اس موقف کی توثیق کرنے والا پہلا فیصلہ ہے کہ ان کے خلاف صرف الزامات ہیں، میں نے چشتی صاحب کو مشورہ دیا اور دلچسپی سے اس کیس کی پیروی کی۔ یہ مسٹر چشتی کی طرف سے لائے گئے ہتک عزت کے مقدمات کے وسیع تر سیٹ کا حصہ ہے، جس میں امریکہ میں ان پر الزام لگانے والے کے خلاف اور برطانیہ میں ٹیلی گراف کے خلاف مقدمہ بھی شامل ہے۔
اس کیس میں ضیاچشتی کی نمائندگی بیرسٹر فیصل نواز نے کی۔ فیصل نواز کا کہنا تھا کہ مجھے اس کیس میں ضیا چشتی کی نمائندگی کرنے پر فخر ہے، اور انصاف ہوتا دیکھ کر خوشی ہوئی۔ جیسا کہ عدالت نے فیصلہ دیا ہے، نیریٹیو میگزین نے غلط بیانی سے کام لیا عامر ضیاء نے جھوٹی خبریں شائع کرنے سے پہلے کبھی جناب چشتی سےرابطہ نہیں کیا.