زیادتی کے بعد خاتون کو جلانے والے ملزم گرفتار
زیادتی کے بعد خاتون کو جلانے والے ملزم گرفتار
باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق بھارتی ریاست حیدرآباد میں ویٹرنری خاتون ڈاکٹر کی عصمت دری و بہیمانہ قتل کے ایک ہفتے بعد اترپردیش میں مجرموں کو گرفتار کر لیا گیا ہے جنہوں نے خاتون پر پٹرول چھڑک کر زیادتی کے بعد آگ لگانے کی کوشش کی تھی، متاثرہ خاتون مقامی ہسپتال میں زیر علاج ہے جس کا جسم نوے فیصد جھلس چکا ہے،
بھارتی میڈیا کے مطابق پولیس نے مرکزی ملزم شیوم اور اس کے چار ساتھیوں کو گرفتار کر لیا ہے.
اجتماعی زیادتی کی متاثرہ خاتون کو اسوقت جلانے کی کوشش کی گئی جب وہ رائے بریلی میں اپنے وکیل سے ملنے کے لئے گھر سے نکلی تھی کہ راستے میں اس کے گھر سے ایک کلومیٹر کے فاصلے پر ملزموں نے اس پر پٹرول ڈال کر آگ لگا دی تھی.
انناو کے بہار تھانہ علاقہ کے گاؤں ہندو نگر کی خاتون کے ساتھ اجتماعی زیادتی کی گئی تھی،واقعہ کے بعد دو نامزد ملزمان کو گرفتار کرکے جیل بھیج دیا گیا تھا۔ خاتون اسی مقدمہ کی پیروی کے لئے رائے بریلی جا رہی تھی۔ جب گرفتار ملزمان کے ساتھیوں نے اسے آگ لگائی.
دوسری طرف سیکورٹی کے مدنظر اجتماعی عصمت دری و قتل کے ملزموں کو چیراپلّی کے سنٹرل جیل میں رکھا گیا ہے۔ تمام ملزموں کو ایک الگ سیل میں منتقل کر دیا گیا ہے تاکہ جیل کے اندر کسی طرح کے ہنگامے سے بچا جا سکے۔ جیل انتظامیہ کا کہنا ہے کہ ان ملزموں پر باقی قیدی حملہ کر سکتے ہیں اس لیے انھیں علیحدہ رکھا گیا ہے۔ جیل کی سیکورٹی بھی کافی بڑھا دی گئی ہے .
زیادتی کی شکار خاتون کو جلائے جانے کے واقعہ کے بعد حیدر آباد میں احتجاج جاری ہے، جس کی وجہ سے دفع 144 نافذ کر دی گئی ہے،حیدر آباد پولس کی جانب سے کہا گیا ہے کہ آئندہ دو دنوں تک شہر میں دفعہ 144 نافذ رہے گی۔ حیدر آباد پولس کمشنر انجنی کمار کا کہنا ہے کہ شہر میں 5 دسمبر کی صبح 6 بجے سے لے کر 7 دسمبر کی صبح 6 بجے تک یہ پابندی رہے گی۔
بھارتی ریاست اترپردیش میں اپوزیشن جماعت کانگریس کے صدر اجے کمار للو متاثرہ خاتون سے ملاقات کے لئے ہسپتال پہنچے لیکن انہیں ملاقات کی اجازت نہیں دی گئی اس موقع پر کانگریس صدر کا کہنا تھا کہ ہر طرف جنگل راج نظر آتا ہے۔ بھارت کے مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ اور ریاست کے وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ جرائم کم ہونے کا جھوٹا دعوی کر کے عوام کو بے وقوف بنا رہے ہیں۔ یوپی کے ڈائریکٹر جنرل آف پولس بھی اعداد و شمار کی بازیگری کر کے یہ کہتے ہیں ہے کہ جرائم میں کمی آئی ہے لیکن حقیقت یہ ہے کہ اتر پردیش میں قتل اور عصمت دری کے واقعات میں روز بروز اضافہ ہوتا جا رہا ہے۔ اتنا ہی نہیں، این سی آر بی (نیشنل کرائم ریکارڈ بیورو) کی رپورٹ کے مطابق یوپی خواتین کے لئے جرائم کے معاملہ میں بھارت میں سر فہرست آ چکا ہے اور یہ شرمناک بات ہے۔
دوسری جانب سماج وادی پارٹی کے سربراہ اکھلیش یادو نے مطالبہ کیا ہے کہ یوگی حکومت کو اس معاملے میں اخلاقی ذمہ داری لیتے ہوئے وزیر اعلی کے عہدے سے استعفی دے دینا چاہئے۔ انہوں نے عدالت سے اپیل کی کہ وہ اس حادثے کی سنگینی کو دیکھتے ہوئے متأثرہ خاتون کی سیکورٹی اور علاج کے لئے ہدایات دے.
واضح رہے کہ حکومت کی حالیہ عرصے کے دوران کوششوں کے باجود بھارت میں پیچیدہ قوانین کی وجہ سے مقدمات کے فیصلے ہونے میں برسوں لگ جاتے ہیں۔بھارت میں اجتماعی زیادتی کے بعد خواتین کو قتل کرنے کے واقعات آئے روز پیش آتے رہتے ہیں اور اس حوالے سے بھارت کا شمار بدترین ممالک میں ہوتا ہے۔بھارتی حکام کی اپنی رپورٹ کے مطابق صرف 2017 میں 33 ہزار سے زائد خواتین کو زیادتی کا نشانہ بنایا گیا۔