زکوۃ‌،صدقات کی بڑی اہمیت ہے ،غریب اورنادارلوگوں کو ان کا حق دیا جائے ،علامہ حقانی اورعلامہ موسوی کی علمی گفتگو

0
18

لاہور : ذخیرہ اندوزی کرنے والوں کے لیے سخت وعید ہے اورجولوگ اس مہینے میں بھی باز نہیں آتے تو جس طرح اس مہینے میں نیکی کرنے والوں کو بہت زیادہ اجرملتا ہے ایسے ہی جو اللہ کی نافرمانی کرتا ہے اللہ اس کے ساتھ اتنا ہی زیادہ ناراض ہوتے ہیں

باغی ٹی وی میں گفتگوکرتے ہوئے علامہ عبدالشکورحقانی نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ ہرعبادت کا اپنا وقت مقرر ہے ، ا س مہینے میں جو لوگ نماز ، تلاوت کلام پاک کرتے ہیں یقینا ان کو بہت زیادہ ثواب ملتا ہے . ایسے ہی زکوۃ اورصدقات کرنے والے کو بھی مگریہ بات یاد رکھیں کہ زکوۃ‌کے لیے یہ مہینہ مقررنہیں‌اس کے لیے ایک مقررہ مدت ہے جب وہ پوری ہوجائے تو زکوۃ‌دے دینی چاہیے

علامہ حقانی نے کہا کہ زکوۃ‌کا نصاب الگ الگ ہوگا ، کمانے والاایک ہی یا زیادہ لیکن نصاب کے لیے جو معیارمقررکیئے گئے ہیں وہی قابل عمل ہوں گے ، ہر نصاب کی علیحدہ علیحدہ زکوہ ہوگی ، ایک اورسوال کے جواب میں انہوں‌نے کہا کہ جو مالک ہوگا وہ ہی صاحب نصاب ہوگا

ایک سوال کے جواب میں علامہ موسوی نے کہا کہ اگروالد نے کوئی جائیداد بچوں کے نام ٹرانسفر کی ہے تو جب تک باپ کفالت کرتا ہے باپ ہی زکوۃ‌ دے گا، ان کا کہنا کہ اس کے بعد یہ وقت بھی آتا ہے کہ بچے بھی جوان ہوگئے تو ان کو اپنی زکوۃ دیں گے

 

https://www.youtube.com/watch?v=_Y8GaCmuXJE

علامہ حقانی نے کہا کہ ذرائع آمد پرزکوۃ نہیں ، آمدن پرزکوۃ ہے ، اگرکسی نے کوئی پلاٹ خریدا کہ وہ اس پرمکان بنائے گا تو اس پرزکوۃ نہیں ہوگی ، اوراگروہ یہ پلاٹ کاروبارکے لیے خریدتا ہے وربیچتا ہے تو اس پرزکوۃ‌دینا ہوگی

علامہ حقانی نے کہا کہ جوواجب صدقات ہیں تو وہ صرف اپنے مسلمان بھائی کو دیئے جائیں اورنفلی صدقات مسلمان کے علاوہ بھی دیئے جاسکتے ہیں، اپنے رشتہ داروں کو بھی دے سکتا ہے ،

علامہ موسوی نے کہا کہ اس سلسلے مٰیں اپنے محلے ،ہمسائے میں دیکھنا چاہیے کہ کون حقدار ہے اسے دی جائے ، ہاں‌اگرکسی حقدار کی بجائے کسی ناحق کو غلطی سے دی جائے تو دینے والے کوثواب میں کمی نہیں آئے گی

علامہ حقانی نے کہا کہ ہسپتال میں بیمار لوگوں کو زکوۃ دی جاسکتی ہے ، انہوں نے مزید کہا کہ یہ بتانا ضروری نہیں کہ یہ زکوۃ‌ ہے ، ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ مسجد اورمدرسے کی عمارت پرزکوۃ نہیں لگے گی ، اوریہ زکوۃ مدرسے اورمسجد میں زیرتعلیم بچے ، استاد کی تنخواہ اوردوسرے مصارف میں دی جاسکتی ہے

علامہ موسوی نے بھی اسی بات کی تائید کی کہ زکوۃ کے بارے میں نہ بتایا جائے کہ یہ زکوۃ ہے بس خاموشی سے حق دار کو دی جانی چاہیے ،انہوں نے ایک سوال کے بارے میں جواب دیتے ہوئے کہا کہ جو اللہ تعالیٰ نے فضیلت مقرر کردی ہے وہ مسلمہ ہے ،ہاں رمضان کے علاوہ بھی اللہ تعالیٰ انسان کو اس کی نیت کے مطابق زیادہ اجردے سکتے ہیں ، ان کا کہنا تھا کہ رمضان کے علاوہ مسلمانوں‌پرمشکل وقت میں بھی زکوۃ‌صدقات دئے جاسکتے ہیں‌

علامہ حقانی نے کہا کہ حرام مال پرزکوۃ ،صدقات وخیرات دینے سے ثواب نہیں ملتا ، زکوہ کے مال سے جہز کا سامان خریدا جاسکتا ہے ، شادی کے سسلسلے میں مدد کی جاسکتی ہے ، ایڈوانس زکوہ دی جا سکتی ہے ،

علامہ موسوی نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ بدقسمتی ہے کہ مسلمان ممالک میں زکوۃ‌کا نظام بہترنہیں ہے ، غریب اورمستحق افراد تک نہیں پہنچتی ، علامہ حقانی نے کہا کہ جو لوگ سارے مال کی بجائے ادھے مال کی زکوہ دیتے ہیں یہ جائز نہیں علامہ حقانی نے کہا کہ جولوگ زکوۃ‌نہیں دیتے ان کو جہنم میں ڈالا جائے

Leave a reply