زلفی بخاری کا خواجہ آصف کے لئے قانونی کاروائی کا اعلان
زلفی بخاری کا خواجہ آصف کے لئے قانونی کاروائی کا اعلان
باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق وزیر اعظم عمران خان کے معاون خصوصی برائے سمندر پار پاکستانیز زلفی بخاری نے مسلم لیگ (ن) کے سینئر رہنما خواجہ آصف کے خلاف عدالتی چارہ جوئی کا اعلان کر دیا
وزارت اوورسیز کے ترجمان کی جانب سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے زلفی بخاری نے کہا کہ میں نے ایران سے زائرین کو لانے کے لیے اثرو رسوخ استعمال نہیں کیا، خواجہ آصف کے الزامات سفید جھوٹ ہیں، اپوزیشن کے نمائندہ ہونے کے ناطے خواجہ آصف کو ذمہ داری کا مظاہرہ کرنا چاہیے تھا۔ خواجہ آصف کسی اور ملک میں الزام لگاتے تو جیل میں ہوتے۔
زلفی بخاری کا مزید کہنا تھا کہ صوبائی حکومت نے تفتان بارڈر پر پاکستانی زائرین کے داخلے کی اجازت دینے کا فیصلہ کیا تھا، ایک ذمہ دار ریاست اپنے لوگوں کو کھلے آسمان تلے نہیں چھوڑ سکتی، تفتان میں قرنطینہ سہولیات کا بھی بندو بست کیا گیا تھا تاکہ کورونا وائرس نہ پھیل سکے، وفاقی حکومت نے مختلف غیر ملکی ہوائی اڈوں پر پھنسے ہوئے پاکستانیوں کے انخلاء کا عمل شروع کیا تھا۔
زلفی بخاری کا مزید کہنا تھا کہ پاکستانی زائرین کو واپس لانے کے عمل میں میرا کوئی کردار نہیں، خواجہ آصف کے الزامات سے میری ساکھ متاثر ہوئی ہے، خواجہ آصف کیخلاف کورٹ سے رجوع کر رہا ہوں.
واضح رہے کہ 26 مارچ کو اسلام آباد ہائیکورٹ میں کورونا وائرس کے پھیلاﺅ کی تحقیقات سے متعلق درخواست پر سماعت ہوئی تھی،اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس عامر فاروق نے درخواست پر سماعت کی ،درخواست گزار کی جانب سے موقف اختیار کیا گیا ہے کہ عدالت انکوائری کیلئے جوڈیشل کمیشن کے احکامات جاری کرے،ایران سے ہزاروں زائرین کوفیصل آباد اورجھنگ لایا جا رہا ہے،
عدالت نے استفسار کیا کہ حکومت سے پوچھ لیتے ہیں تفتان سے آنیوالوں کوکہاں رکھا ہے؟،جسٹس عامر فاروق نے کہا کہ قرنطینہ میں رکھنے کا مقصد ہی انہیں الگ رکھنا ہے،حکومت سے پوچھ لیتے ہیں یہ مراکزکہاں قائم ہیں؟ عدالت نے جوڈیشل کمیشن کے قیام کی درخواست پروفاق کونوٹس جاری کردیا،عدالت نے وزیراعظم کے پرنسپل سیکرٹری اورزلفی بخاری کو بھی نوٹس جاری کرتے ہوئے جواب طلب کر لیا.
سیاسی جماعتیں بھی زلفی بخاری پر الزام عائد کر رہی تھی کہ انکے کہنے پر زائرین کو واپس لایا گیا، اس پر زلفی بخاری کہہ چکے ہیں کہ اس حوالہ سے اگر کسی قسم کی تحقیقات ہوتی ہیں تو میں حاضر ہوں گا اور جواب دوں گا.
واضح رہے کہ ایران سے آنے والے زائرین کی وجہ سے پاکستان میں اب تک کرونا وائرس زیادہ پھیلا، یہ بات وزیراعظم عمران خان سمیت دیگر سرکاری حکام بھی کر چکے ہیں، ایران سے آنے والے زائرین کو اگر روک لیا جاتا یا ان کے ٹیسٹ کئے جاتے تو شاید پاکستان میں آج یہ صورتحال نہ ہوتی، سعودی عرب سمیت دیگر ممالک سے بھی افراد واپس آئے لیکن ایران سے آنے والے زائرین کی تعداد زیادہ تھی.
پنجاب میں لاک ڈاؤن کا نوٹفکیشن جاری، جنازے کے لئے بھی لینی پڑے گی اجازت
گائے کا پیشاب پینے سے کرونا وائرس ہو گا ختم،ہندو مہاسبھا کے صدر کے علاج پر سب حیران
بھارت میں کرونا کے 44 مریض، مندر میں بتوں کو بھی ماسک پہنا دیئے گئے
کرونا وائرس، بھارت میں 3 کروڑ سے زائد افراد کے بے روزگار ہونے کا خدشہ
بھارتی گلوکارہ میں کرونا ،96 اراکین پارلیمنٹ خوفزدہ،کئی سیاستدانوں گھروں میں محصور
لاک ڈاؤن کی خلاف ورزی پر کتنے عرصے کیلئے جانا پڑے گا جیل؟
کرونا وائرس سے کس ملک کے فوج کے جنرل کی ہوئی موت؟
قبل ازیں کرونا وائرس کے معاملے پر برطانوی اخبار دی گارڈین کی خبر پر وزیر اعظم کے معاون خصوصی زلفی بخاری نے رد عمل ظاہر کرتے ہوئے اسے جھوٹا قرار دیا تھا زلفی بخاری کا کہنا تھا کہ اخبار نے کوئی تحقیق نہیں، سنی سنائی بات کو خبر بنا دیا۔ خبر لگانے سے قبل زمینی حقائق جاننے کی کوشش ہی نہیں کی گئی، آفت یا جنگ زدہ علاقوں کی رپورٹنگ کے لیے زمینی حقائق جاننا ضروری ہوتا ہے، بلوچستان حکومت نے بھی جھوٹی خبر کی نشان دہی کر کے بہترین کام کیا، اخبار کو فی الحال برطانیہ کے حالات پر توجہ مرکوز کرنے کی ضرورت ہے۔
واضح رہے کہ برطانوی اخبار نے 100 سے زائد زائرین کی ایران سے بلوچستان میں داخل ہونے کی خبر دی تھی، جس میں لکھا گیا تھا کہ زائرین رشوت دے کر ایران سے بلوچستان داخل ہوئے، اس پر وزیر اعلیٰ بلوچستان جام کمال نے بھی رد عمل دیا تھا اور کہا برطانوی اخبار کے صحافی نے دورہ کیے بغیر تفتان سے متعلق جھوٹی خبر شائع کی، خبر کے ساتھ جو تصویر لگائی گئی وہ تفتان کی نہیں کوئٹہ کی ہے۔
خیال رہے کہ پنجاب میں کرونا کی سپیڈ جاری ہے، پنجاب میں کورونا وائرس کے مزید 60کیسز سامنے آگئے،
ترجمان پرائمری اینڈ سیکنڈری ہیلتھ کیئر کے مطابق پنجاب میں کورونا وائرس کےکیسز کی تعداد557ہوگئی،پنجاب میں کورونا وائرس کے 5افراد صحت یاب ہو کر ڈسچارج ہوچکے ہیں،متاثرہ افراد کو آئسولیشن وارڈ منتقل کردیا گیا،
ملک بھر میں کرونا وائرس کے مریضوں کی تعداد 1495 ہو گئی، نیشنل کمانڈ اینڈ کنتڑول سنٹر کے مطابق پنجاب میں 557 مریض ہیں،سندھ میں 469، خیبر پختونخونواہ میں 188 ،اسلام آباد میں 39، بلوچستان میں 133، آزاد کشمیر میں 2 ،گلگت بلتستان میں 107 مریض ہیں
پاکستان میں کرونا وائرس سے 12 ہلاکتیں ہو چکی ہیں،25 مریض صحتیاب ہوئے ہیں جبکہ 7 کی حالت تشویشناک ہے