پاکستان نیوی یا کسی ریاستی ادارے کا نام ریئل اسٹیٹ بزنس میں استعمال نہیں ہو سکتا، عدالت
راول جھیل کے کنارے سیلنگ کلب کی تعمیر غیر قانونی قرار دینے کا تحریری فیصلہ جاری کر دیا گیا اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس اطہر من اللہ نے 45صفحات پر مشتمل تحریری فیصلہ جاری کر دیا. عدالت نے تحریری فیصلے میں کہا کہ پاکستان نیوی یا کسی ریاستی ادارے کا نام ریئل اسٹیٹ بزنس میں استعمال نہیں ہو سکتا،پاکستان نیوی ہیڈکوارٹر کے آفس کے نام پر زمین کا انتقال غیر آئینی اور غیر قانونی ہے،وفاقی حکومت آئین کے آرٹیکل 173 کے تحت زمین کی ملکیت کو ڈیل کرے، عدالت نے سی ڈی اے کو پاکستان نیول فارمز کی اراضی کا قبضہ لینے کی ہدایت کر دی. عدالت نے حکم دیا کہ عدالتی حکم کےمطابق کارروائی کر کے 2 ہفتوں میں رپورٹ جمع کرائی جائے، راول جھیل کے کنارے نیوی سیلنگ کلب غیر قانونی ہے، عمارت3ہفتوں میں گرائی جائے، سابق نیول چیف نے غیر قانونی عمارت کا افتتاح کر کے حلف کی خلاف ورزی کی، غیر قانونی عمارت کی تعمیر اور افتتاح میں شامل افراد فوجداری کارروائی کا سامنا کریں، مجاز اتھارٹی یقینی بنائے کہ فوجداری کارروائی کا آغاز کیا جائے،سابق نیول چیف کے خلاف مس کنڈکٹ کی کارروائی بھی کی جائے، آڈیٹر جنرل آف پاکستان نیول فارمز اور … پاکستان نیوی یا کسی ریاستی ادارے کا نام ریئل اسٹیٹ بزنس میں استعمال نہیں ہو سکتا، عدالت پڑھنا جاری رکھیں
کاپی اور ایمبیڈ کرنے کے لیے اپنی WordPress سائٹ میں یہ یوآرایل پیسٹ کریں
اپنی ویب سائٹ میں ایمبیڈ کرنے کے لیے اس کوڈ کو کاپی اور پیسٹ کریں