سرگودھا۔ 30 جولائی (اے پی پی) 24 ہزار ارب کا ملک کو مقروض کرنیوالوں سے حساب مانگا جائے تو جمہوریت خطرے میں پڑ جاتی ہے اگر ان سے حساب نہ لیا گیا تو ملک خطرے میں پڑ جائیگا اس لئے ملک کو مقروض کرنیوالوں سے ایک ایک پائی کا جواب لیا جائیگا تاکہ پاکستان کو مقروض کرنیوالے آئندہ اس قسم کی حرکت نہ کرسکیں ان خیالات کا اظہار پاکستان تحریک انصاف کے رہنما رکن صوبائی ا سمبلی منیب سلطان چیمہ نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا انہوں نے کہا کہ 10 سال اقتدار میں رہنے والوں نے جس طرح قومی دولت کو لوٹا وہ کسی سے پوشیدہ نہیں بدقسمتی سے ہمارے ملک میں جو جتنا بڑا مجرم ہے اس کی اتنی ہی مراعات ہیں سابقہ صدر اور وزیر اعظم رہنے والے خود کو عدالتوں میں بے قصور ثابت کرنے کی بجائے واویلا کررہے ہیں کہ انتقامی کاروائیاں کی جارہی ہیں حالانکہ جن مقدمات میں یہ جیلوں میں ہیں یہ مقدمات ان لوگوں نے خود ایکدوسرے پر کررکھے ہیں اب ان سے لوٹی گئی دولت واپس لینے کا وقت آگیا ہے۔
Category: سرگودھا

سی ای او ہیلتھ کا تحصیل ہیڈکوارٹر ہسپتال سلانوالی اور دیہی مرکز صحت فروکہ کا دورہ
سرگودھا۔30جولائی (اے پی پی)چیف ایگزیکٹو آفیسر ڈسٹرکٹ ہیلتھ اتھارٹی ڈاکٹر راؤسلیمان زاہد نے تحصیل ہیڈکوارٹر ہسپتال سلانوالی اور دیہی مرکز صحت فروکہ کا اچانک دورہ کیا۔ انہوں نے ایمر جنسی، زچہ بچہ وارڈ،گائنی، آؤٹ ڈور وارڈ، این سی ڈی روم، آئی ٹی لیب اور داخل مریضوں کے مختلف وارڈ کا بھی دورہ کیا۔ انہوں نے ایمر جنسی میں فراہم کی جا نے والی طبی سہولیات کاجائزہ لیا اور داخل خارج مریضوں کا رجسٹرڈ چیک کیا۔انہوں نے عملہ کی حاضری اور ڈیوٹی روسٹر کاجائزہ لیااور لیبر روم میں آپریشن کی سہولیات، مشینوں کی کارکردگی بارے دریافت کیا۔ انہوں نے ادویات کا رجسٹراوران کی معیاد چیک کی۔انہوں نے ٹی بی ڈاٹ پروگرام کی سہولیات اور مریضوں کی تفصیلات کاجائزہ لیا۔ بعد ازاں انہوں نے ای پی آئی پروگرام اور بنیادی مرکز ِصحت چک نمبری124 شمالی کا بھی اچانک دورہ کیا اور ڈاکٹروں اورطبی عملہ کی حاضری چیک کی اوردستیاب سہولیات پر اطمینان کا اظہار کیا۔

آبادی میں اضافہ پاکستان کا بہت بڑا مسئلہ ہے، ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر جنرل
سرگودھا۔30جولائی (اے پی پی) ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر جنرل بلال فیروز نے کہا ہے کہ آبادی میں اضافہ پاکستان کا بہت بڑا مسئلہ ہے۔ محکمہ بہبود آبادی سماجی، شہری تنظیموں، علماء اور معززین علاقہ کے تعاون سے دیہی علاقوں میں آبادی کے کنٹرول کے لئے خصوصی مہم چلائیں۔مساجد اور منبر ومحراب کو استعمال کرتے ہوئے علماء کے تعاون کے ذریعہ لوگوں میں آبادی کو وسائل کے مطابق متوازن بنانے کا شعور بیدار کریں۔ ان خیالات کااظہار انہوں نے محکمہ بہبود آبادی کی ضلعی کوارڈینیشن کمیٹی کے اجلا س کی صدارت کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر ڈائریکٹر سوشل ویلفیئر حسین احمد گوندل، علماء، محکمہ صحت، تعلیم، اوقاف ودیگر متعلقہ محکموں کے افسران اور نمائندے بھی موجود تھے۔ بلال فیروز نے کہاکہ اس وقت ملک آبادی اور وسائل کے لحاظ سے عدم توازن کا شکار ہے۔انہوں نے کہاکہ سخت قانون سازی کے باوجود روایتی اذہان نوعمری کی شادیوں کے شیدا ہیں اور اسلامی طرز زندگی کے برعکس اپنی ضروریات کو بڑھا کر اپنے لئے مسائل پیدا کرنے کے رجحان دم نہیں توڑ رہا۔ انہوں نے محکمہ بہبود آبادی کو گاؤں گاؤں قریہ قریہ پاپولیشن ویلفیئر کا پیغام پہنچانے کی ضرورت پر زور دیا۔

ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج کا سول جج کے ہمراہ ڈسٹرکٹ جیل کا دورہ، 5اسیران رہا
سرگودھا۔30جولائی (اے پی پی) ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈسیشن جج سرگودھا محمدافضل فہیم اور سول جج سرگودھا الباسط مدثرنے ڈسٹرکٹ جیل سرگودھا کادورہ کیا۔اس موقع پرانہیں چاک و چو بند د ستے نے سلا می دی، ان کے ہمراہ سپرنٹنڈنٹ سید محمد انجم شاہ، ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ رانامحمد نا صر (ای)اور ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ جاوید رشید بھی تھے۔ تمام جیل بشمول اسیران، نو عمر وارڈ اور ہسپتال کا دورہ کیااور صفائی و سیکیورٹی کے انتظامات کو سراہا۔ دورانِ دورہ ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈسیشن جج سرگودھا محمدافضل فہیم نے چھوٹے کیسوں میں ملو ث5اسیران کو رہا کیا۔

سرگودہا میڈیکل کالج کو میڈیکل یونیورسٹی کا درجہ دیا جائے
سرگودہا(نمائندہ باغی ٹی وی )سرگودھا میڈیکل کالج کو میڈیکل یونیورسٹی کا درجہ دیا جائے۔ میڈیکل کالج کو کسی صورت میں بھی فیصل آباد نہیں جانے دیا جائے گا۔ میڈیکل کالج کو منتقل کیا گیا تو بھرپور احتجاج اور مکمل ہڑتال کی جائے گی۔ ان خیالات کا اظہار پی ایم اے کے صدر ڈاکٹر سکندر حیات وڑائچ نے اپنے ایک بیان میں کیا۔ انہوں نے کہا کہ سرگودھا میڈیکل کالج کے قیام کیلئے ڈاکٹر کے ساتھ سول سوسائٹی نے بھرپور انداز میں کردا ادا کیا تھا اور اب اس کالج کا الگ ہسپتال بنانے کے بجائے اسکو فیصل آباد میڈیکل یونیورسٹی کے تحت کیا جارہا ہے۔ جو کسی صورت بھی قابل قبول نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ یونیورسٹی آف سرگودھا کی انتظامیہ اپنی نااہلی کی سزا یہاں کے شہریوں کو دے رہی ہے۔ دس سال سے زائد عرصہ میں الگ ٹیچنگ ہسپتال نہیں بنا سکی اور اب میڈیکل کالج کو بھی ختم کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔ ڈاکٹر سکندر حیات وڑائچ نے کہا کہ پی ایم اے اور ڈاکٹرز کمیونٹی سرگودھا میڈیکل یونیورسٹی کے قیام کے حق میں ہے اور اگر میڈیکل کالج کو یہاں سے منتقل کرنے کی کوشش کی گئی اور ہسپتال نہیں بنایا گیا تو بھرپور احتجاج کے ساتھ ساتھ مکمل ہڑتال بھی کی جائے گی۔

ملک احسان ٹوانہ صحرائے تھل میں سبز انقلاب کیلیے بھرپور کوشاں ہیں
سرگودہا،نورپورتھل (نمائندہ باغی ٹی وی)
ممبر قومی اسمبلی ملک محمداحسان اللہ خان ٹوانہ کے پبلک فورم کے انچارج ملک غضنفر وڈھل نے کہا ہے کہ ایم این اے ملک محمداحسان اللہ خان ٹوانہ حلقہ این اے 94 کی تعمیر وترقی سمیت صحراۓ تھل میں سبز انقلاب لانے کے لیے بھرپور کوشاں ہیں۔ وہ پی ٹی آئ آفس جوہرآباد میں صحافیوں سے خصوصی گفتگو کررہے تھے۔ سابق چیرمین میونسپل کمیٹی مٹھہ ٹوانہ ملک فاروق ٹوانہ،سوشل ورکرز ملک خضرحیات عثمانی بوڑانہ، ملک محمد صابر وڈھل اور ملک الطاف ڈیوت بھی اس موقع پر موجود تھے۔ ملک غضنفر وڈھل نے کہا کہ ملک محمد احسان اللہ خان ٹوانہ نے گریٹر تھل کینال کے فیز ٹو کی تعمیر کے لیے وزیراعظم پاکستان عمران خان سے خطیر گرانٹ منظور کروا کر تھل کے کسانوں کے دل جیت لیے ہیں۔ اس میگا پراجیکٹ کی تکمیل سے تھل کے چاروں اضلاع کی لاکھوں ایکڑ اراضی سیراب ہوسکی گی اور وطن عزیز میں سبزانقلاب برپا ہوگا۔ ایم این اے ملک محمداحسان اللہ خان ٹوانہ کے پبلک فورم کے انچارج کے مطابق حلقہ این اے 94 میں فراہمی بجلی کی 87 سیکیمیں فائنل ہو چکی ہیں علاوہ ازیں متعدد اور سیکیمیں زیر غور ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ جوہرآباد ،مٹھہ ٹوانہ ،بجار ،ہڈالی ودیگر علاقوں میں فراہمی سوئی گیس کے منصوبوں میں توسیع زیر غور ہے۔ ملک غضنفر وڈھل کے مطابق ممبرقومی اسمبلی ملک محمداحسان اللہ خان ٹوانہ صحت ،تعلیم سمیت دیگر شعبوں کی بہبود وترویج کے لیے بھی بتدریج ضروری اقدامات اٹھارہے ہیں۔
آزادئ صحافت کی جنگ کیسے ممکن ہے،اجلاس جاری
سرگودہا پریس کلب میں ممبران کا اجلاس جاری
اجلاس میں آزادی صحافت کی جنگ کیسے ممکن ہے پر پریس کلب کے ممبران صحافی اپنے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے اجلاس کی صدات جنرل سیکرٹری رانا ساجد اقبال تہوار بلال ارشد محمود ارشی کررہے ہیں اجلاس میں ملک اصغر، حنان چوہدری،عمران گورایہ،ظہورشاہد،میاں ریاض بلا،خالد اصغر،التمش رفیق بھٹی،زاورکاظمی،عمیر ضیاء اور کثیر تعداد میں صحافیوں نے شرکت کی.
سرگودہا یونیورسٹی کے حق میں بینکنگ کورٹ کا بڑا فیصلہ،جانیے اس خبر میں
سرگودھا(نمائندہ باغی ٹی وی)صدر مملکت عارف علوی نے بنکنگ محتسب کے فیصلہ کی توثیق کرتے ہوئے سرگودھا یونیورسٹی کے حق میں فیصلہ دیدیا۔تفصیل کے مطابق بنکنگ محتسب نے نومبر2018 ء میں سرگودھا یونیورسٹی میں قائم نجی بنک کی برانچ کو منافع کے شیئر کی رقم یونیورسٹی خزانے میں جمع کرانے کا حکم دیا تھا اور بنکنگ محتسب کے اس حکم پر نجی بنک نے صدر پاکستان سے اپیل کی جس پر صدر پاکستان نے بھی سرگودھا یونیورسٹی کے حق میں فیصلہ دیتے ہوئے بنک کو منافع کے شیئر کی رقم فوری جمع کرانے کا حکم دیا ہے۔ یونیورسٹی آف سرگودھا نے کیمپس میں قائم نجی بنک کی برانچ کی طرف سے دی جانے والی منافع کی رقم کا کم شیئر دینے کی تین مختلف سرماریہ کاری کےمتعلق شکایت کی جس میں بتایا گیا کہ 2015ء میں سابق وائس چانسلر ڈاکٹر اکرم چوہدری کے دور میں یونیورسٹی آف سرگودھا نے بنک میں 40کروڑ کی سرمایہ کاری کی جبکہ سب سے زیادہ منافع دینے والے بنک میں رقم کی سرمایہ کاری کی گئی جوکہ 10.5فیصد تھا اور اس پر بنک نے چار کروڑ 21لاکھ15ہزار 68روپے کی بجائے 3کروڑ8لاکھ 84 ہزار3 سو 84روپے منافع ادا کیا اس طرح 1کروڑ 12لاکھ 30ہزار 6سو 84روپے کم ادا کئے گئے۔اسی طرح 27کروڑ50لاکھ کی ایک اور سرمایہ کاری پر زیادہ منافع کی شرح کے شیئر میں بنک نے 2کروڑ62لاکھ پچاس ہزار منافع کی رقم کی بجائے2کروڑ11لاکھ 25ہزار کی ادائیگی کی اور یونیورسٹی خزانہ کواس مد میں 51لاکھ 25ہزار کا نقصان اٹھانا پڑا اسی طرح2015کے دوران تیسری 12کروڑ 50لاکھ کی سرمایہ کاری کی رقم پر 88لاکھ 99ہزار تین سو 15روپے کی بجائے 82لاکھ72ہزار 6سو 2 روپے ادا کئے گئے اور یونیورسٹی خزانہ کو مجموعی طور پر ایک کروڑ69لاکھ82ہزار3سو 97 روپے منافع کی کم ادائیگی کی گئی۔یونیورسٹی آف سرگودھا کی موجودہ انتظامیہ نے معاملہ کو فوری طور پر بنکنگ محتسب کے پاس اٹھایا جس پر بنکنگ محتسب نے سماعت کے بعد نجی بینک کو یونیورسٹی آف سرگودھا کے خزانہ میں ایک کروڑ69لاکھ82ہزار3سو 97 روپے کی رقم بطور منافع اکاؤنٹ میں ادائیگی کا حکم دیا۔ یہاں یہ امر قابل ذکر ہے کہ 2015کے دوران اُس وقت کے سابق وائس چانسلر ڈاکٹر اکرم چوہدری ودیگر نے اُس وقت کی بنک انتظامیہ کے ساتھ مبینہ ملی بھگت کرکے یونیورسٹی خزانے کو نقصان پہنچایا جس کا انکشاف ہائر ایجوکیشن کمیشن کی آڈٹ رپورٹ میں کیا گیا۔یاد رہے کہ نیب لاہور نے کچھ روز قبل ہی یونیورسٹی کو پرائیویٹ سب کیمپس لاہور اور منڈی بہاؤالدین کیس میں ملزمان سے پلی بارگین کے بعد ریکوری کی مد میں 9کروڑ41لاکھ روپے کے چیک رجسٹرار کے حوالے کیے جو کہ یونیورسٹی خزانے میں جمع کرا دیئے گئے ہیں جس میں سے سب کیمپس لاہور اور منڈی بہاؤالدین کے طلبہ کو زائد فیسوں کی مد میں وصول کیے گئے 5کروڑ روپے سے زائد واپس کیے جائیں گے جبکہ دیگر ریکوریوں میں سابق پرائیویٹ سب کیمپسز گوجرانوالہ، فیصل آباد سے بھی 15لاکھ کی رقم شامل ہے جبکہ متذکرہ تین کیمپسز سے92لاکھ کی مزیدریکوری بھی متوقع ہے جو کہ سرگودھا یونیورسٹی کی موجودہ انتظامیہ کی شبانہ روز کاوشوں کا نتیجہ ہے اور اس سے یونیورسٹی خزانے کو مجموعی طور پر کروڑوں کا فائدہ ہو گا جبکہ یونیورسٹی انتظامیہ کرپٹ عناصر کی بیخ کنی اور ان کیخلاف مسلسل جاری رکھ کر ان کو کیفر کردار تک پہنچانے کا عزم کیے ہوئے ہے۔

پاکستان نے بہترین خارجہ پالیسیوں کی وجہ سے بھارت کو ناک آؤٹ کر دیا، چیئرمین سرگودھا ڈویلپمنٹ اتھارٹی
سرگودہا (نمائندہ باغی ٹی وی) پاکستان نے بین الاقوامی سطح پر اپنی بہترین خارجہ پالیسیوں کی وجہ سے بھارت کو ناک آؤٹ کیا ہے جس کا کریڈٹ وزیر اعظم عمران خان کو جاتا ہے اب طالبان نے بھی امن کی خاطر عمران خان سے ملنے پر آمادگی ظاہر کی ہے جس سے افغانستان میں امن عمل کو آگے بڑھانے میں مدد ملے گی ان خیالات کا اظہار چیئرمین سرگودھا ڈویلپمنٹ اتھارٹی و سینئر راہنما پاکستان تحریک انصاف الحاج ممتاز اختر کاہلوں نےباغی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے کیا انہوں نے کہا کہ سیاست کو لوٹ مار کیلئے استعمال کرنیوالے عبرت کا نشان بنتے جارہے ہیں اب پاکستان میں سیاسی وہی لوگ کرینگے جو اسے خدمت کا ذریعہ بنائیں گے ماضی قریب میں لوگوں نے لوٹمار کے ذریعے عوام کو معاشی طور پر کنگال کیا ہے جس سے ملک دیوالیہ ہونے کے قریب پہنچ گیا تھا الحاج ممتاز اختر کاہلوں نے کہا کہ عمران خان کی بہتر حکمت عملی سے ملک معاشی طور پر بھی مستحکم ہونے کی جانب گامزن ہے۔

شہر میں پختہ تجاوزات میں تیزی، شہریوں کا ایڈمنسٹریٹر بلدیہ سرگودھا سے فوری نوٹس لینے کا مطالبہ
سرگودھا (نمائندہ باغی ٹی وی) سرگودھا شہر میں پختہ تجاوزات ایک بار پھر سر اٹھانے لگی ہیں مختلف مقامات پر تاجروں نے پختہ تجاوزات آہستہ آہستہ بڑھانا شروع کردی ہیں جبکہ فٹ پاتھوں پر قبضوں کا سلسلہ بھی تیز ہوگیا ہے ایڈمنسٹریٹر بلدیہ سرگودھا نے شہر کو تجاوزات سے پاک کیا گیا تھا مگر اب تاجروں نے دوبارہ از خود تجاوزات کرنا شروع کردی ہے جبکہ بلاک نمبر 3-2 میں پھٹہ مافیا پھر سرگرم ہے قبل ازیں انتظامیہ نے انہیں زمین پر کپڑے رکھ کر اشیاء فروخت کرنے کی مشروط اجازت دی تھی مگر بلدیاتی ادارے ختم ہوتے ہی قبضہ مافیا نے بلاک نمبر 3-2 میں دوبارہ پھٹے رکھنا شروع کردیئے ہیں اور یہ سلسلہ پختہ تجاوزات کی طرف نکتہ آغاز ہے اگر اسے فوری طور پر نہ روکا گیا تو تجاوزات شہریوں کیلئے وبال جان بن جائیں گی۔ شہریوں نے ایڈمنسٹریٹر بلدیہ سرگودھا سے اس کا فوری نوٹس لینے کا مطالبہ کیا ہے۔









