حجاب پہننا اسلام کا لازمی جزو نہیں،کرناٹک ہائیکورٹ کا حجاب پرپابندی برقراررکھنے کا حکم

باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق حجاب پر پابندی کے حوالہ سے بھارتی عدالت کے فیصلے کے بعد ردعمل آیا ہے محبوبہ مفتی نے کہا ہے کہ کرناٹک ہائیکورٹ کا حجاب پر پابندی برقرار رکھنے کا فیصلہ انتہائی مایوس کن ہے،خواتین کو بااختیار بنانے کی باتیں اور انکے انتخاب کے حق سے انکا رکیا جا رہا ہے ،یہ صرف مذہب کا نہیں بلکہ آزادی انتخاب کا معاملہ ہے سربراہ آل انڈیا مجلس اتحادالمسلمین اسدالدین اویسی نے کہا کہ کرناٹک ہائیکورٹ کے فیصلے سے متفق نہیں ہوں،امید ہے کہ درخواست گزار سپریم کورٹ میں اپیل کریں گے، امید ہے آل انڈیا مجلس پرسنل لا بورڈ اور مذہبی تنظیمیں فیصلے کے خلاف اپیل کریں گی نذیر مہدی محمدی کا کہنا ہے کہ کرناٹک ہائی کورٹ کا حجاب کے متعلق فیصلہ مایوس کن اور افسوسناک ہے ۔حجاب ایک دینی مسئلہ ہے اور اسطرح کے دینی مسائل میں مداخلت خود مسلم عورتوں کے بنیادی حقوق سلب کرنا ہےاور یہ خود ایک آئین کی خلاف ورزی ہے۔ کرناٹک ہائی کورٹ کا #حجاب کے متعلق فیصلہ مایوس کن اور افسوسناک ہے ۔حجاب ایک دینی مسئلہ ہے اور اسطرح کے دینی مسائل میں مداخلت خود مسلم عورتوں کے بنیادی حقوق سلب کرنا ہےاور یہ خود ایک … حجاب پہننا اسلام کا لازمی جزو نہیں،کرناٹک ہائیکورٹ کا حجاب پرپابندی برقراررکھنے کا حکم پڑھنا جاری رکھیں