1400 اسکوائر میل اسلام آباد میں صرف اشرافیہ کا قبضہ،ریاست نام کی چیز سِرے سے ہی نہیں،عدالت
1400 اسکوائر میل اسلام آباد میں صرف اشرافیہ کا قبضہ،ریاست نام کی چیز سِرے سے ہی نہیں،عدالت باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق اسلام آباد میں نئے سیکٹرز کی تعمیر سے بے گھرہونے والے شہریوں سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی چیف جسٹس اطہر من اللہ نے حکومت اور سی ڈی اے پر ایک بار پھر شدید برہمی کا اظہارکیا،عدالت نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ ریاست پر دباوَ نہیں ہوتا، کس نے کہا ہے کہ ریاست پر پریشر ڈالا جا سکتا ہے، جب کرپٹ ہو جائے تو اس پر پریشر ڈالا جا سکتا ہے ،کس کی ورنہ جرات ہے کہ ریاست پر پریشر ڈالے، بااثر لوگوں نے معاوضے بھی لے لیے اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس اطہر من اللہ نے استفسار کیا کہ کیوں عام شہریوں کو معاوضہ ملا نہ متبادل پلاٹس ؟ نیب سے پلی بارگین کرنے والے کرپٹ بھی بعد میں سرکاری پلاٹس لے جاتے رہے، عدالت نے دیکھا کہ اسلام آباد میں تو ریاست نام کی چیز سِرے سے ہی نہیں ہے، 1400 اسکوائر میل اسلام آباد میں صرف اشرافیہ کا قبضہ ہے، اسلام آباد کے منتخب نمائندوں کو شامل کر کے کمیشن بنایا وہ بھی مسائل حل نہیں کر سکے ،سی ڈی اے … 1400 اسکوائر میل اسلام آباد میں صرف اشرافیہ کا قبضہ،ریاست نام کی چیز سِرے سے ہی نہیں،عدالت پڑھنا جاری رکھیں
کاپی اور ایمبیڈ کرنے کے لیے اپنی WordPress سائٹ میں یہ یوآرایل پیسٹ کریں
اپنی ویب سائٹ میں ایمبیڈ کرنے کے لیے اس کوڈ کو کاپی اور پیسٹ کریں