Category: کھیل

  • پی ایس ایل:لاہور قلندرز کا ملتان سلطانز کو جیتنے کے لیے 183 رنزکا ہدف

    پی ایس ایل:لاہور قلندرز کا ملتان سلطانز کو جیتنے کے لیے 183 رنزکا ہدف

    لاہور:پی ایس ایل7: لاہور قلندرز کی ملتان سلطانز کیخلاف بیٹنگ جاری:جلد پتہ چل جائیگا کون ہے بھاری ،اطلاعات کے مطابق پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) کے ساتویں ایڈیشن کے دوسرے مرحلے کے دوسرے میچ میں ملتان سلطانز کے خلاف لاہور قلندرز نے بیٹنگ کرتے ہوئے 4 وکٹ کے نقصان پر 182 رنز بنائے ہیں‌ اور 183 رنز کا ہدف دیا ہے

     

    لاہور کے قذافی سٹیڈیم میں پی ایس ایل 7 کا دوسرا مرحلہ جاری ہے، ایونٹ کے 17 ویں میچ کیلئے ملتان سلطانز کے کپتان محمد رضوان نے ٹاس جیت کر لاہور قلندرز کے قائد شاہین شاہ آفریدی کو پہلے بیٹنگ کی دعوت دی۔

     

     

    لاہور قلندرز اننگز

    قلندرز کی جانب سے فخر زمان اور عبداللہ شفیق نے اننگز کا آغاز کیا جبکہ ملتان سلطانز کے انور علی نے پہلا اوور کرایا۔

    ملتان سلطانز سکواڈ

    لاہور قلندرز کے خلاف میچ کیلئے ملتان سلطانز کے سکواڈ میں کپتان محمد رضوان، شان مسعود، صہیب مقصود، رائیلی روسو، ٹم ڈیوڈ، خوشدل شاہ، انور علی، عباس آفریدی، عمران طاہر، بلیسنگ موزاربانی اور شاہنواز دھانی شامل ہیں۔

    لاہور قلندرز سکواڈ

    ملتان سلطانز کے خلاف میچ کیلئے لاہور قلندرز کے سکواڈ میں کپتان شاہین شاہ آفریدی، فخر زمان، عبداللہ شفیق، کامران غلام، محمد حفیظ، فل سالٹ، ہیری بروک، ڈیوڈ ویزے، راشد خان، حارث رؤف اور زمان خان شامل ہیں۔

  • پی ایس ایل7: پشاور زلمی کو 42 رنز سے شکست، ملتان سلطانز کی مسلسل چھٹی جیت

    پی ایس ایل7: پشاور زلمی کو 42 رنز سے شکست، ملتان سلطانز کی مسلسل چھٹی جیت

    https://twitter.com/thePSLt20/status/1491811050194309125?ref_src=twsrc%5Etfw%7Ctwcamp%5Etweetembed%7Ctwterm%5E1491811050194309125%7Ctwgr%5E%7Ctwcon%5Es1_&ref_url=https%3A%2F%2Furdu.dunyanews.tv%2Findex.php%2Fur%2FCricket%2F640696لاہور: پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) کے ساتویں ایڈیشن کے دوسرے مرحلے کے پہلے میچ میں دفاعی چیمپئن ملتان سلطانز نے پشاور زلمی کو42 رنز سے شکست دیکر ایونٹ میں مسلسل چھٹی فتح اپنے نام کرلی ہے۔

    پشاور زلمی کے کپتان وہاب ریاض نے ٹاس جیت کر ملتان سلطانز کے قائد محمد رضوان کو پہلے بیٹنگ کی دعوت دی تھی۔

    پشاور زلمی اننگز

    183 رنز ہدف کے تعاقب میں پشاور زلمی کی جانب سے کامران اکمل اور حیدر علی نے اننگز کا آغاز کیا مگر دونوں بیٹر ہی جلد پویلین لوٹ گئے۔

    کامران اکمل 4، حیدر علی1، لیام لیونگسٹون24، شعیب ملک 44، حسین طلعت 4، ردرفورڈ 21، وہاب ریاض 1، محمد عمر صفر اور بین کٹنگ 23 رنز بناکر آؤٹ ہوئے۔

    فاتح ٹیم ملتان سلطانز کی جانب سے بلیسنگ موزاربانی اور خوشدل شاہ نے3،3 ، شاہنواز دھانی نے 2، عباس آفریدی اور عمران طاہر نے 1،1 وکٹ اپنے نام کی۔
    ملتان سلطانز اننگز

    پشاور زلمی کے خلاف ملتان سلطانز کی جانب سے کپتان محمد رضوان اور شان مسعود نے اننگز کا آغاز کیا۔

     

    ملتان سلطانز کے اوپنرز نے شروع ہی سے ذمہ دارانہ باری کھیلی اور وکٹ کے چاروں طرف حریف باؤلرز کی خوب درگت بنائی۔ تاہم محمد رضوان کی اننگزکا خاتمہ 13 اوورز میں ہوا جب کپتان 34 گیندوں پر 34 سکور بنا کر وہاب ریاض کا شکار ہو گئے۔

    شان مسعود کی اننگز 68 سکور پر ختم ہوئی، انہوں نے اپنی باری میں 8 چوکے اور ایک چھکا لگایا اور سلمان ارشاد کی گیند پر وہاب ریاض کو کیچ دے بیٹھے۔ ریلی روسو 15 سکور پر پویلین لوٹ گئے۔ ٹم ڈیوڈ نے 18 گیندوں پر 34 رنز کی جارحانہ باری کھیلی۔ وہ بھی کپتان وہاب ریاض کا شکار بن گئے۔

    خوشدل شاہ 11 اور انور علی 1 سکور بنا کر آؤٹ ہوئے، ملتان سلطانز نے مقررہ اوور میں 182 رنز بنائے۔ وہاب ریاض ، ثاقب محمود اور سلمان ارشاد نے دو دو وکٹیں حاصل کیں۔

    پشاور زلمی سکواڈ

    ملتان سلطانز کے خلاف میچ کیلئے پشاور زلمی کے سکواڈ میں کپتان وہاب ریاض، کامران اکمل، حیدر علی، شعیب ملک، لیام لیونگسٹون، شیرفین ردرفورڈ، حسین طلعت، بین کٹنگ، محمد عمر، ثاقب محمود اور سلمان ارشاد شامل تھے۔

    ملتان سلطانز سکواڈ

    پشاور زلمی کے خلاف میچ کے لئے ملتان سلطانز کے سکواڈ میں کپتان محمد رضوان، شان مسعود، صہیب مقصود، رائیلی روسو، ٹم ڈیوڈ، خوشدل شاہ، انور علی، عباس آفریدی، عمران طاہر، بلیسنگ موزاربانی اور شاہنواز دھانی شامل تھے۔

  • کورونا کے بعد پی ایس ایل میچزکے بخار نے تعلیمی نظام تہس نہس کردیا:کلاسز آن لائن لینے کا فیصلہ

    کورونا کے بعد پی ایس ایل میچزکے بخار نے تعلیمی نظام تہس نہس کردیا:کلاسز آن لائن لینے کا فیصلہ

    لاہور :کورونا کے بعد پی ایس ایل میچزکے بخار نے تعلیمی نظام تہس نہس کردیا:کلاسز آن لائن لینے کا فیصلہ ،اطلاعات کے مطابق پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) میچز کی وجہ سے پنجاب یونیورسٹی میں دوپہر ایک بجے کے بعد کلاسز آن لائن لینے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

    پنجاب یونیورسٹی انتظامیہ کا کہنا ہے کہ پی ایس ایل میچز کے دوران ایوننگ کلاسز آن لائن ہوں گی، ایک بجے سے پہلے کلاسز کیمپس میں ہوں گی، طلبہ کو آمد و رفت میں مشکل کے پیش نظر کلاسز آن لائن لی جائیں گی۔

    خیال رہے کہ پی ایس ایل 7 کا دوسرا مرحلہ آج سے لاہور میں شروع ہوگیا ہے جس کی وجہ سے اہم شاہراؤں پر ٹریفک کی روانی متاثر ہے۔

    ادھر پی ایس ایل 7 کا 27 جنوری سے شروع ہونیوالا پہلا مرحلہ 7 فروری تک نیشنل اسٹیڈیم کراچی میں مکمل ہوا،اس دوران مجموعی طور پر کھیلے گئے 15 سنسنی خیز میچز میں دفاعی چیمپئن ملتان سلطانز کی بالادستی قائم رہی، محمد رضوان کی قیادت میں ٹیم نے اپنے تمام پانچوں میچز میں کامیابی حاصل کی۔

    اسلام آباد یونائیٹڈ 6پوائنٹس کے ساتھ ٹیبل پر دوسری پوزیشن پر براجمان ہے، لاہور قلندرز کے پوائنٹس بھی 6ہیں مگر رن ریٹ کی بنیاد پر تیسرے نمبر پر موجود ہے،اب تک2،2 میچز جیتنے والی کوئٹہ گلیڈی ایٹرز اور پشاور زلمی کا پوائنٹس ٹیبل پر بالترتیب چوتھا اور پانچواں نمبر ہے۔

    تمام پانچوں میچز میں شکست کے باعث بابراعظم کی زیرقیادت کراچی کنگز کیلیے ٹورنامنٹ کے باقی ماندہ میچز جیتنا ناگزیر ہوگیا ہے۔ لاہور میں میچز کا چند لمحوں بعد آغاز ہوگا۔

    قذافی اسٹیڈیم میں ملتان سلطانز اور پشاور زلمی کی ٹیمیں مقابل ہوں گی،محمد رضوان الیون ناقابل شکست ٹیم کا اعزاز برقرار رکھنے کا عزم لیے میدان میں اترے گی،وہاب ریاض الیون کی نگاہیں پوائنٹس ٹیبل پر پوزیشن بہتر بنانے پر مرکوز ہوں گی۔

  • صدیوں پرانا کھیل کبڈی ،تحریر: عدیل الر حمان الہ آبادی

    صدیوں پرانا کھیل کبڈی ،تحریر: عدیل الر حمان الہ آبادی

    کبڈی صدیوں پرانا کھیل ہے جو جنوبی ایشیاء کے ہر ملک میں کھیلا جاتا ہے ربع صدی پہلے تک پاکستان اور خاص طور پر یہ جنوبی پنجاب میں یہ کھیل مقبول تھااور شہہ زور اپنے فن اور قوت کے اظہار کیلئے اس کھیل کو اولین ترجیح قرار دیتے تھے۔یہ کھیل کھلے میدان میں کھیلا جاتا ہے کبڈی کے میدان کو دو حصوں میں تقسیم کیا جاتا ہے درمیان میں ایک حد فاصل قائم کی جاتی ہے میدان کا ایک حصہ ایک ٹیم کو جبکہ دوسرا حصہ ڈوسری ٹیم کیلئے مختص کیا جاتا ہے ہر ٹیم کے دو کھلاڑی مد مقا بل ہوتے ہیں جن میں پکڑنے والے کھلاڑی کو جاپھی اور دوسرے کو ساہی کہا جاتا ہے اس کبڈی کے میچ میں صرف دو کھلاڑی مد مقابل ہوتے ہیں۔

    کبڈی واقعی ایک دلچسپ کھیل ہے۔اس کے کھلاڑی کو ہر وقت چوکنا رہنا پڑتا ہے اپنے بچاؤ کے لیے بھی خود ہی فکر مند رہ کر بچاؤ کا طریقہ سوچنا پڑتاہے۔ یہ کھیل ہر موسم میں کھیلا جاتا ہے۔ گرمی اور برسا ت کے موسم میں شام کے وقت یہ کھیل بہت لطف دیتا ہے۔ جب دوڑتے ہوئے ٹھنڈی ٹھنڈی ہوا بدن کولگتی ہے تو طبیعت میں فرحت پیدا ہوتی ہے۔کبڈی کے کھیل کے لیے کسی خاص سازوسامان یا اہتمام کی ضرورنہیں ہوتی۔ دیہاتی بچے اور نوجوان پچھلے پہر کسی کھلے میدان میں اکٹھے ہو جاتے ہیں۔ کھیل میں حصہ لینے والے برابر کھلاڑیوں کی دو ٹولیوں میں تقسیم ہو جاتے ہیں۔ درمیان میں ایک ایک لکیر کھینچی جاتی ہے اسے ”پالا” کہا جاتا ہے۔ اس لکیر کے دونوں سروں پر اینٹیں یا کچھ نشان رکھ دیا جاتا ہے۔ اس طرح یہ کھیل شروع ہو جاتا ہے۔دونوں ٹیموں کے کھلاڑی اس درمیانی لکیر کے دونوں طرف دائرہ بناتے ہوئے کھڑے ہو جاتے ہیں۔ ایک ٹیم کا ایک کھلاڑی لکیر سے اندر آکر کبڈی کبڈی کہتا ہوا مخالف ٹیم کی طرف جاتا ہے اور کوشش کرتاہے کہ کسی کھلاڑی کو چھو کر ایک سانس ہی میں واپس آجائے۔ راستہ میں کہیں دم نہ ٹوٹے۔ اس طرف کے کھلاڑی یہ کوشش کرتے ہیں کہ ان میں سے کوئی ایک اسے پکڑ لے اور ایک ہی سانس میں اسے واپس جانے نہ دے۔جب سانس ٹو ٹ جاتا ہے تو کھلاڑی ہار جاتا ہے۔ کھیل کی زبان میں کہاجاتا ہے کہ یہ کھلاڑی مر گیا ہے۔ اگر وہ واپس آجائے تو پھر جس کھلاڑی کو اس نے چھوا تھا، مرا ہوا کھلاڑی کہتے ہیں۔ جس ٹیم کے سارے کھلاڑی پہلے مر جائیں وہ ٹیم ہار جاتی ہے۔ مرا ہوا کھلاڑی کھیل میں واپس حصہ نہیں لے سکتا جب تک مخالف ٹیم کا کوئی کھلاڑی مر نہ جائے۔آج کل اس کھیل کے میں کافی اصلاح کردی گئی ہے۔ ا ب اس میں کھلاڑی مرتے نہیں بلکہ ہار جیت کا فیصلہ پوائنٹس کے ذریعے کرتے ہیں۔ جس ٹیم کے پوائنٹس زیادہ ہوتے ہیں وہ ٹیم جیت جاتی ہے۔ اسکے علاوہ کچھ لوگ لمبی کبڈی بھی کھیلتے ہیں۔ اس میں کھلاڑی مخالف ٹیم کے کھلاڑی کو چھو کر ایک ہی سانس میں واپس آجاتا ہے۔ مخالف ٹیم اسے پکڑنے کی کوشش نہیں کرتی بلکہ اس سے دور بھاگتی ہے تاکہ وہ انہیں چھو نہ لے۔شہری نوجوان کافی مد ت تک اس کھیل کا مذاق اڑاتے رہے۔ اسے گنواروں کا کھیل کہتے رہے لیکن جب تک محکمہ تعلیم نے اس کھیل کواپنایا اور اسکول کے دوسرے کھیلوں کے ساتھ اس کے بھی باقاعدہ مقابلے شروع ہوئے تو شہری نوجوانوں نے بھی اس میں حصہ لینا شروع کردیا۔ ا ب یہ کھیل دیہا ت اور شہر میں یکساں دلچسپی سے کھیلا جاتاہے۔کبڈی کا کھیل پرانے زمانے کی لڑائیوں کا سماں پیش کرتا ہے۔ اس دورمیں جنگ لڑنے کا یہی انداز تھا۔ ایک جواں مرد میدان میں اترتا تھا اوراپنے حریف کو للکارتا تھا۔ دس ت بدس ت لڑائی شروع ہو جاتی۔ کبڈی کے کھیل میں جسمانی طاقت کو بہت دخل ہے۔ مضبوط ہاتھ پاؤں، چوڑا چکلا سینا، ورزشی جسم، تیز دوڑنا، سانس روکنے کی مشق اور ہارجیت کا فیصلہ،یہ سب کبڈی کے اچھے کھلاڑیوں کی خصوصیا ت ہیں۔اس کھیل سے مقابلہ کرنے کی مشق ہوتی ہے۔ سینہ اور پھیپھڑوں کو تقویت ملتی ہے۔ پسینہ آنے سے بدن کھل جاتا ہے۔ پٹھے مضبوط ہوتے ہیں۔انہی خصوصیا ت کو مدنظر رکھتے ہوئے کبڈی کا کھیل انسانی جسم کے لیے بہت ہی فائدہ مند ہے۔

    کھیل کے آغاز پر ایک ٹیم کا ساہی حد فاصل سے بھاگتا ہوا دوسری ٹیم کے جاپھی کھلاڑی کی طرف لپکتا ہے جاپھی اسے پکڑتا ہے اگر ساہی جاپھی کی گرفت سے نکل کر واپس حد فاصل کو عبور کر لے تو ساہی ٹیم کو ایک پوائنٹ دیا جاتا ہے اگر ساہی اپنے آپ کو جاپھی کی گرفت سے نہ چھڑاسکے تو جاپھی ٹیم پوائنٹ حاصل کر لیتی ہے دونوں ٹیموں کے کھلاڑی باری باری ایک دوسرے کے مقابل آتے رہتے ہیں آخری کھلاڑی تک جوٹیم زیادہ نمبر لے وہ کامیاب قرار دی جاتی ہے۔اس بین الاقوامی کھیل کو وہ سہولیات میسر نہیں جو کرکٹ اور ہاکی کے کھلاڑیوں کو حکومت کی طرف سے دی جاتی ہیں حالانکہ یہ کھیل اتنی مقبولیت حاصل کرچکاہے کہ اب اس میں خواتین کی ٹیمیں بھی شامل ہو کر مردوں کے شانہ با شانہ حصہ لے رہی ہیں عوامی شخصیات اور حکومت کی عدم دلچسپی کے باعث یہ کھیل روبہ انحطاط ہے۔

    جنوبی پنجاب میں ثقافتی میلے جو میں گندم کی فصل کی کٹائ کے بعد منعقد ہوتے ہیں ان میلوں پر بھی کبڈی کے شور سے میدان سجایا جاتا ہے ان میں دنیا بھر کے کبڈی کے پلیئرز حصہ لیتے ہیں انکی بھر پھور حوصلہ افزائ کی جاتی ہے۔
    اس زوال پذیر کھیل کے فروغ اور اس کو زندہ رکھنے کیلئے میلسی کے نواحی گاؤں الہ آباد میں آج سے بیس سال قبل کبڈی میچ کا آغاز ہوا جو تاحال جاری ہے پورے پنجاب میں الہ آباد واحد گاؤں ہے یہاں کبڈی کلب کا قیام عمل میں لایا گیاجس کے تحت ہر جمعہ کو میچ کا انعقاد ہوتا ہے اس کے منتظمین جو اپنے دور کے کبڈی کے مشہور کھلاڑی تھے ان میں حافظ عبدالرحمن،ماسٹر حفیظ احمد،سابق کونسلر غلام شبیر اور ملک محمد صادق ٹھوٹھہ شامل ہیں جنہوں نے اپنی مدد آپ کے تحت اس سلسے کو جاری رکھا ہوا ہے کلب کے منتظمین کھلاڑیوں کے انعامات اور دیگر اخراجات اپنی جیب سے پورا کرتے ہیں ان مقابلوں میں بین الاضلاعی کھلاڑی حصہ لیتے ہیں۔کبڈی گراؤنڈ نہر فدہ اور کرم پور وہاڑی روڈ کے درمیان واقع ہے نہر کا کنارہ اسٹیڈیم کا کام دیتا ہے ہر جمعہ کو قرب و جوار اور دور دراز کے شائقین جمع ہوتے ہیں اور میلے کا سماں ہوتا ہے قابل افسوس بات یہ ہے کہ یہ تفریحی پروگرام صرف دیہی سطح پر محدود ہے اگر حکومتی ادارے اور محکمہ سپورٹس اسکی سر پرستی کرے تو اچھی کار کردگی کے حامل کھلاڑی ملکی سطح پر اپنا نام پیدا کر سکتے ہیں یہ حقیقت ہے کہ ہمارے دیہاتی کھلاڑی بہتر آب و ہوا میں پروان چڑھنے کے باعث زیادہ تنومند اور طاقت ور ہوتے ہیں اگر انکی صحیح خطوط پر تربیت ہو تو وہ کھیل کے میدان میں بہت آگے جا سکتے ہیں۔

  • پاکستان پی ایس ایل 7 : میچز شروع ہونے سے قبل شہریوں کو خبردار کر دیا گیا

    پاکستان پی ایس ایل 7 : میچز شروع ہونے سے قبل شہریوں کو خبردار کر دیا گیا

    لاہور:پاکستان پی ایس ایل 7 : میچز شروع ہونے سے قبل شہریوں کو خبردار کر دیا،اطلاعات کے مطابق پی ایس ایل کا میلا قذافی سٹیڈیم میں سجنے کو تیار، ٹیمز کو پی سی ہوٹل سے قذافی سٹیڈیم تک لے جانے کیلئے مختلف شاہراہوں کو ٹریفک کے لیے مکمل طور پر بند رکھا گیا، ٹریفک جام میں پھنسے شہریوں کو شدید مشکلات کا سامنا رہا.

    ٹریفک پولیس نے پی ایس ایل میچز شروع ہونے سے قبل ہی شہریوں کو خبردار کر دیا ہے کہ شہری دوپہر اور شام کے اوقات میں فیروز پور روڈ اور کینال روڈ پر سفر مت کریں۔ ٹیمز کو پریکٹس سیشن کے لیےقذافی سٹیڈیم لےجانے کے لیے کینال روڈ کو نومنٹ تک ٹریفک کے لیے بند رکھا گیا۔مال روڈ الحمرا سے کینال روڈ کی جانب جانے والی ٹریفک کو تیرہ منٹ تک بند رکھا گیا۔

    کینال روڈ کو دھرم پورہ سے مسلم ٹاؤن تک نو منٹ تک بند کیا گیا۔جیل روڈ سے ٹریفک کو صدیق ٹریڈ سینٹر کی جانب جانے کی اجازت نہیں دی گئی۔صدیق ٹریڈ سینٹر سے لبرٹی کی جانب بھی ٹریفک معطل رہی۔فیروز پور روڈ مسلم ٹاؤن سے ٹریفک کو وحدت روڈ کی جانب ڈائیورٹ کیا گیا۔

    فیروز پور کو مسلم ٹاؤن سے کلمہ چوک تک بند کیا گیا۔ جس کے باعث قرطبہ چوک سے مسلم ٹاؤن ، مال روڈ ، وحدت روڈ ، فیروز پور روڈ ، مین بلیووارڈ میں گاڑیوں کی لمبی قطاریں لگی رہیں۔ ٹریفک جام کی اذیت میں مبتلا شہریوں کو شدید دشواری کا سامنا کرنا پڑا۔

    یاد رہے کہ دوسری طرف پاکستان کرکٹ بورڈ نے نئے کمنٹیٹرز کی تلاش کا بیڑا اُٹھالیا ہے۔کمنٹیٹر کی تلاش کے لیے پاکستان کرکٹ بورڈ نے ایک مقابلے کا اعلان کیا ہے جس کے تحت مقابلہ جیتنے والے کو 5 لاکھ روپے اور پی ایس ایل سیون کے فائنل میں کمنٹری کرنے کا موقع دیا جائے گا۔

    پی سی بی کےمطا بق پی ایس ایل سیون کے دوران نئے کمنٹیٹرز کی تلاش کے لیے مہم شروع کی جارہی ہے اور اس کام کا آغاز ہوگیا ہے۔

    پی سی بی کا کہنا ہے کہ کمنٹری کو پروفیشنل کیرئیر بنانے کے خواہشمند افراد اس مقابلے میں حصہ لے سکتے ہیں، مقابلے میں 18 سال سے زائد عمر اور پاکستانی ہونا شرط ہے۔

    پی سی بی کے مطابق پہلے مرحلے میں 20 کمنٹیٹرز کا انتخاب کیا جائے گا، اس کے بعد اُن میں سے 5 کمنٹیٹرز کو شارٹ لسٹ کیا جائے گا جو فائنل راؤنڈ میں حصہ لیں گے اور پھر فاتح کا فیصلہ ہوگا۔

    پی سی بی کے مطابق کامیاب اُمیدوار کو 5 لاکھ روپے انعام اور پی ایس ایل سیون کے فائنل میں کمنٹری کا موقع فراہم کیا جائے گا۔

  • چونیاں سےآزادکشمیرتک پیدل یکجہتی مارچ کرنیوالےمنشا    ساجد کےاعزازمیں تقریب:مقررین کاخطاب وخراج تحسین

    چونیاں سےآزادکشمیرتک پیدل یکجہتی مارچ کرنیوالےمنشا ساجد کےاعزازمیں تقریب:مقررین کاخطاب وخراج تحسین

    چونیاں:چونیاں سےآزاد کشمیرتک پیدل یکجہتی مارچ کرنے والےمنشا ساجد کے اعزاز میں تقریب:مقررین کا خطاب وخراج تحسین ،اطلاعات کے مطابق دنیا کی توجہ مقبوضہ کشمیر میں جاری بھارتی مظالم و ریاستی دہشتگردی کی جانب مبذول کروانے کیلئے چونیاں سے آزاد کشمیر تک پیدل یکجہتی کشمیر مارچ کرنے والے امن کے سفیر محمد منشاء ساجد کے اعزاز میں مقامی ہال میں تقریب کا اہتمام کیا گیا، تقریب کا اہتمام تنازعہ کشمیر کو بین قومی و بین الاقوامی سطح پر اجاگر کرنے کیلئے نوجوانوں تنظیمات کے اتحاد پر مشتمل کشمیر یوتھ الائنس کی جانب سے کیا گیا،

    تقریب میں نوجوانوں، صحافیوں وکلاء اور اقلیتی برادری کے نمائندوں نے شرکت کی، اس موقع پر کشمیر یوتھ الائنس کی جانب سے منشاء ساجد کو کشمیر کاز کیلئے ان کی خدمات پر سیکرٹری انفارمیشن کشمیر یوتھ الائنس نوید احمد نے اعزازی شیلڈ اور تعریفی سند پیش کی،

    اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے سیکریٹری انفارمیشن کشمیر یوتھ الائنس نوید احمد ، صدر پریس کلب چونیاں ملک شرافت علی گوہر، انسانی حقوق کے سرگرم کارکن طارق چغتائی ایڈووکیٹ، سینیئر صحافی عامر حسین تقوی، رانا کامران اشرف، حمزہ عباس، مسیح کمیونٹی کے نوجوان رہنما طارق عمانوائل ،امیدوار یوتھ کونسلر مہر اشفاق مکی، میاں زوہیب بگا ویگر کا گفتگو کرتے ہوئے کہنا تھا کہ منشاء ساجد نے پیدل یکجہتی کشمیر مارچ کر کے کشمیری بھائیوں بہنوں کے ساتھ منفرد انداز میں یکجہتی کا اظہار کیا،

    مقررین کا کہنا تھا کہ دنیا کا ہر انسان دوست شخص مقبوضہ کشمیر میں کشمیریوں اور ہندوستان میں اقلیتوں کے حقوق کیلئے آواز بلند کر رہا ہے، مقبوضہ کشمیر اور ہندوستان میں آر ایس ایس کے غنڈوں نے مسلمانوں اور دیگر اقلیت کا جینا مشکل کر رکھا ہے، پاکستان کے نوجوان آر ایس ایس کی غنڈہ گردی اور اور مقبوضہ کشمیر میں بھارتی ریاستی دہشت گردی کو بے نقاب کریں،

    سیکرٹری انفارمیشن کشمیر یوتھ الائنس نوید احمد کا مزید کہنا تھا کہ ففتھ جنریشن وار میں ہر شہری اور نوجوان سپاہی ہے، نوجوان سوشل میڈیا کا مثبت استعمال کرتے ہوئے مقبوضہ کشمیر اور ہندوستان کے مظلوم لوگوں کی آواز دنیا بھر میں اٹھائیں

  • پاکستان کرکٹ بورڈ کے”مختارکل” سلمان نصیرکے بارے میں مزید انکشافات سامنےآگئے

    پاکستان کرکٹ بورڈ کے”مختارکل” سلمان نصیرکے بارے میں مزید انکشافات سامنےآگئے

    لاہور:پاکستان کرکٹ بورڈ کے”مختارکل” سلمان نصیرکے بارے میں مزید انکشافات سامنےآگئے ،اطلاعات ہیں کہ پاکستان کرکٹ بورڈ اس وقت ایک طاقتورشخص کے نرغے میں ہے اور یہی شخص کرکٹ بورڈ کا مختارکل بھی ہے ، یہ بھی انکشاف ہوا ہے کہ سلمان نصیرنے اپنے عہدے اور ترقیاں حاصل کرنے اور ان پر قابض رہنے کے لیے کرکٹ بورڈ کی باڈی کے ساتھ ساز باز کی گیم کھیلی ہے

    پچھلے دو دن سے جس طرح ہر پاکستانی اس بات پر ماتم کدہ ہے کہ کس طرح غریب عوام کے خون پسینے کی کمائی کےکرکٹ بورڈ کا یہ شخص بٹوارے کررہا ہے ، یہ بھی سخت ردعمل اس وقت سوشل میڈیا پر جاری ہے کہ اس شخص کا سکیل کیا ہے اور کیا یہ شخص ان پڑھے لکھے افراد اور ماہرین سے زیادہ تعلیم اور معزز ہے جو ساری زندگی بڑے بڑے کارنامے سرانجام دیتے ہیں اور ان کو سکیل کی دنیا کا پابند کرکے ان کی تنخواہیں عمر اور تعلیم کے ساتھ مشروط کی جاتی ہیں لیکن سلمان نصیر کیا چیز ہے اور اس کا سکیل کیا ہے اور کیا یہ پاکستان کے کروڑوں سے ممتاز ہے جو ساری زندگی گزار دیتے ہیں لیکن ان کی تنخواہیں ہزاروں میں رہتی ہیں اور شاید کسی ایک آدھے کی لاکھ سے تجاوز کرجائے

    یہ بحث جاری ہے کہ دوسری طرف مزید انکشافات نے پاکستانیوں کو مزید غصہ دلا دیا ہے ،یہ باتیں اب منظرعام پر آنا شروع ہوگئی ہیں کہ سربراہ سلمان نصیر فی الحال پی سی بی میں ون مین شو کے طور پر کام کر رہا ہے، ۔ پہلے یہ کرکٹ بورڈ کے قانونی امور کے سربراہ اور اب سرکاری طور پر COO کے طور پر خدمات انجام دے رہے ہیں۔ وہ اکیلے ہی بورڈ کا مکمل کنٹرول سنبھالنے میں کامیاب ہو گیا ہے۔

    موجودہ سی او او سلمان نصیر سابق لیگل ایڈوائزر ابھی قانونی معاملات میں دخل اندازی کررہا ہے ، کرکٹ بورڈ کے کمرشل ہیڈ کی سیٹ خالی کو نہ تو پُر کیا جارہا ہے اور پھر اس سیٹ کے اختیارات بھی سلمان نصیراستعمال کرتے ہوئے تمام تجارتی سودے خود ہی کرتے ہیں۔

    پی ایس ایل کے لیے ڈائریکٹر کی سطح کے عہدے کے لیے ایسا معیار طلب کیا جاتا ہے کہ سلمان نصیر کی موجودگی میں کوئی اہل سے اہل شخص بھی سلیکٹ نہیں ہوسکتا پھر اس صورت میں سلمان نصیر یہ اختیار استعمال کرنے میں بڑی ہوشیاری سے کام لیتے ہیں خود کو COO کے عہدے پر فائز کرنے کے لیے اس قسم کے حربے ہر بار استعمال کیے جاتے ہیں ۔مثال کے طور پر، ڈائریکٹر کی سطح کے عہدے کے لیے 15 سال کا متعلقہ تجربہ اور ماسٹرز ڈگری کی ضرورت جب کہ COO کی سیٹ کے لئے صرف 7 سال کا تجربہ اور ایک انڈرگریجویٹ بیچلر ڈگری یہ کیسا تضاد ہے ؟

    یہ بھی معلوم ہوا ہے کہ سلمان نصیر کرکٹ بورڈ کےاندر شکایات کو بھی اپنے تک محدود رکھتے ہیں اور پھران شکایات کی آڑ میں فریقین کو دباو میں رکھتے ہوئے اپنا سفر تیزی سے آگے بڑھا رہے ہیں اہم ذرائع نے یہ بھی انکشاف کیا ہے کہ سلمان نصیر کو وفاقی وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی اور ان کے بیٹے کی شفقت بھی حاصل ہے جس کا وہ بھرپورفائدہ اٹھاتے ہیں اوریوں یہ شخص اس وقت کرکٹ بورڈ کا سب سے طاقتور شخص بن چکا ہے جے اگرکرکٹ بورڈ میں ایک آمر کا نام دیا جائے تو وہ غلط نہیں ہوگا

    ان تمام ترحقائق کے بعد اب اگلاسوال باقی ہے کہ کیا چیئرمین کرکٹ بورڈ ان سارے معاملات کی چھان بین کرتے ہیں یا پھروہ بھی سلمان نصیر سے خوف زدہ ہیں اور عوامی مطالبے کی بجائے سلمان نصیر کی خواہشات کا احترام کرتے ہیں اس کا تو آنے والے دنوں میں ہی پتہ چلے گا ؟

    چوری دے کپڑے تےڈانگاں دے گز”قوم کے خون پسینے کی کمائی:کرکٹ کے میدان سے تہلکہ خیزرپورٹ آگئی

     پی ایس ایل سیون کیلئے نیشنل ہاکی سٹیڈیم میں 20بیڈز پر مشتمل عارضی ہسپتال قائم 

    پی ایس ایل دیکھنے والوں کو فری ماسک دینے کا اعلان

    آسٹریلیا کے خلاف ٹیسٹ سیریز کے لیے قومی اسکواڈ کا اعلان

  • "چوری دےکپڑےتےڈانگاں دے گز”قوم کےخون پسینے          کی کمائی:کرکٹ بورڈ میں لوٹ مارسُن کرغریب حواس باختہ

    "چوری دےکپڑےتےڈانگاں دے گز”قوم کےخون پسینے کی کمائی:کرکٹ بورڈ میں لوٹ مارسُن کرغریب حواس باختہ

    کراچی:”چوری دے کپڑے تےڈانگاں دے گز”قوم کے خون پسینے کی کمائی:کرکٹ کے میدان سے تہلکہ خیزرپورٹ آگئی ،اطلاعات کے مطابق پچھلے چند گھنٹوں سے میڈیا پر کچھ ایسی خبریں بھی آرہی ہیں جن کو دیکھ کر قوم پریشان ہے کہ کس طرح ایک ایک فرد پر سالانہ کروڑوں روپے بہائے جارہے ہیں‌، یہ خبران حلقوں کے لیے تو شاید پریشانی کا باعث نہ ہوجو اس بٹوارے میں شامل ہیں لیکن غریب عوام جو اپنے خون پسینے کی کمائی سے ٹیکس پر ٹیکس ادا کررہےہیں ان افسران کی تنخواہیں اور مراعات دیکھ کر حواس باختہ ہوگئے ہیں

    اس حوالے سے منطرعام پرآنے والے تازہ رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ پی سی بی کے سی او او کی ’’ترقیاں‘‘ آڈٹ میں نمایاں ہو گئیں جب کہ فروری 2019 میں سینئر جنرل منیجر لیگل سے چیف آپریٹنگ آفیسر بننے پر تنخواہ میں یکمشت8 لاکھ 25 ہزار روپے کا اضافہ ہوا۔یہ حقائق اور اعدادوشمار یہ بتا رہے ہیں کہ قومی دولت کے کس طرح بٹیارے کیئے گئے ،ایک شخص کو راتوں رات اس قدر نوازنے کا آخرراز کیا ہے ،

     

     

    قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے بین الصوبائی رابطہ میں پیش کردہ آڈٹ رپورٹ میں بتایا گیا کہ 5 ستمبر 2011 کو سلمان نصیر کا بطور منیجر لیگل بغیر کوئی اشتہار جاری کیے ابتدائی طور پر90 ہزار روپے ماہانہ تنخواہ پر کنٹریکٹ ملازم کی حیثیت سے تقرر ہوا،اس کے بعد مختصر وقت کے لیے ان کی دیگر حیثیتوں میں تقرری/ ترقی ہوتی رہی۔پی سی بی ذرائع کا ہی کہنا ہے کہ یہ ترقیاں غیرقانونی تھیں جن کے لیے نہ تو کوئی قواعد وضوابط طئے تھے اور نہ اس کی پی سی بی کے آئین میں گنجائش ہے

    15 جولائی 2012 تک وہ منیجر لیگل ہی رہے،16 جولائی 2012 سے4 نومبر 2013 تک 16 ماہ تک منیجر لیگل آنری رہے، تنخواہ30 ہزارماہانہ کے اضافے سے ایک لاکھ 20 ہزار روپے ہو گئی، 5 نومبر 2013 سے3 مارچ 2015 تک80ہزار تنخواہ بڑھنے سے وہ بطور منیجر لیگل16 ماہ تک2 لاکھ ماہانہ وصول کرتے رہے، پھر ان کے عہدے میں سینئر اور چیک پر35 ہزار ماہانہ کا اضافہ ہوا۔
    سینئر منیجر لیگل کی حیثیت سے سلمان نصیر نے 4 مارچ 2015 سے7 مارچ 2016 کے درمیان 12 ماہ تک ماہانہ 2 لاکھ 35 ہزار روپے لیے،پھر تنخواہ تو 15 ہزار بڑھی لیکن وہ جنرل منیجر لیگل بن گئے،8 مارچ 2016 سے یکم جولائی 2018 تک28ماہ تک انھیں ہر ماہ ڈھائی لاکھ روپے دیے جاتے رہے،پھر عہدے میں سینئر اور تنخواہ میں 25 ہزار کا اضافہ ہوا، بطور سینئر جنرل منیجر وہ یکم جولائی 2018 سے 11 فروری 2019 تک 7 ماہ تک 2 لاکھ 75 ہزارروپے ماہانہ پاتے رہے۔

    اس کے بعد سلمان نصیر کی قسمت نے پلٹا کھایا اور انھیں 12 فروری 2019 کو چیف آپریٹنگ آفیسر بنا دیا گیا، تنخواہ میں یکمشت8 لاکھ 25 ہزار روپے کا اضافہ ہوا اور وہ 2 لاکھ 75 ہزار سے 11 لاکھ روپے ماہانہ ہو گئی۔

    آڈٹ رپورٹ کے مطابق اپنے دور ملازمت میں سلمان30 جولائی 2021 تک3 کروڑ 64 لاکھ 65 ہزارروپے وصول کر چکے ہیں،دلچسپ بات یہ ہے کہ اب تو ان کی تنخواہ مزید اضافے سے 12 لاکھ 45 ہزار روپے ماہانہ ہو چکی۔

    رپورٹ کے مطابق انھیں ملازمت پررکھنے سے قبل اخبار میں کوئی اشتہار دیا گیا نہ ہی کم از کم تعلیمی قابلیت، تجربے اور عمر کا خیال رکھا گیا،سلمان نصیر کو مختصر وقت میں بغیر کسی توجہیہ پیش کیے ہائیر اسکیل کی پوسٹس پر تعینات کیا جاتا رہا۔

    آڈٹ رپورٹ میں لکھا گیاکہ بغیر اشتہار سلمان نصیر کی بطور منیجر لیگل تقرری، معاہدے کے دور میں بار بار پروموشنز،ایک سال میں اعلیٰ عہدے پرتقرر بے قاعدہ،غیرمجاذ اور پی سی بی قوانین کی خلاف ورزی ہے، بغیر کوئی اشتہار دیے ان کی بطور چیف آپریٹنگ آفیسر تعیناتی بھی خلاف ضابطہ ہے۔

    12 جنوری 2021 کو منعقدہ اجلاس میں ڈپارٹمنٹل اکاؤنٹس کمیٹی (ڈے اے سی) نے مینجمنٹ کو معاملے کی تحقیقات،ذمہ داری کے تعین اور رپورٹ آڈٹ کے ساتھ شئیر کرنے کا بھی کہا تھا۔

    دوسری طرف یہ خطرناک اور تہلکہ خیز انکشافات سامنے آنے پر عوام الناس میں شدید غم وغصہ پایا جارہاہے ، عوام الناس کا کہنا ہے کہ وہ اپنے بیوی بچوں کا پیٹ کاٹ کرٹیکس دے رہے ہیں اور کرکٹ بورڈ اس قدر عیاش ہےکہ بورڈ کےسب افراد ملکر قومی دولت کے بٹوارے کررہےہیں جس سے اندازہ ہوتا ہے کہ اس ملک کے غریبوں پرشاید لکھ دیاگیا ہے کہ وہ دن رات محنت کریں اور ان کی کمائی پرکرکٹ بورڈ عیاشی کرے

  • فتح چھینی نہیں جاتی:عطا کی جاتی ہے      :بابراعظم کی قیادت میں کراچی کنگزکومسلسل 5ویں شکست

    فتح چھینی نہیں جاتی:عطا کی جاتی ہے :بابراعظم کی قیادت میں کراچی کنگزکومسلسل 5ویں شکست

    لاہور:فتح چھینی نہیں جاتی بلکہ اللہ کی طرف سے عطا کی جاتی ہے:بابراعظم کی قیادت میں کراچی کنگزکومسلسل 5ویں شکست،اطلاعات کے مطابق پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) کے ساتویں ایڈیشن کے میچ میں اسلام آباد یونائیٹڈ نے42 رنز سے فتح سمیٹ لی اور کراچی کنگز کو مسلسل پانچویں شکست کا سامنا کرنا پڑا ہے۔

    کراچی کے نیشنل سٹیڈیم میں پی ایس ایل 7 کا پہلا مرحلہ جاری ہے ، ایونٹ کے 14ویں میچ میں اسلام آباد یونائیٹڈ کے کپتان شاداب خان نے ٹاس جیت کر کراچی کنگز کے قائد بابر اعظم کو فیلڈنگ کی دعوت دی تھی۔

    کراچی کنگز اننگز

    178 رنز ہدف کے تعاقب میں کراچی کنگز کی جانب سے کپتان بابر اعظم اور شرجیل خان نے اننگز کا آغاز کیا، تاہم شرجیل خان 6 اور کپتان بابر اعظم صرف 8 رنز بناکر پویلین لوٹ گئے، صاحبزادہ فرحان نے 25 رنز بنائے ، مگر وہ رن آؤٹ ہوکر واپس لوٹ گئے، آئن کوکبین 2، عماد وسیم 9 اور لوئس گریگوری 15 سکور بناکر وکٹ گنوا بیٹھے۔

    اسلام آباد یونائیٹڈ کی جانب سے کپتان شاداب خان نے 4، حسن علی، وقاص مقصود اور محمد وسیم جونیئر نے 1،1 کھلاڑی کو آؤٹ کیا۔کراچی کنگز کی ٹیم مقررہ 20 اوورز میں بھی ہدف حاصل کرنے میں ناکام رہی۔

    اسلام آباد یونائیٹڈ اننگز

    کراچی کنگز کے خلاف یونائیٹد کی جانب سے پال سٹرلنگ اور الیکس ہیلز نے اننگز کا آغاز کیا۔

    پہلے بیٹنگ کرتے ہوئے اسلام آباد یونائیٹڈ نے مقررہ 20 اوورز میں 6 وکٹ کے نقصان پر177 رنز بنائے، پال سٹرلنگ 39، الیکس ہیلز 30، کپتان شاداب خان 29 اور آصف علی 10 ،اعظم خان 16 اور کولن منرو 33 رنز بنا کر پویلین لوٹے، کراچی کنگز کے عماد وسیم، عثمان شنواری، محمد نبی اور عمید آصف نے ایک، ایک وکٹ اپنے نام کی جبکہ کرس جورڈن نے 2 کھلاڑیوں کو آؤٹ کیا۔

     

    کراچی کنگز سکواڈ

    اسلام آباد یونائیٹڈ کے خلاف کراچی کنگز کے سکواڈ میں کپتان بابر اعظم، شرجیل خان، آئن کوکبین، محمد نبی، صاحبزادہ فرحان، لوئس گریگوری، عماد وسیم، کرس جورڈن، عمید آصف، محمد طہٰ خان اور عثمان شنواری شامل ہیں۔

    اسلام آباد یونائیٹڈ سکواڈ

    کراچی کنگز کے خلاف اسلام آباد یونائیٹڈ کے سکواڈ میں کپتان شاداب خان ، الیکس ہیلز، پال سٹرلنگ، کولن منرو، آصف علی، اعظم خان، مبصر خان، فہیم اشرف، محمد وسیم جونیئر، حسن علی اور وقاص مقصود شامل ہیں۔

    یہ بھی یاد رہے کہ فتح کا تعلق شخصیات ، رعب اور قوت سے نہیں بلکہ کامیابی ہمیشہ عاجزی اور انکساری میں ہوتی ہے اور یہ اللہ کے فضل کے سوا ممکن نہیں‌، اس موقع پر سمجھ لینا ضروری ہے کہ اگر ٹیم بابر اعظم کی وجہ سے جیتتی رہی توبابراعظم کی قیادت میں اب بھی کراچی کنگز کو جیتنا چاہیے تھا ، لیکن ایسا نہیں ہے ،دوسرا اس میں یہ بھی پیغام ہے کہ وہ جو یہ سمجھتے ہیں کہ بس جیت میری وجہ سے ہے آج ان کو یہ نظریہ بدل لینا چاہیے کہ جیت کا تعلق فرد اورشخصیات سے نہیں ، بلکہ یہ اللہ کی رحمت ہے جو کسی کے بھی حصے میں آسکتی ہے

  • پی ایس ایل:ملتان کےسلطانزنے پشاورزلمی کو57 رنز سے شکست دے کرمسلسل پانچویں کامیابی حاصل کرلی

    پی ایس ایل:ملتان کےسلطانزنے پشاورزلمی کو57 رنز سے شکست دے کرمسلسل پانچویں کامیابی حاصل کرلی

    کراچی :پی ایس ایل:ملتان کےسلطانزنے پشاورزلمی کو57 رنز سے شکست دے کرمسلسل پانچویں کامیابی حاصل کرلی،اطلاعات کے مطابق پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) 2022 کے 13 ویں میچ میں ملتان سلطانز نے پشاور زلمی کے خلاف پہلے بیٹنگ کرتے ہوئے 20 اوورز میں 3 وکٹوں پر 222 رنز بنا ئے ہیں اور پشاور زلمی کو جیت کے لیے ناقابل گرفت 223 کا ہدف دیا ہے

    نیشنل اسٹیڈیم کراچی میں کھیلے جارہے پی ایس ایل کے 13 ویں میچ میں پشاور زلمی کے کپتان وہاب ریاض نے ٹاس جیت کر ملتان سلطانز کو پہلے بیٹنگ کی دعوت دی۔

    ملتان سلطان کے اوپنرز شان مسعود اور کپتان محمد رضوان نے جارحانہ انداز میں بیٹنگ کرتے ہوئے ٹیم کو شان دار آغاز فراہم کیا۔

    شان مسعود نے 25 گیندوں پر 5 چوکوں کی مدد سے 35 رنز کی اننگز کھیلی اور جب ٹیم کا اسکور 85 رنز پر پہنچا تھا تو شعیب ملک کی گیند پر آؤٹ ہوئے۔

    کپتان محمد رضوان نے بیٹنگ کا سلسلہ جاری رکھا اور اپنی نصف سنچری مکمل کی۔

    صہیب مقصود نے 127 کے اسکور تک کپتان کا ساتھ دیا اور ایک چوکا اور چھکوں کی مدد سے 27 رنز کھیل کر عثمان قادر کی گیند پر بولڈ ہوگئے۔

    ملتان سلطانز نے 20 اوورز میں 3 وکٹوں پر 222 رنز بناکر پشاور زلمی کو 223 کا ناقابل گرفت ہدف دیا ہے

    خیال رہے کہ ملتان سلطانز اب تک کھیلے گئے چاروں میچوں میں کامیابی کے ساتھ 8 پوائنٹس حاصل کرکے ٹیبل پر سرفہرست ہے۔پشاور زلمی کو 4 میچوں میں سے دو میں کامیابی اور دو میں ناکامی ہوئی۔

    میچ کے لیے دونوں ٹیمیں ان کھلاڑیوں پر مشتمل ہیں:

    ملتان سلطانز: محمد رضوان (کپتان)، شان مسعود، صہیب مقصود، جانسن چارلس، خوشدل شاہ، ٹم ڈیوڈ، انور علی، عباس آفریدی، عمران طاہر، بلیسنگ مزاربانی، شاہنواز دھانی

    پشاور زلمی: وہاب ریاض (کپتان)، حضرت اللہ زازئی، کامران اکمل، حیدر علی، شعیب ملک، شرفین ردرفورڈ، بین کٹنگ، ثاقب محمود، محمد عمر، عثمان قادر، سلمان ارشاد