Tag: Pakistan crimes

  • کراچی پولیس چیف آفس حملہ کیس:دہشت گردوں کا سہولت کار گرفتار

    کراچی پولیس چیف آفس حملہ کیس:دہشت گردوں کا سہولت کار گرفتار

    کراچی پولیس چیف آفس حملہ کیس میں سی ٹی ڈی نے دہشت گردوں کے ایک سہولت کار کو گرفتار کر لیا۔

    باغی ٹی وی: ذرائع کے مطابق سی ٹی ڈی نے گلستان جوہر کے علاقے میں کارروائی اور حملے میں ملوث دہشت گردوں کے ایک سہولت کار کو حراست میں لے لیادہشت گردوں کے سہولت کار سے تفتیش کی جاری ہے۔

    کے پی او حملہ:ملک کے مختلف علاقوں میں سی ٹی ڈی اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کا آپریشن جاری

    قبل ازیں کراچی پولیس آفس پر حملے کے معاملے پرکاؤنٹر ٹیررازم ڈیپارٹمنٹ (سی ٹی ڈی) کی ٹیم سہولت کاروں کی موجودگی کی اطلاع پر جامشورو پہنچ گئی، سہولت کاروں کے حوالے سے ٹیکنیکل بنیادوں سے ملنے والی معلومات پر جامشورو میں کارروائی کی گئی ہے۔

    دوسری جانب پولیس ذرائع کے مطابق کراچی پولیس آفس پر حملے کے دوران مارے گئے مزید 2 دہشت گردوں کے خاندانوں کی تلاش شروع کردی گئی شمالی وزیرستان سے تعلق رکھنے والے دونوں دہشت گردوں کی شناخت ہوگئی ہے، دونوں دہشت گردوں کا اسٹیٹس آئی ڈی پیز کا ہے-

    پولیس ذرائع کے مطابق دہشت گرد زالے نور کا تعلق مداخیل تحصیل دتہ خیل، شمالی وزیرستان سے تھا، خودکش حملہ آور مجید نظامی کا تعلق بھی وزیرستان کی تحصیل دتہ خیل سے تھا، پولیس آفس حملے میں ہلاک تیسرے دہشت گرد کفایت اللہ کا تعلق لکی مروت سےتھا۔

    دریں اثنا آپریشن میں ہلاک دہشت گرد کفایت اللہ کے لکی مروت میں واقع گھر پر چھاپا مارا گیا تھا، پولیس اور قانون نافذ کرنے والے اداروں نے وانڈا امیر خان تھانہ صدر کی حدود میں چھاپا مارا اور کفایت اللہ سے متعلق تفتیش کی۔

    دہشتگرد کفایت اللہ کے اہلخانہ نے پولیس کو بتایا کہ کفایت اللہ کو گھر میں باندھ کر رکھا گیا تھا۔کفایت اللہ گھر سے 5 ماہ قبل فرار ہوگیا تھا، ہمارا خیال تھا کہ کفایت اللہ افغانستان فرار ہوا ہے، حملےکے بعد پتہ چلا کہ کفایت اللہ پاکستان میں ہی تھا۔

    پولیس ذرائع کے مطابق کفایت اللہ کی عمر 22 سے23 سال تھی، دہشتگرد کفایت اللہ تربیت یافتہ اورافغانستان آتا جاتا رہا، کفایت اللہ افغانستان میں بھی لڑتا رہا، ہلاک دہشتگرد کا تعلق کالعدم ٹی ٹی پی کے ٹیپوگل گروپ سے تھا، کفایت اللہ خیبرپختونخوا میں بھی پولیس پرحملوں میں ملوث تھا۔

    واضح رہے کہ جمعہ 17 فروری کو کراچی میں پولیس چیف آفس پر دہشت گردوں نے حملہ کیا تھا جس میں رینجرز اہلکار سمیت 4 افراد شہید ہوئے جبکہ جوابی فائرنگ حملے میں تین دہشت گرد ہلاک کیے گئےسیکیورٹی فورسز کی بھرپور جوابی کارروائی میں دو دہشت گرد فائرنگ کے تبادلے جبکہ ایک خود کش جیکٹ پھٹنے سے ہلاک ہواڈی ایس پی ایس ایس یو سمیت 19 زخمی ہوئے، جن میں 7 رینجرز اہلکار اور ایک ایدھی کا رضاکار بھی شامل ہے۔

  • کوئٹہ:گرفتارخودکش حملہ آور خاتون سے متعلق تہلکہ خیز انکشافات

    کوئٹہ:گرفتارخودکش حملہ آور خاتون سے متعلق تہلکہ خیز انکشافات

    کوئٹہ: گزشتہ روز پولیس نے سیٹلائٹ ٹاؤن لیڈیز پارک سے خودکش حملہ آور خاتون کو گرفتار کیا تھا جس سے متعلق تہلکہ خیزانکشافات سامنے آئے ہیں ملزمہ کا شوہر اور سسر بھی بلوچ عسکریت پسندوں میں شامل ہیں۔

    باغی ٹی وی: تفصیلات کے مطابق خودکش حملہ آور خاتون ماہل بلوچ کے شوہر بیباگار بلوچ عرف ندیم کا تعلق بھی بی ایل ایف (بلوچ لبریشن فرنٹ) کے عسکری ونگ سے جبکہ سسر ماسٹر محمد حسین کا تعلق بی این ایم کی مرکزی کمیٹی سے ہے بیباگاربلوچ اور اس کا بھاٸی بی ایل ایف کمانڈر وں کے قریب ترین ساتھیوں میں شامل ہیں۔

    ان کمانڈروں میں واحد بخش قمبربی ایل ایف کابانی ڈاکٹر اللہ نذر،دلیپ شکاری اوربی این ایم کا چٸیرمین غلام نبی ہیبتان شامل ہیں سال 2016ء میں بیباگار اور اس کا بھاٸی نوکب آپس میں پیسے اور ہتھیاروں کے تنازع پر لڑاٸی کے نتیجے میں مارے گٸے۔

    ملزمہ ماہل کی بہن کی شادی بھی ڈاکٹر اللہ نذر کے بھتیجے یوسف سے ہوٸی جو بلوچ حقوق کی تنظیم کا چٸیرمین ہے ماہل کو استعمال کر کے زور دیا گیا کہ وہ بی ایل ایف کے عسکری ونگ کو سپورٹ کرے۔

  • کراچی پولیس چیف آفس حملےمیں جاں بحق اجمل مسیح کی پورےاعزاز کےساتھ تدفین

    کراچی پولیس چیف آفس حملےمیں جاں بحق اجمل مسیح کی پورےاعزاز کےساتھ تدفین

    فیصل آباد:کراچی پولیس چیف آفس حملے میں جاں بحق اجمل مسیح کی آخری رسومات ادا کر دی گئیں-

    باغی ٹی وی:اجمل مسیح کا تعلق فیصل آباد کے نواحی گاوں ککڑاں سے تھا،اجمل مسیح سندھ پولیس میں سینیٹری ورکر کے عہدے پر کام کر رہا تھا،اجمل مسیح کی آخری رسومات بھی پولیس ہیڈ آفس میں ادا کی گئیں جس کے بعد جسد خاکی پنجاب روانہ کردیا گیا اجمل مسیح آخری رسومات میں شہریوں اور پولیس ملازمین کی بڑی تعداد شریک ہوئی-

    ملکی مسائل کے حل کی کوئی بات کوئی نہیں کررہا،ایک دوسرے پر الزامات لگانے پر مصروف ہیں،شاہد خاقان

    پولیس کے دستوں نے اجمل مسیح کو آخری سلامی بھی پیش کی،اجمل مسیح کی پورے اعزاز کے ساتھ تدفین کی گئی-

    کراچی پولیس آفس حملے میں دہشت گردوں کی فائرنگ سے جاںبحق ہونے والےاجمل مسیح کے سوگوار خاندان میں بیوہ، تین بیٹے اور ایک بیٹی شامل ہیں جبکہ ان کی بیٹی مونیکا اور بیٹا آکاش نویں جماعت کے طالبعلم ہیں، دس سالہ بیٹا وقاص چوتھی، 7 سالہ نقاش پریپ میں زیر تعلیم ہیں۔

    کے پی او حملہ:ملک کے مختلف علاقوں میں سی ٹی ڈی اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کا آپریشن جاری

    بیوہ روبینہ نے بتایا تھا کہ اجمل نے کرسمس خاندان کے ساتھ گاؤں میں گزاری وہ وہ ایک ماہ کی چھٹی کے بعد 20 جنوری کو واپس کراچی آگئے تھے جمعہ کی سہ پہر اجمل نے ویڈیو کال پر بات کی تھی وہ فیملی کے ساتھ وقت گزارنے کی وجہ سے بہت خوش تھے وہ اکثر ویڈیو کال پر دفتر دکھاتے رہے تھے ان کا آفس چوتھے فلور پر تھا۔

    اجمل کے سسر پاسٹر رزاق نے بتایا تھا کہ اجمل کے والدین بچپن میں ہی وفات پاگئے تھے وہ والدین کا اکلوتا بیٹا تھا اور انتہائی ملنسار اور فرمانبردار تھا۔

    کراچی:دہشت گردوں کی تعداد 5 تھی،3 گاڑی میں سوار ہو کر آئے:مقدمہ درج ہوگیا

  • اسلامیہ کالج یونیورسٹی پشاور میں چوکیدارکی فائرنگ سے پروفیسر جاں بحق

    اسلامیہ کالج یونیورسٹی پشاور میں چوکیدارکی فائرنگ سے پروفیسر جاں بحق

    اسلامیہ کالج یونیورسٹی پشاور  میں چوکیدار  نے فائرنگ کرکے  پروفیسر کو  قتل کردیا۔پولیس کے مطابق  اطلاعات ہیں کہ چوکیدار  اور  پروفیسر کے درمیان جھگڑا ہوا تھا، جس کے بعد چوکیدار نے فائرنگ کردی جس کے نتیجے میں پروفیسر جاں بحق ہوگئے۔

    پولیس کا کہنا ہےکہ فائرنگ کےبعد چوکیدار فرار ہوگیا جس کی تلاش جاری ہے اور واقعے کے حوالے سے مزید تحقیقات بھی کی جا رہی ہیں۔

    ادھرکل گجرات یونیورسٹی کی دو طالبات میک اپ کٹ کےلیے آپس میں لڑ پڑیں۔دونوں طالبات یونیورسٹی گراؤنڈ میں گتھم گتھا ہوئیں اور ایک دوسرے پر تھپڑوں اور گھونسوں کی برسات کردی۔ دونوں طالبات کی آپس میں لڑنے کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئی۔

    دونوں طالبات کی لڑائی کے دوران پاس کھڑے طلبہ تماشا دیکھتے رہے۔یونیورسٹی انتظامیہ نے دونوں طالبات کے خلاف انکوائری کا فیصلہ کرلیا اور ان کے کارڈ ضبط کرلیے۔

     

    کراچی:بیٹی نے 14 سال بعد باپ کے قاتل کو تلاش کرکےدوبئی میں گرفتار کروا دیا

    یاد رہے کہ کل رات کراچی کے علاقے صدر میں شاہراہ فیصل سے متصل کراچی پولیس آفس (کے پی او) پر دہشت گردوں نے حملہ کردیا۔ پولیس کا کہنا ہے کہ فائرنگ کے تبادلے میں 3 دہشت گرد مارے گئے، ایک دہشت گرد نے خود کو دھماکے سے اڑالیا۔ حکام کے مطابق 2 پولیس ایک رینجرز اہلکار سمیت 4 افراد جاں بحق جبکہ 15 زخمی ہوئے۔

    کراچی حملہ: آئی جی سندھ نےچند گھنٹے قبل سی پی او کی سکیورٹی سخت کرائی

    کراچی کے علاقے شاہراہ فیصل پر واقع صدر تھانے (کراچی پولیس آفس، ایڈیشنل آئی جی آفس) پر جمعہ کی شام دہشت گردوں نے حملہ کیا۔ایس ایس یو، رینجرز کی کوئیک رسپانس فورس سمیت سیکیورٹی ادارے کے اہلکاروں نے دہشت گردوں کیخلاف آپریشن کیا، ساڑھے 3گھنٹے سے زائد جاری رہنے والے آپریشن کے بعد عمارت کو کلیئر کردیا گیا

  • کے پی او حملہ:ملک کے مختلف علاقوں میں سی ٹی ڈی اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کا آپریشن جاری

    کے پی او حملہ:ملک کے مختلف علاقوں میں سی ٹی ڈی اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کا آپریشن جاری

    کراچی : حملہ آوروں کے سہولت کاروں کی گرفتاری کے لیے ملک کے مختلف علاقوں میں سی ٹی ڈی اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کا آپریشن جاری ہے۔

    باغی ٹی وی: کراچی پولیس آفس پر حملے کے معاملے پرکاؤنٹر ٹیررازم ڈیپارٹمنٹ (سی ٹی ڈی) کی ٹیم سہولت کاروں کی موجودگی کی اطلاع پر جامشورو پہنچ گئی، سہولت کاروں کے حوالے سے ٹیکنیکل بنیادوں سے ملنے والی معلومات پر جامشورو میں کارروائی کی گئی ہے۔

    دوسری جانب پولیس ذرائع کے مطابق کراچی پولیس آفس پر حملے کے دوران مارے گئے مزید 2 دہشت گردوں کے خاندانوں کی تلاش شروع کردی گئی شمالی وزیرستان سے تعلق رکھنے والے دونوں دہشت گردوں کی شناخت ہوگئی ہے، دونوں دہشت گردوں کا اسٹیٹس آئی ڈی پیز کا ہے۔

    پولیس ذرائع کے مطابق دہشت گرد زالے نور کا تعلق مداخیل تحصیل دتہ خیل، شمالی وزیرستان سے تھا، خودکش حملہ آور مجید نظامی کا تعلق بھی وزیرستان کی تحصیل دتہ خیل سے تھا، پولیس آفس حملے میں ہلاک تیسرے دہشت گرد کفایت اللہ کا تعلق لکی مروت سےتھا۔

    دریں اثنا آپریشن میں ہلاک دہشت گرد کفایت اللہ کے لکی مروت میں واقع گھر پر چھاپا مارا گیا تھا، پولیس اور قانون نافذ کرنے والے اداروں نے وانڈا امیر خان تھانہ صدر کی حدود میں چھاپا مارا اور کفایت اللہ سے متعلق تفتیش کی۔

    دہشتگرد کفایت اللہ کے اہلخانہ نے پولیس کو بتایا کہ کفایت اللہ کو گھر میں باندھ کر رکھا گیا تھا۔کفایت اللہ گھر سے 5 ماہ قبل فرار ہوگیا تھا، ہمارا خیال تھا کہ کفایت اللہ افغانستان فرار ہوا ہے، حملےکے بعد پتہ چلا کہ کفایت اللہ پاکستان میں ہی تھا۔

    پولیس ذرائع کے مطابق کفایت اللہ کی عمر 22 سے23 سال تھی، دہشتگرد کفایت اللہ تربیت یافتہ اورافغانستان آتا جاتا رہا، کفایت اللہ افغانستان میں بھی لڑتا رہا، ہلاک دہشتگرد کا تعلق کالعدم ٹی ٹی پی کے ٹیپوگل گروپ سے تھا، کفایت اللہ خیبرپختونخوا میں بھی پولیس پرحملوں میں ملوث تھا۔

  • کراچی پولیس آفس پر حملہ،اعلیٰ سطحی اجلاس طلب

    کراچی پولیس آفس پر حملہ،اعلیٰ سطحی اجلاس طلب

    کراچی: آئی جی سندھ غلام نبی ممین نے کراچی پولیس آفس پر حملے کے حوالے سے آج اعلیٰ سطحی اجلاس طلب کر لیا ہے۔

    باغی ٹی وی: اجلاس میں سندھ بھر میں سیکیورٹی معاملات کا جائزہ لیا جائے گا، صوبے میں سیکیورٹی کو ہائی الرٹ رکھا گیا ہے،اجلاس میں سی ٹی ڈی، اسپیشل برانچ اور فارن سیکیورٹی سیل کے افسران شریک ہوں گے۔

    اس کے علاوہ ٹریننگ، فنانس، ایس ایس یو اور ریپڈ رسپانس فورس کے حکام بھی اجلاس میں شریک ہوں گے جبکہ اجلاس میں زونل ڈی آئی جیز، رینج ڈی آئی جیز اور سندھ بھر کے ایس ایس پیز بھی طلب کیے گئے ہیں۔

    دوسری جانب کراچی پولیس آفس کے اطراف کی جیو فینسنگ کے ذریعے تحقیقات شروع کر دی گئی جیو فینسنگ میں حملے کے وقت 100 سے زائد نمبروں کو مشکوک قرار دیا گیا، تمام نمبروں کے کوائف اور دیگر ضروری معلومات حاصل کی جا رہی ہیں۔

    پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ 10 سے 12 نمبر حملے کے بعد سے بند ہیں، بند نمبروں سے بیرون شہر کا بھی کال ڈیٹا ملا ہے۔

    واضح رہے کہ کراچی پولیس چیف کے دفتر پر گزشتہ روز ہونے والے دہشت گرد حملے کی تحقیقات کیلئے ڈی آئی جی ذوالفقار لاڑک کی سربراہی میں 5 رکنی کمیٹی بھی قائم کی گئی ہے۔

    پانچ رکنی کمیٹی کراچی پولیس آفس پر ہونے والے حملے کی تحقیقات اور تفتیش کرے گی جبکہ کمیٹی کے چیئرمین معاملے کی تحقیقات میں تعاون کیلئے مزید ممبرز کو بھی شامل کر سکتے ہیں۔

  • ترکش ائیر کی پرواز کی ہنگامی صورتحال کے باعث استنبول میں ایمرجنسی لینڈنگ

    ترکش ائیر کی پرواز کی ہنگامی صورتحال کے باعث استنبول میں ایمرجنسی لینڈنگ

    انقرہ:استنبول سے ماسکو کیلئے روانہ ہونے والی ترکش ائیر کی پرواز میں ہنگامی صورتحال پیدا ہونے پر طیارے کو واپس استنبول میں اتار لیا گیا۔ایوی ایشن ذرائع کے مطابق ترکش ائیرلائن کی پرواز TK-415 ہفتے کی سہ پہر استنبول سے ماسکو کیلئے روانہ ہوئی، بلغاریہ کی فضائی حدود میں ساحلی شہر برگاس کے قریب 29 ہزار 900 فٹ کی بلندی پر اچانک طیارے کے کیبن میں ہوا کا دباؤ کم ہونا شروع ہوا جس کے باعث طیارہ تیزی سے بلندی کھونے لگا۔

    دبئی سےڈھاکاجانیوالی پرواز میں مسافر دل کا دورہ پڑنےسےانتقال کرگیا

    ایوی ایشن ذرائع کے مطابق محض تین منٹ کے دوران طیارے کی بلندی 20 ہزار فٹ کم ہوکر 10 ہزار فٹ پر آ گئی، پائلٹ نے ائیر ٹریفک سے رابطہ کر کے ہنگامی صورتحال ڈیکلیئر کی جس کے بعد ائیر ٹریفک کنٹرولر نے پائلٹ کو واپس استنبول میں ہنگامی لینڈنگ کرنے کی ہدایات دیں۔ایوی ایشن ذرائع کے مطابق پائلٹ سمندر پر نچلی پرواز کرتے ہوئے واپس استنبول پہنچا اور روانگی کے ٹھیک 51 منٹ بعد سہہ پہر 3:50 منٹ پر طیارہ استنبول ائیرپورٹ پر بحفاظت لینڈ کر گیا۔

    سعودی عرب سے کراچی پہنچے والا عمرہ زائر ائرپورٹ پر انتقال کرگیا

    کل ایسے ہی پاکستان کے شہرکراچی میں دبئی سے ڈھاکا جانیوالی غیر ملکی ایئر لائنز کی پرواز میں مسافر دل کا دورہ پڑنے سے انتقال کرگیا، جس کا تعلق بنگلہ دیش سے تھا، کپتان نے کراچی میں ہنگامی لینڈنگ کی تاہم مسافر کو بچایا نہ جاسکا۔سی اے اے حکام کے مطابق دبئی سے ڈھاکا جانیوالی غیر ملکی ایئرلائنز کی پرواز میں ایک مسافر کی طبعیت خراب ہوئی جس کے باعث کپتان نے کراچی ایئرپورٹ کے ٹریفک کنٹرولر سے رابطہ کیا اور ایمرجنسی لینڈنگ کی اجازت طلب کی۔

    سول ایوی ایشن کے مطابق طیارے کو ہنگامی لینڈنگ کی اجازت دی گئی اور مسافر کیلئے ڈاکٹرز اور ایمبولینس کا بھی انتظام کیا گیا تاہم لینڈنگ کے دوران ہی مسافر انتقال کرگیا۔ترجمان کا کہنا ہے کہ ایمرجنسی لینڈنگ کے بعد ڈاکٹرز نے مسافر کی جانچ کی اور بتایا کہ متوفی کو دل کا دورہ پڑا تھا، جس کے باعث اس کا انتقال ہوگیا۔سی سی اے کے مطابق انتقال کرنے والے مسافر کا تعلق بنگلہ دیش سے تھا، جس کا جان شاب شیخ اور عمر 48 سال تھی۔

    واضح رہے کہ چند روز قبل بھی کراچی ایئرپورٹ پر سعودی عرب سے عمرہ کی سعادت حاصل کرکے آنیوالا مسافر امیگریشن کاؤنٹر پر دل کا دورہ پڑنے سے انتقال کر گیا تھا۔

  • کراچی پولیس آفس پر حملےکا مقدمہ سی ٹی ڈی تھانے میں درج

    کراچی پولیس آفس پر حملےکا مقدمہ سی ٹی ڈی تھانے میں درج

    کراچی پولیس آفس (کے پی او) پر حملےکا مقدمہ کاؤنٹرٹیررازم ڈیپارٹمنٹ (سی ٹی ڈی) تھانے میں درج کرلیا گیا-

    باغی ٹی وی: مقدمہ صدر تھانے کے ایس ایچ او کی مدعیت میں درج کیا گیا ہے،پولیس حکام کے مطابق مقدمہ الزام نمبر 20، 18 فروری کو شام4 بج کر 30 منٹ پر درج کیا گیا، مقدمے میں دہشت گردی، قتل اور اقدام قتل سمیت دیگر دفعات شامل ہیں مقدمے میں دھماکا خیز مواد 3 اور 4 کی دفعہ بھی شامل کی گئی ہے۔

    کراچی پولیس آفس پر حملہ کرنیوالے 2 دہشتگردوں کی شناخت ہوگئی

    مقدمےکے متن کے مطابق ایس ایچ او کا کہنا ہےکہ شام 7 بج کر 15منٹ پر وائرلیس کے ذریعے حملےکی اطلاع ملی، 7 بج کر 20 منٹ پرجائے وقوع پر پہنچا اور نفری طلب کی، ڈی آئی جی عرفان بلوچ کی سربراہی میں دہشت گردوں کے خلاف آپریشن ترتیب دیا گیا۔

    متن کے مطابق حملےمیں تین دہشت گرد ملوث تھےایک دہشتگرد چوتھی منزل پر جوابی کارروائی میں مارا گیا، ایک دہشت گرد نے تیسری منزل پر خود کو دھماکے سے اڑایا، تیسرا دہشت گرد بھی چھت پرجوابی کارروائی میں مارا گیاکارروائی میں مارےگئے دونوں دہشت گردوں نے بھی خود کش جیکٹ پہنی ہوئی تھی، خودکش دھماکا کرنے والے دہشت گرد کے اعضا ملے ہیں۔

    کراچی پولیس آفس حملے میں ملوث دہشتگرد کے گھر پر چھاپہ، اہلخانہ کےچونکا دینےوالے…

    مقدمےکے متن کے مطابق دہشت گرد صدر پولیس لائن کے قریب بنے فیملی کوارٹر کی عقبی دیوار پر لگی تارکو کاٹ کر داخل ہوئے، 3 دہشت گرد گاڑی میں سوار ہوکر پولیس صدر لائن پہنچے تھےصدر پولیس لائن کے قریب کھڑی کار کو تحویل میں لے لیا ہے-

    مقدمےمیں کہا گیا کہ کارسوار دہشتگردوں کے ساتھ 2 دہشت گرد موٹرسائیکل پر بھی آئے تھے، موٹر سائیکل پر آئے دہشت گردوں نےکار سوار دہشت گردوں کو کے پی او کی نشاندہی کی تھی، دہشتگردوں سے 5 دستی بم ، 2خودکش جیکٹس ملیں جنہیں ناکارہ بنایا گیا۔

    مقدمے میں کہا گیا کہ حملے میں رینجرز اور پولیس کے 4 افراد شہید ہوئے، حملے میں 18 افراد زخمی ہوئے، حملے کی ذمہ داری کالعدم تحریک طالبان نے سوشل میڈیا کے ذریعے قبول کی-

    ہلاک دہشتگردوں سے 2 خودکش جیکٹس، 8 دستی بم اور 3 گرنیڈ لانچر ملے، بم ڈسپوزل اسکواڈ

  • اے این ایف کی کارروائیاں،2 خواتین سمیت 7 افراد گرفتار ،ایک ہزار کلو سے زائد منشیات برآمد

    اے این ایف کی کارروائیاں،2 خواتین سمیت 7 افراد گرفتار ،ایک ہزار کلو سے زائد منشیات برآمد

    اسلام آباد: اینٹی نارکوٹکس فورس (اے این ایف) کی ملک کے مختلف علاقوں میں منشیات فروشوں کیخلاف کارروائیاں ،2خواتین سمیت 7 منشیات اسمگلر گرفتار ،ایک ہزار کلو سے زائد منشیات برآمد –

    باغی ٹی وی: ترجمان اے این ایف کے مطابق اے این ایف اور اے ایس ایف نے اسلام آباد ایئرپورٹ پر مشترکہ کارروائی کی،ریاض جانے والے ملزم سے 820 گرام ہیروئین برآمد ہوئی، اسلام آباد ترنول ٹول پلازہ کے قریب گاڑی سے 43 کلو 200 گرام چرس اور 7 کلو افیون برآمد ہوئی-

    ٹھٹھہ : بدنام زمانہ منشیات فروش گرفتار،2کلو 980 گرام چرس برآمد

    ترجمان کے مطابق اے این ایف اور ایف سی کی خیبر میں مشترکہ کارروائی میں پاک افغان بارڈر پر 29 کلو چرس برآمد ہوئی،کر اچی مین سپر ہائی وے پر خاتون سے 1 کلو ہیروئن اور 900 گرام آئس برآمد ہوئی-

    ترجمان کے مطابق ایک اور کارروائی میں گوادر میں درختوں میں چھپائی گئی 25 کلو چرس ، 10 کلو ہیروئن اور 150 کلو آئس برآمد ہوئی علاوہ ازیں چمن میں کارروائی کرتے ہوئے 586.8 لیٹر زممنوعہ کیمیکل برآمد کرلیا گیا،کوئٹہ شہر ہزار گنجی میں کارروائی کرتے ہوئے کار سے 105 کلو چرس برآمد کرلی گئی-

    قصور: ڈی پی او کی مختلف مقامات پر کھلی کچہریاں

    ترجمان اے این ایف کے مطابق تربت میں کارروائی کے دوران خالی مکان سے 490 کلو چرس برآمد ہوئی،گرفتار مُلزمان کیخلاف انسدادِ منشیات ایکٹ کے تحت مقدمات درج کر کے مزید تفتیش کی جا رہی ہے-

  • کراچی پولیس آفس حملے میں ملوث دہشتگرد کے گھر پر چھاپہ، اہلخانہ کےچونکا دینےوالے انکشافات

    کراچی پولیس آفس حملے میں ملوث دہشتگرد کے گھر پر چھاپہ، اہلخانہ کےچونکا دینےوالے انکشافات

    پشاور: کراچی پولیس آفس (کے پی او) کے آپریشن میں ہلاک دہشت گرد کفایت اللہ کے لکی مروت میں واقع گھر پر چھاپا مارا گیا ہے۔

    باغی ٹی وی : پولیس ذرائع کے مطابق پولیس اور قانون نافذ کرنے والے اداروں نے وانڈا امیر خان تھانہ صدر کی حدود میں چھاپا مارا، دہشتگرد کفایت اللہ کے گھروالوں سےتفتیش کی گئی-

    اہلخانہ نے پولیس کو بتایا کہ کفایت اللہ کو گھر میں باندھ کر رکھا گیا تھا کفایت اللہ گھر سے 5 ماہ قبل فرار ہوگیا تھاہمارا خیال تھا کہ کفایت اللہ افغانستان فرار ہوا ہے، حملےکے بعد پتہ چلا کہ کفایت اللہ پاکستان میں ہی تھا۔

    پولیس ذرائع کے مطابق کفایت اللہ کی عمر 22 سے23 سال تھی، دہشتگرد کفایت اللہ تربیت یافتہ اورافغانستان آتا جاتا رہا، کفایت اللہ افغانستان میں بھی لڑتا رہا، ہلاک دہشتگرد کا تعلق کالعدم ٹی ٹی پی کے ٹیپوگل گروپ سےتھاکفایت اللہ خیبرپختونخوامیں بھی پولیس پرحملوں میں ملوث تھا۔

    ذرائع کے مطابق کراچی پولیس آفس پر حملہ کرنے والے تینوں دہشت گردوں کی شناخت ہوگئی ہےخودکش دھماکا کرنے والا دہشت گرد زالا نور شمالی وزیر ستان سے تعلق رکھتا تھا جب کہ سکیورٹی فورسز سے مقابلے میں مارا گیا دہشت گرد کفایت اللہ لکی مروت کا رہائشی تھا۔

    کراچی پولیس آفس حملہ:تحقیقات کیلیے پانچ رکنی کمیٹی تشکیل

    تیسرے دہشت گرد مجید کے بارے میں معلوم ہوا ہےکہ اس کا تعلق شمالی وزیرستان کے علاقے دتہ خیل سے ہے۔

    دوسری جانب کراچی پولیس چیف کے دفتر پر حملے کی تحقیقات کے لیے 5 رکنی تحقیقاتی کمیٹی بنا دی گئی ہے آئی جی سندھ غلام نبی میمن نے کراچی پولیس آفس پر ہونے والے حملے کی تحقیقات کیلیے کمیٹی تشکیل دے دی جس کی سربراہی ڈی آئی جی سی ٹی ڈی ذوالفقار لاڑک کریں گے۔

    علاوہ ازیں تحقیقاتی کمیٹی میں ڈی آئی جی ساؤتھ اور ڈی آئی جی سی آئی اے، ایس ایس پی طارق نواز اور انچارج سی ٹی ڈی عمر خطاب بھی شامل ہیں اعلامیے کے مطابق کمیٹی دہشت گردوں کے سہولت کاروں کی نشاندہی کرے گے۔

    اُدھر وفاقی وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ ’کراچی پولیس آفس پر حملے میں بیرونی ہاتھ بھی ملوث ہوسکتا ہے، تحقیقات میں اس نقطے پر بھی غور کیا جائے گا-

    آرمی چیف جنرل عاصم منیر کا کراچی پولیس آفس کا دورہ