3 ہزار میل فی گھنٹہ کی رفتار سے پرواز کرنے والا طیارہ
چین کی ایک ایرو اسپیس کمپنی نے ایک نئے سپرسانک کمرشل ٹرانسپورٹ طیارے کے پروٹو ٹائپ کی کامیاب تجرباتی پرواز مکمل کر لی ہے، جو کراچی سے نیویارک کا فاصلہ ڈیڑھ سے پونے 2 گھنٹے میں طے کرسکے گا۔
یونشینگ نامی یہ طیارہ ممکنہ طور پر 3 ہزار میل فی گھنٹہ کی رفتار سے پرواز کرسکے گا،بیجنگ میں واقع کمپنی، اسپیس ٹرانسپورٹیشن، جسے لنگکونگ ٹینگ ژنگ ٹیکنالوجی کے نام سے بھی جانا جاتا ہے، نے اتوار کو اعلان کیا کہ اس کا یونگسنگ پروٹو ٹائپ کامیابی کے ساتھ ایک دن پہلے اڑان بھر چکا ہے۔جنوبی چین کی صبح کی پوسٹ کی ایک رپورٹ میں کمپنی نے کہا کہ وہ نومبر میں اپنے انجن کی ٹیکنالوجی کا مزید جائزہ لینے کا ارادہ رکھتی ہے۔کمپنی کے مطابق، "ہمارا مقصد 2027 تک ایک مکمل سائز کا سپرسانک مسافر جیٹ تیار کرنا ہے۔”یہ طیارہ انتہائی تیز رفتاری کے لیے ڈیزائن کیا گیا ہے اور اس کی پرواز کی رفتار آواز کی رفتار سے چار گنا زیادہ ہوگی، جس سے بیجنگ سے نیو یارک کا سفر تقریباً دو گھنٹے میں ممکن ہو جائے گا۔
چین کا یہ نیا سپرسانک ماڈل اس وقت سامنے آیا ہے جب دنیا بھر میں دیگر کمپنیاں بھی تیز رفتار مسافر سفر کے متبادل تیار کر رہی ہیں۔برطانوی کمپنی ری ایکشن انجنز نے حال ہی میں ایک ہائبرڈ انجن کی ترقی کی خبر دی ہے جو یورپ اور امریکہ کے درمیان دو گھنٹے کا سفر ممکن بنا سکتا ہے۔ ان کا سیبر انجن سسٹم تجارتی پرواز کی حدود کو مزید آگے بڑھانے کی صلاحیت رکھتا ہے۔اسی طرح، امریکی کمپنی بوم سپرسانک نے اوورچر کا ڈیزائن تیار کیا ہے، جو کونکورڈ سے متاثرہ ایک طیارہ ہے اور 2029 تک بحر اٹلانٹک میں مسافر پروازوں کا ارادہ رکھتا ہے، جو میچ 2.2 کی رفتار تک پہنچ سکتا ہے۔
ہیلی کاپٹر کی طرح عمودی ٹیک آف اور لینڈنگ کی صلاحیت رکھنے والا یہ طیارہ 60 ہزار فٹ کی بلندی پر پرواز کرسکے گا،کمپنی نے طیارے کی 2027 تک طیارے کی کمرشل پرواز کا ہدف طے کیا ہے،اگر ایسا ممکن ہوتا ہے تو کمرشل سپر سونک طیاروں پر سفر کے نئے عہد کا آغاز ہوگا،چینی طیارے کے انجن کی مکمل گنجائش کا جائزہ نومبر 2024 میں شیڈول اگلی آزمائش میں لیا جائے گا۔