ایک سروے کے مطابق گزشتہ برس صرف 21 فیصد پاکستانی بھارتی فلمیں دیکھیں جبکہ باقی 79 فیصد پاکستانیوں نے 2020 میں کوئی بھی بھارتی فلم نہیں دیکھی۔
باغی ٹی وی : پاکستان میں بھارتی فلمیں دیکھنے کے حوالے سے نوجوانوں میں گیلپ کی جانب سے سروے کیا گیا جس میں پوچھا گیا کہ گزشتہ سال یعنی 2020 میں کتنے فیصد پاکستانیوں نے بھارتی فلم دیکھی۔
سروے میں بتایا گیا ہے کہ ان کے نمائندوں نے چاروں صوبوں کے بالغ مردوں اور عورتوں سے پوچھا کہ ایک سال کے دروان کون سی بھارتی فلم یا ڈرامہ دیکھا-
سروے کے جواب میں 21 فیصد لوگوں نے ہاں میں جواب دیا اور 79 فیصد نے کہا کہ انہوں نے گزشتہ سال کوئی بھارتی فلم نہیں دیکھی۔
سروے کے دوران مردوں کی جانب سے 21 فیصد لوگوں اور 15 فیصد خواتین نے ہاں میں جواب دیا جب کہ 77 فیصد مردوں نے اور 85 فیصد خواتین نے نہ میں جواب دیا۔
گیلپ پاکستان کی جانب سے کئے گئے سروے کی رپور ٹ کے مطابق پاکستانیوں کی بڑی تعداد بھارتی فلموں اور ڈراموں سے بیزار ہوگئے ہیں-
واضح رہے کہ گزشتہ سال بھارت میں کورونا وائرس کی وجہ سے تقریباً پورا سال سینما گھر بند رہے جس کے باعث بیشتر فلمیں آن لائن ریلیز کی گئیں جن میں کولی نمبر ون، تھپڑ، گلابو ستابو، شب منگل زیادہ ساودان، گنجن سکسینا اور اسٹریٹ ڈانسر سمیت متعدد فلمیں شامل تھیں۔
گیلپ پاکستان ، پاکستان میں واقع ایک انٹرنیشنل ایسوسی ایشن سے وابستہ ایک تحقیقی ادارہ ہے جو 1980 میں میساچوسٹس انسٹی ٹیوٹ آف ٹیکنالوجی (ایم آئی ٹی) ، یونیورسٹی اور وارٹن سکول آف بزنس کے تربیت یافتہ ماہرین نے قائم کیا تھا جو ملک کے سب سے بڑے اور قدیم ترین تحقیقی اداروں میں سے ایک سمجھا جاتا ہے۔